پہلگام حملے پر مودی حکومت کی پالیسی واضح نہیں ہے، کانگریس
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
کانگریس صدر نے کہا کہ جو بھی ملک کی یکجہتی اور سالمیت میں رکاوٹیں پیدا کریگا اسکے ساتھ سب ملکر سختی سے نمٹیں گے، اس معاملے پر پوری اپوزیشن حکومت کیساتھ کھڑی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کی میٹنگ آج شام کانگریس کمیٹی کے صدر ملکارجن کھرگے کی صدارت میں دہلی میں ہوئی۔ ملکارجن کھرگے نے کہا کہ کانگریس دہشت گردوں کو سبق سکھانے میں حکومت کو ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی، لیکن کئی دن گزرنے کے بعد بھی حکومت کی کوئی واضح حکمت عملی سامنے نہیں آئی ہے۔ ملکارجن کھرگے نے راہل گاندھی کو ذات پات کی مردم شماری پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی ملک کی یکجہتی اور سالمیت میں رکاوٹیں پیدا کرے گا اس کے ساتھ سب مل کر سختی سے نمٹیں گے، اس معاملے پر پوری اپوزیشن حکومت کے ساتھ کھڑی ہے۔ ملکارجن کھرگے نے الزام لگایا کہ پہلگام حملے کے کئی دنوں بعد بھی مودی حکومت کی طرف سے کوئی واضح حکمت عملی سامنے نہیں آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حملے کے بعد راہل گاندھی نے کانپور میں شبھم دویدی کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ ساتھ ہی انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پہلگام حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کو شہید کا درجہ دیا جائے۔
ملکارجن کھرگے نے راہل گاندھی کو مودی حکومت کی طرف سے ذات پات کی مردم شماری کروانے پر مبارکباد دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی نے ذات پات کی مردم شماری کے حوالے سے آواز اٹھائی اور ڈٹے رہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت ذات پات کی مردم شماری کا فیصلہ لینے پر مجبور ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی نے ثابت کر دیا ہے کہ اگر عوام کے مسائل سچائی سے اٹھائے جائیں گے تو حکومت کو جھکنا پڑے گا۔ اراضی ترمیمی بل اور تین کالے کسان قوانین سے دستبرداری کے بعد اس سلسلے میں ذات پات کی مردم شماری بھی شامل کر دی گئی ہے جس میں ایک ضدی حکومت کو ایک بار پھر گھٹنے ٹیکنے پڑے ہیں۔ ملکارجن کھرگے نے حکومت سے سوال کیا کہ جب میں نے 16 اپریل 2023ء کو بھارتی وزیراعظم کو خط لکھا اور یہ مطالبہ کیا تو حکومت پوری طرح اس کے خلاف تھی، پھر اچانک دل کیسے بدل گئے۔
ادھر دوسری جانب میٹنگ ختم ہونے پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کانگریس لیڈر سچن پائلٹ نے کہا کہ ہم نے مطالبہ کیا ہے کہ وقت ضائع کئے بغیر ذات پات کی مردم شماری مقررہ مدت کے اندر کرائی جائے۔ تاکہ فلاحی اسکیموں کے نفاذ میں شفافیت ہو۔ فی الحال یہ ممکن نہیں ہے۔ میٹنگ میں سونیا گاندھی، راہل گاندھی، ملکارجن کھرگے، اجے ماکن، اجے کمار للو، ہریش راوت، سکھجندر سنگھ رندھاوا، امبیکا سونی، بی کے ہری پرساد، پون کھیرا، مانیکراؤ ٹھاکرے، سلمان خورشید، کے سریش، پرینکا گاندھی، سچن کمار، گوردیپ پائلٹ، ابیرا پائلٹ، مانو سنگھوی، کے سی وینوگوپال، ڈاکٹر ناصر حسین، کنہیا کمار اور چرنجیت سنگھ چنی نے شرکت کی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی مودی حکومت حکومت کی
پڑھیں:
اسرائیل کے حملوں کی صرف مذمت کافی نہیں اب واضح لائحہ عمل دینا ہوگا، اسحاق ڈار
دوحہ(نیوز ڈیسک) نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے حملوں کی صرف مذمت کافی نہیں اب واضح لائحہ عمل دیناہوگا کیونکہ اسرائیل کی اشتعال انگیزی سے واضح ہے وہ ہر گز امن نہیں چاہتے۔
تفصیلات کے مطابق نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ قطر پر اسرائیل کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ یہ حملہ مکمل طور پر غیر متوقع اور ناقابل قبول اقدام ہے، ایک خودمختار ملک پر حملے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔
نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے حملوں کی صرف مذمت کافی نہیں ہے، اب وقت آگیا ہے کہ ایک واضح لائحہ عمل سامنے لایا جائے، دنیا کو اسرائیل کا راستہ روکنا ہوگا۔
پاکستان کے کردار سے متعلق سوال پر اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ برادر ملک قطر کے ساتھ کھڑے ہوکر فعال کردار ادا کیا ہے۔ او آئی سی فورم سے اسرائیل کی بھرپور انداز میں مذمت کی گئی اور قطر پر حملے کے بعد ہم نے صومالیہ کے ساتھ مل کر اقوامِ متحدہ کے ہنگامی اجلاس کی درخواست بھی دی ہے۔
غزہ اور فلسطین کی صورتحال پر ان کا کہنا تھا کہ غزہ کے عوام انتہائی مشکل وقت گزار رہے ہیں، اب وقت آگیا ہے کہ وہاں غیر مشروط جنگ بندی ہونی چاہیے، اسرائیل کی اشتعال انگیزی سے یہ واضح ہے کہ وہ کسی صورت امن نہیں چاہتے۔
نائب وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ مذاکرات اور بات چیت کے ذریعے پرامن حل کی حمایت کی ہے، میرے نزدیک مسائل کے حل کے لیے مذاکرات ہی بہترین راستہ ہیں، مگر اس کے لیے سب کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
اقوامِ متحدہ اور سلامتی کونسل کے کردار کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل کو کشمیر اور فلسطین جیسے تنازعات پر اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے، اس ادارے میں اصلاحات کی ضرورت ہے تاکہ عالمی امن کے حوالے سے اس کا کردار مؤثر ہوسکے۔
پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ بطور ایٹمی قوت پاکستان امتِ مسلمہ کے ساتھ کھڑا ہے، ہمارے پاس مضبوط فوج اور بہترین دفاعی صلاحیتیں موجود ہیں، ہم کسی کو بھی اپنی خودمختاری اور سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیں گے۔
بھارت کے حوالے سے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کرسکتا تاہم بھارت سےکشمیرسمیت تمام مسائل پر بات چیت کے لئے تیار ہیں۔
Post Views: 6