امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت کے 100 دن مکمل ہوتے ہی ٹرمپ انتظامیہ میں بڑی تبدیلیاں ہوگئیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر ٹرمپ نے وزیر خارجہ مارکو روبیو کو قومی سلامتی کے مشیر کی اضافی ذمہ داریاں سونپ دیں جبکہ قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز کو عہدے سے ہٹا دیا۔

رپورٹ کے مطابق امریکی صدر نے مائیک والٹز کو اقوام متحدہ میں امریکا کا سفیر نامزد کر دیا۔

مائیک والٹز قومی سلامتی کے مشیر کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے انہوں نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

اس حوالے سے صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ مائیک والٹز نے ہمارے قومی مفادات کو اولین ترجیح دینے کے لیے بہت محنت کی ہے۔ مجھے یقین ہے اب وہ نئی ذمہ داریاں بھی احسن طریقے سے نبھائیں گے۔

واضح رہے کہ یمن حملوں کی منصوبہ بندی سوشل میڈیا پر لیک ہونے کے اسکینڈل پر مائیک والٹز کو سخت تنقید کا سامنا تھا۔

اس سے قبل رپورٹ سامنے آئی تھیں کہ مائیک والٹز جلد عہدے سے مستعفیٰ ہوجائیں گے۔

وائٹ ہاؤس کے ذرائع کا کہنا تھا کہ مائیک والٹز کے نائب الیکس وونگ بھی استعفیٰ دیں گے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: قومی سلامتی کے مشیر

پڑھیں:

امریکا، ایران-اسرائیل جنگ میں شامل ہوسکتا ہے، ٹرمپ نے عندیہ دے دیا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عندیہ دیا ہے کہ امریکا ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ میں شامل ہو سکتا ہے۔

امریکی ٹی وی کی سینئر صحافی ریچل اسکاٹ سے آف کیمرا گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ "یہ ممکن ہے کہ ہم ایران اور اسرائیل کی اس لڑائی میں شامل ہو جائیں"، تاہم انہوں نے واضح کیا کہ فی الحال امریکا کسی فوجی کارروائی میں ملوث نہیں ہے۔

ٹرمپ نے ایران اسرائیل تنازعے میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے ممکنہ ثالثی کردار کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ اگر پیوٹن ثالثی کریں تو وہ اس کے لیے کھلے دل سے تیار ہیں۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران کے جوہری پروگرام پر مذاکرات جاری ہیں اور موجودہ کشیدہ صورتحال کے باعث ایران اب ممکنہ طور پر معاہدے کے لیے زیادہ آمادہ ہوگا۔

یاد رہے کہ ایران نے اتوار کو امریکا کے ساتھ مذاکرات کا چھٹا دور منسوخ کر دیا تھا، جو پہلے سے طے شدہ تھا۔

یہ پڑھیں:اسرائیلی وحشیانہ حملوں پر خاموشی؛ ایران نے امریکا کیساتھ جوہری مذاکرات منسوخ کردیئے

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر بیان میں کہا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جلد ہی امن قائم ہوگا کیونکہ متعدد غیراعلانیہ ملاقاتیں ہو رہی ہیں اور دونوں ممالک کو معاہدہ کرنا چاہیے۔

ٹرمپ نے کہا کہ ایران اور اسرائیل کو معاہدہ کرنا چاہیے اور معاہدہ کریں گے اور ہمیں جلد ہی امن دیکھنے کو ملے گا۔

انہوں نے بھارت اور پاکستان کے درمیان ہونے والی سفارتی پیش رفت کو مثال کے طور پر پیش کرتے ہوئے کہا کہ اُس وقت انہوں نے دونوں ملکوں کو تجارت کی دلیل دے کر معاہدے پر آمادہ کیا اور دونوں رہنماؤں نے فوری فیصلہ کر کے کشیدگی کو ختم کیا۔

خطے کی حالیہ صورتحال میں ٹرمپ کے بیانات کو خاصی اہمیت دی جا رہی ہے، خصوصاً اس وقت جب اسرائیل اور ایران کے درمیان فضائی حملوں کا تبادلہ شدت اختیار کر چکا ہے اور عالمی برادری جنگ کے پھیلنے کے خدشات کا اظہار کر رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایران، اسرائیل جنگ سنگین مرحلے میں
  • ٹرمپ کی قومی سلامتی ٹیم سے اہم ملاقات، اسرائیل ایران جنگ سے متعلق اہم فیصلے متوقع
  • ٹرمپ کا بیان آگ پر تیل چھڑکنے کے مترادف، چین نے امریکا کو خبردار کردیا
  • ایران کے پاس اب بھی ہزاروں بیلسٹک میزائل ہیں: اسرائیلی مشیر قومی سلامتی
  • ایرانی میزائلوں سے تل ابیب میں امریکی سفارتخانہ متاثر، کوئی جانی نقصان نہیں
  • امریکا، ایران-اسرائیل جنگ میں شامل ہوسکتا ہے: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ
  • اسرائیل نے جنگ میں امریکا سے مدد مانگ لی
  • ممکن ہے ہم اسرائیل ایران جنگ میں شامل ہوجائیں، ٹرمپ
  • امریکا، ایران-اسرائیل جنگ میں شامل ہوسکتا ہے، ٹرمپ نے عندیہ دے دیا
  • ’ڈراپ اسرائیل‘: ایران سے لڑائی نے ٹرمپ کی حمایت کو تقسیم کر دیا