غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث ملزم گرفتار، ڈالرز اور موبائل فونز برآمد
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل کراچی نے ایک کارروائی میں غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث ملزم گرفتار کرلیا۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ملزم کی شناخت نیاز احمد کے نام سے ہوئی ہے، جبکہ ملزم کو چھاپہ مار کاروائی میں سہراب گوٹھ کراچی سے گرفتار کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:ایف آئی اے کی کراچی ایئرپورٹ پر کارروائیاں، 3 ملزمان گرفتار
ترجمان کے مطابق کارروائی کے دوران ملزم کے قبضے سے 33 ہزار امریکی ڈالر اور موبائل فون برآمد ہوئے۔
ملزم کے موبائل فونز سے غیر ملکی کرنسی کی غیر قانونی خرید و فروخت سے متعلق ڈیجیٹل شواہد بھی برآمد کر لیے گئے۔ ملزم بغیر لائسنس کرنسی ایکسچینج میں ملوث تھا۔
ملزم برآمد ہونے والی کرنسی کے حوالے سے حکام کو مطمئن کرنے میں ناکام رہا۔
ترجمان کے مطابق ملزم نے تفتیش کے دوران غیر قانونی کرنسی کی خرید و فروخت میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا۔
یہ بھی پڑھیں:ایف آئی اے کا سائبر کرائم ونگ ختم، نیشنل سائبر کرائم انوسٹیگیشن ایجنسی فعال
ملزم کو شواہد کے ساتھ مزید کارروائی کے لیے ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل کراچی منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایف آئی اے ڈالرز کرنسی ایکسچینج.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایف ا ئی اے ڈالرز کرنسی ایکسچینج
پڑھیں:
پاکستانی زرمبادلہ ذخائر میں 15 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز کی کمی
حالیہ کمی کے بعد ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 19 ارب 60 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز کی سطح پر آگئے۔ اسلام ٹائمز۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق بیرونی ادائیگیوں کے سبب ایک ہفتے میں زرمبادلہ کے ذخائر میں 15 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز کی کمی ہوئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے زرمبادلہ کے ذخائر کی ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی گئی۔ جس کے مطابق ملکی زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر 15 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کمی سے 14 ارب 30 کروڑ 39 لاکھ ڈالر رہ گئے۔ اس کے علاوہ کمرشل بینکوں کے ذخائر 5 ارب 30 کروڑ 31 لاکھ ڈالر کی سطح پر موجود ہیں۔ ترجمان کے مطابق حالیہ کمی کے بعد ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 19 ارب 60 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز کی سطح پر آگئے ہیں۔ اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں کمی بیرونی قرضوں کی ادائیگی کے باعث ہوئی۔