پاکستان میں مثالی مذہبی اہم آہنگی موجود اور تمام اقلیتیں محفوظ ہیں، کھیئل داس کوہستانی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
وزیرمملکت برائے مذہبی امور کھیئل داس کوہستانی نے کہا ہے کہ پاکستان میں تمام اقلیتیں محفوظ ہیں اور ملک میں مثالی مذہبی ہم آہنگی موجود ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرمملکت برائے مذہبی امور کھیئل داس کوہستانی نے کہا کہ پاکستان کی خوبصورتی ہے کہ ہندو برادی، میسحی برادی اور سکھوں نے رمضان المبارک میں مسلمانوں کے لیے افطار پارٹی کا اہتمام کیا، رمضان میں ہولی کا تہوار آیا تو پاکستان میں ہندوؤں نے ہولی جوش و خروش سے منائی، مسلمان بھی ان کے ساتھ ہولی میں شامل ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیرمملکت برائے مذہبی امور کھیئل داس کوہستانی پر شرپسندوں کا حملہ
انہوں نے کہا کہ اسی طرح نوروز کا دن بھی رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں آیا تو سب نے مل کر نوروز منایا، پھر مسیحوں کا ایسٹر تہوار آیا تو ہم سب نے مل کر منایا، پاکستان میں جس طرح کی مذہبی ہم آہنگی ہے اس کی مثال دنیا میں کہیں نہیں ملتی۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت ذمہ دار ملک نہیں ہے، مودی کو بھارتی عوام نے بھی مسترد کردیا ہے، ہم جنگ نہیں چاہتے مگر ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، پاکستان میں مسیحی، ہندو، سکھ، فارسی بولنے والے سب افواج پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں، اور اگر جنگ ہوئی تو پاک فوج کے ساتھ مل کر بھارت کا مقابلہ کریں گے اور اسے نیست و نابود کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت کشیدگی: خیبرپختونخوا کے 29 اضلاع میں جنگی سائرن نصب کی ہدایت
وزیرمملکت نے کہا کہ ہم نے دہشتگردی کا مقابلہ کرنے کے لیے قیمت ادا کی ہے، بھارتی وزیراعظم کی سوچ انسانیت کے خلاف ہے۔ ’آپ مذہب کو نشانہ بنا کے انسانیت کے خلاف ایک معاذ کھڑا کررہے ہو، وزیراعظم شہباز شریف نے آپ کو جو پیشکش کی ہے، اس کا جواب چاہیے ہمیں، آپ بند گلی میں کھڑے ہیں آپ کے پاس کوئی جواب نہیں نہیں ہے اس لیے آپ خاموش ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ نریندر مودی سمجھتے ہیں کہ وہ میڈیا کو استعمال کرکے پاکستان کو دنیا میں تنہا کردیں گے، ہم بالکل تنہا نہیں ہوں گے، ہم دنیا کو باور کروا چکے ہیں کہ ہم دہشتگردی کے خلاف ہیں، دہشتگردی کہیں پہ بھی ہوگی ہم اس کی مذمت کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت گشیدگی: پنجاب بھر میں غیر قانونی مقیم غیرملکی باشندوں کیخلاف مہم تیز
ان کا کہنا تھا کہ یہ نہیں ہوسکتا کہ آپ دہشتگردی کا ڈرامہ رچا کر کسی ملک کے خلاف جنگ کریں گے تو آپ کو جواب نہیں آئے گا، ایسا جواب آئے گا کہ مودی آپ کی 10 نسلیں یاد رکھیں گی، آپ کا جو راون کا کردار ہے وہ ہم دنیا کو ثبوتوں کے ساتھ دکھائیں گے اور بتائیں گے آپ راون ہو۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بھارت پاکستان کھیئل داس کوہستانی وزیرمملکت مذہبی امور.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارت پاکستان کھیئل داس کوہستانی وزیرمملکت مذہبی امور کھیئل داس کوہستانی پاکستان میں کے ساتھ کریں گے کے خلاف
پڑھیں:
ہم نے جوابی کارروائی کے لیے تمام اقدامات مکمل کرلیے، ترجمان پاک فوج
