آئی پی ایل اکھاڑا بن گئی، تھپڑ کے بعد کرکٹر نے ساتھی کو لات مار دی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) کو کرکٹ کی جگہ کھلاڑیوں نے ریسنگ کا میدان سمجھ لیا، تھپڑ کے ایک اور کرکٹر نے ساتھی کھلاڑی کو لات دے ماری۔
گزشتہ روز احمد آباد میں کھیلے گئے میچ میں گجرات ٹائٹنز اور سن رائزرز حیدرآباد کی ٹیمیں مدمقابل تھیں، اس میچ میں پہلے ہوم ٹیم کے کپتان شبمن گل نے رن آؤٹ پر امپائرز کیساتھ تلخ کلامی کی بعدازاں حریف ٹیم کے پلئیر ابھیشیک شرما کو میچ کے دوران لات دے ماری۔
اس سے قبل بھارتی کرکٹر کلدیپ یادیو کی اپنے ساتھی کرکٹر رنکو سنگھ کو میچ کے اختتام پر تھپڑ مارا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر خوب وائرل تھی اور انہیں تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
میچ کے 14ویں اوور میں گجرات کی ٹیم نے ابھیشیک کیخلاف ایل بی ڈبلیو اپیل کے سلسلے میں ڈی آر ایس لیا، اس دوران بیٹر فزیوز علاج کروارہے تھے تاہم اس دوران شبمن گل آئے اور انہوں نے لات مار دی۔
رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ گجرات ٹائٹنز کے کپتان انہیں وقت ضائع کرنے سے روکنے کیلئے منع کررہے تھے۔
دوسری جانب آئی پی ایل میں مسلسل ہاتھا پائی کے واقعات نے جینٹل مین گیم اور بھارتی کرکٹرز کے رویے پر سوال اٹھادیا ہے جبکہ فینز گِل کے ردعمل پر انہیں آڑے ہاتھوں لے رہے ہیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
صوبے کی پیداواری گروتھ کیلئے اقدامات کونظر انداز کیا گیا ‘ خادم حسین
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جون2025ء)فائونڈر گروپ کے سرگرم رکن ،پاکستان سٹون ڈویلپمنٹ کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹر کے رکن ، سینئر نائب صدر فیروز پور روڈ بورڈاورسابق ممبر لاہور چیمبر آف کامرس خادم حسین نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے بڑے حجم کا ٹیکس فری بجٹ پیش کیا ہے تاہم صوبے کی پیداواری گروتھ کیلئے جن اقدامات کی ضرورت ہے انہیں نظر انداز کیا گیا ۔اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ صوبائی فنانس بل میں عوام پر ٹیکسوں کابوجھ نہیں ڈالا گیا لیکن کچھ سروسز پرٹیکسز کی شرح اب بھی زیادہ ہے جسے کم کرنے کی ضرورت ہے ، نئے شعبوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے بھی اقدامات تجویز نہیں کئے گئے ا س لئے ماہرین سے مشاورت کی جائے اور جو شعبے ابھی بھی ٹیکس نیٹ سے باہر ہیں انہیں ٹیکس نیٹ میں لایا جائے تاکہ ٹیکسیشن کا بوجھ مساوی ہو اور جو پہلے سے ٹیکس دے رہے ہیں انہیں کچھ ریلیف مل سکے ۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے ڈیجیٹل اکانومی کے لئے بھی اقدامات اٹھائے گئے ہیں تاہم اس کے لئے آگاہی مہم چلانے کی ضرورت ہے ،الیکٹرک انوائس مانیٹرنگ سسٹم لگانے ،کریڈٹ کارڈ، ڈیبٹ کارڈ، موبائل وائلٹس اور کیو آر سکیننگ کے ذریعے ادائیگی کے معاملے پر جرمانے کی شرح انتہائی زیادہ ہے جسے کم کرکے مرحلہ وار بڑھانے کی ضرورت ہے ۔