بھارتی کرکٹر ویراٹ کوہلی نے انسٹاگرام پر اداکارہ اونیت کور کی تصویر کو لائیک کرنے کے حوالے سے وضاحت جاری کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ویرات کوہلی اور انوشکا شرما لندن کیوں منتقل ہونا چاہتے ہیں؟

واضح رہے کہ حال ہی میں ویراٹ کوہلی نے اداکارہ اونیت کور کے لیے مختص ایک فین پیج کی ایک پوسٹ کو لائیک کیا تھا۔ ان کے اس اقدام نے تیزی سے لوگوں کی توجہ اپنی طرف مبذول کر لی اور بے تحاشہ رد عمل کی آمد ہوگئی۔

سوشل میڈیا صارفین میں سے بہت سے لوگوں نے اپنے تبصروں میں ان کی اہلیہ اداکارہ انوشکا شرما کو بھی مذاق کا نشانہ بنانا شروع کر دیا۔

مزید پڑھیے: ویرات کوہلی کی دوران میچ دل کی دھڑکنوں کا معائنہ کروانے کی ویڈیو وائرل، مداح پریشان

ویراٹ پہلے تو خاموش رہے لیکن بعد میں جب ان کے پوسٹ کو پسند کرنے کے اسکرین شاٹس ایکس (سابقہ ٹوئٹر) اور انسٹاگرام پر بڑے پیمانے پر گردش کرنے لگے تو انہوں نے اپنی انسٹاگرام اسٹوریز کے ذریعے صورتحال کو بیان کیا۔

مزید پڑھیں: بابراعظم نے ویرات کوہلی کو پیچھے چھوڑ دیا، ایک روزہ کرکٹ میں تیز ترین 6 ہزار رنز مکمل

ویراٹ کوہلی نے اپنے بیان میں کہا کہ لائیک کرنے کے پیچھے بالکل کوئی نیت یا مقصد نہیں تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں تمام لوگوں سے درخواست کرتا ہوں کہ اس پر کوئی مفروضے قائم نہ کریں اور اس بات کو زیادہ ہوا نہ دیں۔ بعد ازاں ویراٹ کوہلی نے تصویر پر کیا گیا لائیک ڈیلیٹ بھی کردیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اونیت کور ویراٹ کا لائیک ویراٹ کوہلی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اونیت کور اونیت کور

پڑھیں:

کینیڈا کے فلسطینی ریاست کی حمایت کے اعلان کے بعد تجارتی معاہدہ کرنا مشکل ہو جائے گا.صدرٹرمپ

واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔31 جولائی ۔2025 )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ کینیڈا کی جانب سے فلسطینی ریاست کی حمایت کے اعلان کے بعد اس کے ساتھ تجارتی معاہدہ کرنا مشکل ہو جائے گا کینیڈا کے وزیراعظم مارک کارنی کی جانب سے اس معاملے پر فوری ردعمل جاری نہیں کیا گیا . امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق کینیڈین وزیراعظم کے دفتر سے ردعمل جاننے کے لیے درخواست کی گئی ہے وزیراعظم کارنی نے اعلان کیا تھاکہ کینیڈا ستمبر میں اقوامِ متحدہ کے اجلاس میں فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے فرانس اور برطانیہ کی طرف سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے بعد کینیڈا کا یہ اعلان سامنے آیا ہے.

(جاری ہے)

اسرائیل اور اس کے قریبی اتحادی امریکہ دونوں نے کارنی کے بیانات کو مسترد کر دیا کینیڈا اور امریکہ یکم اگست تک تجارتی معاہدے پر مذاکرات کر رہے ہیں اور اس تاریخ کو ٹرمپ نے کینیڈا کے اس تمام سامان تجارت پر 35 فیصد ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی دی ہے جو امریکہ ‘میکسیکو‘کینیڈا تجارتی معاہدے میں شامل نہیں ہے. مارک کارنی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ سے ٹیرف مذاکرات اگرچہ تعمیری رہے ہیں لیکن شاید یہ مذاکرات آخری تاریخ تک ختم نہ ہوں قبل ازیں اپنی کابینہ کے خصوصی اجلاس کے دوران وزیراعظم مارک کارنی کا کہناتھا کہ کینیڈا ستمبر میں فلسطین کو بطور تسلیم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے کینیڈا جی سیون (G7)گروپ میں شامل تیسرا ملک ہے جس نے حال ہی میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کیا ہے.

وزیراعظم مارک کارنی کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا انحصار جمہوری اصلاحات پر ہے جس میں فلسطینی اتھارٹی کے آئندہ سال ہونے والے انتخابات میں حماس کو حصہ لینے کی اجازت نہ دینا بھی شامل ہے خیال رہے کہ دوروز قبل برطانوی وزیر اعظم کیئر سٹارمر نے اعلان کیا تھا کہ اگر اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی سمیت دیگر شرائط پر عمل نہ کیا تو برطانیہ ستمبر میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کر لے گا.

یار رہے کہ گذشتہ ہفتے فرانسیسی صدر ایمانویل میخواں نے اعلان کیا تھا کہ ان کا ملک رواں سال ستمبر میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران باضابطہ طور پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کر لے گا اسرائیل کی وزارتِ خارجہ نے کینیڈا کے فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کے اعلان مسترد کرتے ہوئے اسے حماس کے لیے انعام قرار دیا ہے. اقوامِ متحدہ کے 193 رکن ممالک میں سے 147 باضابطہ طور پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرتے ہیں مارک کارنی کا کہنا ہے کہ فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر تسلیم کیا جائے گا.

انہوں نے مقبوضہ غربِ اردن میں اسرائیلی بستیوں کی توسیع، غزہ میں بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال اور 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملوں کو کینیڈا کی خارجہ پالیسی میں ڈرامائی تبدیلی کی وجوہات قرار دیا وزیراعظم کارنی نے کہاکہ غزہ میں انسانی مصائب کی سطح ناقابل برداشت ہے اور یہ تیزی سے بدتر ہوتی جا رہی ہے. 

متعلقہ مضامین

  • نواز شریف کی سیاست سے لاتعلقی کی خبریں، سینیٹر عرفان صدیقی نے وضاحت کردی
  • مجھے نہیں پتہ کس کو کتنا نقصان ہوا، یہ صرف اسلام آباد کے ڈرائنگ رومزکی گفتگو تھی، مفتاح اسماعیل کی وضاحت
  • ایف بی آر کا جولائی کا ٹیکس ہدف حاصل کرنا نیک شگون ہے، عاطف اکرام شیخ
  • نواز شریف کے صدر بننے کی قیاس آرائیاں بے بنیاد ہیں، سینیٹر عرفان صدیقی کی وضاحت
  • کینیڈا کے فلسطینی ریاست کی حمایت کے اعلان کے بعد تجارتی معاہدہ کرنا مشکل ہو جائے گا.صدرٹرمپ
  • کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی پر خاتون کو ہراساں کرنے کا الزام ثابت، عہدے سے ہٹانے کا حکم اور جرمانہ
  • جرائم پر جبراً مجبور ہونے والے افراد کو قانوی تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ
  • معروف بھارتی اداکارہ اپنی تیز رفتار کار سے طالبعلم کو کچل کر ہلاک کرنے پر گرفتار
  • اولمپکس کرکٹ: پاکستان اور نیوزی لینڈ کی شرکت خطرے میں پڑگئی
  • امریکی ریاست ہوائی میں سونامی میں وارننگ کے بعد بڑے پیمانے پر لوگوں کے انخلا کا سلسلہ جاری