پاک فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا ہے کہ ہم نے بھارتی جارحیت کی جوابی کارروائی کے لیے تمام اقدامات مکمل کرلیے ہیں۔پاک فوج ہر محاذ پر کسی بھی خطرے کا جواب دینے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ ہم بھارت کی ہر شعبے میں نگرانی کر رہے ہیں۔ پاکستانی عوام اپنی خود مختاری اور سالمیت کا ہر قیمت پر دفاع کریں گے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ بھارتی بیانیہ کے مطابق یہ دہشتگردی کا واقعہ ہے۔ کہا جا رہا ہےکہ مسلمانوں نے فائرنگ کی، اور ہندوؤں پر فائرنگ کی گئی۔ سوال یہ ہے کہ بھارت کی جانب سے یہ بیانیہ کیوں چلایا جا رہا ہے؟ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بھی بھارتی بیانیے کے متعلق سوال اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مؤقف واضح ہےکہ دہشتگرد کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔
پاک فوج کے ترجمان نے کہا کہ بھارتی میڈیا کی طرف سے کہا جارہا ہےکہ پاکستانی ایجنسیوں نے یہ واقعہ کرایا۔ واقعےکے چند منٹ بعد ہی بھارتی الزامات سامنے آنا شروع ہوگئے۔ زپ لائن آپریٹر کی ویڈیو کی بنیاد پر جھوٹا بیانیہ بنایا گیا۔ بھارتی میڈیا نے بھی واقعےکے فوراً بعد پاکستان کے خلاف الزام تراشی شروع کی۔ جعفر ایکسپریس واقعے پر بھی بھارت کے اسی اکاؤنٹ سے پہلے بیان آیا، اس اکاؤنٹ سے پہلے بتایا جاتا ہےکہ چند گھنٹے میں حملہ ہوگا، بتایا جاتا ہےکہ حملہ کب اورکہاں ہوگا، پھر جب حملہ ہوتا ہے تو وہی بھارتی مخصوص اکاؤنٹ حملےکا بتاتا ہے، بھارتی میڈیا اسی اکاؤنٹ کی بنیاد پرالزامات کو بڑھا چڑھا کرپیش کرتا ہے، یہ وہ سوالات ہیں جس پر ہم اور دنیا غور کر رہی ہے۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ بھارت 50 سال سے اسی ڈگر پر چل رہا ہے، پاکستان پر الزام لگاؤ، کریڈٹ لو اور الیکشن جیتو، یہ ہے ان کا مقصد۔ دہشتگردی کے واقعات کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنا بھارت کا وتیرہ ہے۔ پہلگام واقعےکو سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت خود ایک دہشتگرد ریاست ہے، پاکستانی اور کشمیری شہریوں کو بھارت کی جیلوں میں رکھا ہوا ہے، بھارت ان قیدیوں پر تشدد کرتا ہے اور ان سے بیان دلواتا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے بتایا کہ بھارت کی جیلوں میں سیکڑوں پاکستانی غیرقانونی قید ہیں، بھارت ان قید پاکستانیوں کو جعلی مقابلوں میں استعمال کر رہا ہے۔ بھارت بے گناہ لوگوں کو درانداز کا الزام لگا کر مار رہا ہے۔ اوڑی میں محمد فاروق کو جعلی مقابلے میں شہید کردیا گیا، بھارتی فوج نے اس کو درانداز کہا، حالانکہ وہ معصوم شہری تھا۔
قبل ازیں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان نہ پہلگام واقعے میں ملوث ہے نہ اس کا بینفشری۔ بھارت نے غیر سنجیدہ رویہ اختیار کیا ہے۔وہ جان بوجھ کر حالات کو کشیدہ کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم پہلگام واقعے میں انسانی جانوں کے نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔ پاکستان ہر قسم کی دہشتگردی کی مذمت کرتا ہے۔ معصوم شہریوں کا قتل قابل مذمت ہے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بھی اس حملے کی مذمت کی ہے، نہتے شہریوں کو نشانہ بنانے کی کوئی بھی کارروائی ناقابل قبول ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشتگردی کے خلاف جنگ میں 80 ہزار سے زیادہ جانیں دے چکا ہے۔ پاکستانی قوم اور اداروں نے دہشتگردی کا جوانمردی سے مقابلہ کیا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پہلگام واقعہ کے ساتھ پاکستان کا کوئی تعلق نہیں، اس واقعہ کے بعد بھارت نے غیر ذمہ دارانہ اور جارحانہ رویہ اختیار کیا۔ بھارت دوسروں پر انگلی اٹھانے کے بجائے اپنے اندرونی مسائل پر توجہ دے۔ بھارت کے غیر قانونی اقدامات اور بیانات نے صورت حال کو پیچیدہ کردیا ہے۔ بھارت مخصوص مقاصد کے حصول کے لیے پاکستان پر الزام تراشی کرتا ہے۔ دہشتگردی کے ہر واقعے پر الزام تراشی بھارت کا وتیرہ ہے۔ بھارتی حکومت کی طرف سے سیاسی مقاصد کے لیے ایسے واقعات کا استعمال ہوتا ہے حالانکہ خود بھارت پاکستان سمیت دیگر ممالک میں دہشتگردی میں ملوث ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ بھارتی قیادت اپنی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے مختلف ہتھکنڈے استعمال کرتی ہے۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی تحریک کو دہشتگردی سے جوڑنا چاہتا ہے۔ وہ وہاں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام کے حقوق کو کچلنے کے لیے بھارت نے کالے قوانین کا سہارا لیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم تصادم روکنے کے لیے عالمی برادری کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ مختلف ممالک کے رہنماؤں سے خطے کی صورت حال پر بات ہوئی۔
پاکستان کے نائب وزیراعظم نے ایک بار پھر بھارت کو خبردار کیا کہ قومی سلامی کونسل کا واضح پیغام ہے کہ پاکستان کا پانی روکنے کا اقدام جنگ تصور ہوگا۔ بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کرسکتا، سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ معطل کرنےکی کوئی شق نہیں ہے۔ پانی پاکستان کے 24 کروڑ عوام کے لیے لائف لائن ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری افواج الرٹ ہیں، پاکستان جنگ میں پہل نہیں کرے گا لیکن اگر بھارت کی طرف سے پہل ہوئی تو پاکستان اس کا بہت سخت جواب دے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پہلگام تحقیقات میں تعاون کی پیشکش کی ہے۔ بھارت میں ہونے والا کوئی بھی واقعہ بھارت کا اپنا ڈرامہ ہوتا ہے، بھارت میں ایسے واقعات اس وقت ہوتے ہیں جب وہاں کوئی اہم شخصیت دورہ کرتی ہے، بھارت بتائے کسی اہم شخصیت کے دورے پر ہی ایسے واقعات کیوں ہوتے ہیں؟ پہلگام واقعے پر بھارت نے فوری طور پر پاکستان پر الزام لگا دیا۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ سوچنا ہوگا کہ بھارت نے یہ مہم جوئی کیوں کی اور اس کے مقاصد کیا ہیں؟ ان کا کہنا تھا کہ پہلگام ایل او سی سے 230 کلومیٹر دور ہے، پہلگام کا راستہ دشوار گزار ہے، پہلگام سے اگر کوئی تھانے تک جاتا ہے تو اس کو 30 منٹ چاہئیں۔ پہلگام واقعے کے 10منٹ کے اندر ایف آئی آر درج کرلی گئی، 10 منٹ میں یہ کیسے ہوگیا؟
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے پہلگام کے معاملے پر عالمی برادری کے سامنے 6 سوالات رکھے۔
کیا یہ وقت نہیں کہ بھارت کی جانب سے پاکستان سمیت دنیا میں شہریوں کے قتل پر اس کا احتساب کیا جائے؟
کیا یہ اہم نہیں کہ پہلگام میں متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی اور بھارت کی جارحیت میں تفریق کی جائے؟
کیا ایسا نہیں کہ بھارت ایک ملک پر فوجی حملہ کرنے کے لیے پراپیگنڈا کر رہا ہے؟
کیا بھارت کی جانب سے عالمی قوانین کا احترام نہ کرنے سےخطےکی صورتحال خراب نہیں ہوگی؟
کیا یہ وقت نہیں کہ عالمی برادری مذہبی نفرت انگیزی اور اسلاموفوبیا پربھارت کی مذمت کرے؟
کیا دنیا جانتی ہے کہ بھارت کی جارحانہ سوچ سے خطے میں ایٹمی طاقتوں کا ٹکراؤ خطرناک ہوسکتا ہے؟
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں