وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی و قانونی امور رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے ممکنہ حملے کی مصدقہ اطلاع ملی تھی، اسی لیے قوم کو بروقت آگاہ کیا گیا۔ ممکن ہے بھارت نے حملے کا ارادہ کیا ہو اور بعد میں ملتوی کر دیا ہو۔ بھارت سے ہمیں ہر وقت ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے، کیونکہ وہ کسی بھی وقت جارحیت کر سکتا ہے۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اگر بھارت نے کوئی حرکت کی تو پاکستان بھرپور اور بروقت جواب دے گا۔ ہماری خواہش ہے کہ بھارت ایسی کسی مہم جوئی سے باز رہے، لیکن ہمیں ہر لمحہ تیار رہنا ہوگا۔

پانی کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے مشیر وزیر اعظم نے کہا کہ اگر بھارت نے پاکستان کے پانی کا رُخ موڑنے کی کوشش کی تو یہ ناقابل برداشت ہوگا۔ پانی ہماری لائف لائن ہے، اس پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جا سکتا۔ بھارت طویل عرصے سے سندھ طاس معاہدے کو ختم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

مزید پڑھیں: دہشتگردی اور دہشتگردوں کی بالواسطہ حمایت ناقابل قبول ہے، رانا ثنا اللہ

رانا ثنا اللہ نے دعویٰ کیا کہ بھارت نے پہلگام واقعے کو 3 بڑے مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی کوشش کی:
1: سندھ طاس معاہدے کی معطلی۔
2: مقبوضہ کشمیر میں مزید ظلم اور انسانی حقوق کی پامالی،
3: پاکستان کی بہتر ہوتی معیشت کو سبوتاژ کرنا۔

انہوں نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں ظلم و ستم کی ایسی مثالیں سامنے آئی ہیں جو ماضی میں نہیں دیکھی گئیں، اور بھارت مظالم کی رپورٹس کو دنیا سے چھپا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: بلوچستان واقعات میں ملوث ’را‘ دہشتگردوں کی ’ماں‘ کا کردار ادا کر رہی ہے، رانا ثنا اللہ

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہیں اور قومی سلامتی کے معاملے پر مکمل یکجہتی کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔ قومی سلامتی کمیٹی کے حالیہ اعلامیے کی تمام جماعتوں نے حمایت کی ہے۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ نواز شریف کو اپنی دونوں حکومتوں پر پورا اعتماد ہے اور انہوں نے ہمیشہ ملکی مفادات کو مقدم رکھا۔ ملکی قیادت نے ہر مشکل وقت میں دانشمندی اور تدبر کا مظاہرہ کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارت بھارت حملہ پاکستان رانا ثنا اللہ قومی سلامتی کمیٹی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بھارت بھارت حملہ پاکستان رانا ثنا اللہ قومی سلامتی کمیٹی رانا ثنا اللہ نے نے کہا کہ بھارت نے

پڑھیں:

غزہ میں عالمی فورس کیلئے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے، اردن اور جرمنی کا مقف

غزہ میں عالمی فورس کیلئے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے، اردن اور جرمنی کا مقف WhatsAppFacebookTwitter 0 1 November, 2025 سب نیوز

غزہ(آئی پی ایس )اردن اور جرمنی نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غزہ پلان کے تحت فلسطینی پولیس کی معاونت کے لیے متوقع بین الاقوامی فورس کو اقوامِ متحدہ کا مینڈیٹ حاصل ہونا چاہیے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکا کی ثالثی میں حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے تحت زیادہ تر عرب اور مسلمان ممالک پر مشتمل ایک اتحاد فلسطینی علاقے میں فورس تعینات کرنے کی توقع ہے۔

یہ نام نہاد بین الاقوامی استحکام فورس غزہ میں منتخب فلسطینی پولیس کو تربیت دینے اور ان کی معاونت کرنے کی ذمہ دار ہوگی، جسے مصر اور اردن کی حمایت حاصل ہوگی جبکہ اس فورس کا مقصد سرحدی علاقوں کو محفوظ بنانا اور حماس کو ہتھیاروں کی اسمگلنگ سے روکنا بھی ہوگا۔اردن کے وزیرِ خارجہ ایمن الصفدی نے کہا کہ ہم سب اس بات پر متفق ہیں کہ اگر اس استحکام فورس کو مثر طریقے سے اپنا کام کرنا ہے تو اسے سلامتی کونسل کا مینڈیٹ حاصل ہونا ضروری ہے۔

تاہم اردن نے واضح کیا کہ وہ اپنے فوجی غزہ نہیں بھیجے گا، الصفدی کا کہنا تھا کہ ہم اس معاملے سے بہت قریب ہیں، اس لیے ہم غزہ میں فوج تعینات نہیں کر سکتے، تاہم انہوں نے کہا کہ ان کا ملک اس بین الاقوامی فورس کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے تیار ہے۔دوسری جانب، جرمنی کے ویزر خارجہ یوان واڈیفول نے بھی فورس کے لیے اقوامِ متحدہ کے مینڈیٹ کی حمایت کی اور کہا کہ اسے بین الاقوامی قانون کی واضح بنیاد پر قائم ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ ان ممالک کے لیے انتہائی اہمیت رکھتا ہے جو نا صرف غزہ میں فوج بھیجنے کے لیے تیار ہیں بلکہ خود فلسطینیوں کے لیے بھی اہم ہے، جبکہ جرمنی بھی چاہے گا کہ اس مشن کے لیے واضح مینڈیٹ موجود ہو۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ اقوامِ متحدہ کے ماہرین نے خبردار کیا تھا کہ یہ منصوبہ اسرائیلی قبضے کی جگہ امریکی قیادت میں ایک نیا قبضہ قائم کرے گا، جو فلسطینی حقِ خودارادیت کے منافی ہے۔اقوامِ متحدہ نے اس خطے میں بین الاقوامی امن فورسز کئی دہائیوں سے تعینات کر رکھی ہیں، جن میں جنوبی لبنان میں فورس بھی شامل ہے، جو اس وقت لبنانی فوج کے ساتھ مل کر حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان نومبر 2024 کی جنگ بندی پر عملدرآمد کو یقینی بنا رہی ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسپریم کورٹ آف پاکستان کے آئندہ عدالتی ہفتے کے بینچز تشکیل سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئندہ عدالتی ہفتے کے بینچز تشکیل بیرون ممالک کا ایجنڈا ہمارے خلاف کام کررہا ہے: مولانا فضل الرحمان پی ٹی آئی کی سابق قیادت کا حکومتی وزرا اور فضل الرحمان سے ملاقاتوں کا فیصلہ شاہ محمود قریشی سے سابق رہنمائوں کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی پاکستان کے بلال بن ثاقب دنیا کے بااثر ترین کرپٹو رہنما ئوں میں شامل اینٹی ٹیرف اشتہار پر صدر ٹرمپ سے معافی مانگ لی، کینیڈین وزیرِاعظم TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں،متنازع علاقہ ، پاکستان
  • غزہ میں عالمی فورس کیلیے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے‘اردن ‘جرمنی
  • دشمن کو رعایت دینے سے اسکی جارحیت کو روکا نہیں جا سکتا، حزب اللہ لبنان
  • غزہ میں عالمی فورس کیلئے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے، اردن اور جرمنی کا مقف
  • پی ٹی آئی رہنما ذاتی نہیں قومی مفاد میں کام کریں: رانا ثنا اللہ
  • ذاتی مفادات کی سیاست چھوڑ کر قومی مفاد کے لیے کام کریں، رانا ثنا اللہ کی پی ٹی آئی رہنماؤں کو تلقین
  • پاکستان چین کے تعاون سے پی اے آر سی میں جامع اصلاحات کرے گا: رانا تنویر
  • پاکستان نے امریکہ اور بھارت کے درمیان ہونے والے دفاعی معاہدے کا نوٹس لیا ہے، ترجمان دفتر خارجہ
  • کراچی میں 24 گھنٹوں میں مزید 5791 ای چالان، مجموعی تعداد 18 ہزار سے متجاوز
  • عوام ہو جائیں تیار!کیش نکلوانے اور فون کالز پر مزید ٹیکس لگانے کا فیصلہ؟