سربراہ تحریک بیداری امت مصطفی نے پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے پاس پاکستان کیخلاف 2مؤثر ہتھیار موجود ہیں، انڈیا ہر عالمی فورم پر پاکستان کو تنہا کرنے میں کامیاب ہوتا جا رہا ہے،شدت پسند مذہبی، تکفیری، فرقہ واریت پھیلانے والے مفتی و مولوی اور علیحدگی پسند عناصر، بالخصوص بلوچ باغی بھارت نے ان دونوں کو بروئے کار لا کر پاکستان کے داخلی امن کو نشانہ بنایا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ صورتحال پر لاہور میں گفتگو کرتے ہوئے تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی کا کہنا تھا کہ عالمی منظرنامے میں بھارت پاکستان کے دوست ممالک کو اپنے اقتصادی و سیاسی تعلقات کے ذریعے اپنی صف میں شامل کر رہا ہے۔ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، امریکہ، یورپی ممالک یہ سب اگرچہ پاکستان کیساتھ دوستانہ تعلقات رکھتے ہیں، لیکن حقیقت میں بھارت کے اتحادی اور کاروباری شراکت دار بن چکے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ بھارت ہرعالمی فورم پر پاکستان کو تنہا کرنے میں کامیاب ہوتا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے پاس پاکستان کیخلاف دو مؤثر ہتھیار موجود ہیں، ایک دہشتگردی اور دوسرا اندرونی خلفشار کو ہوا دینا، ان ہتھیاروں کا استعمال وہ انتہائی منظم انداز میں کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج کے بعض اعلیٰ افسران خود تسلیم کر چکے ہیں۔ ان کے بیانات کے مطابق بھارت کو اپنے قیمتی ہتھیار ضائع کرنے کی ضرورت نہیں، کیونکہ پاکستان کے اندر ایسے عناصر موجود ہیں جو بھارت کے مقاصد کیلئے کام کر سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ شدت پسند مذہبی، تکفیری، فرقہ واریت پھیلانے والے مفتی و مولوی اور علیحدگی پسند عناصر، بالخصوص بلوچ باغی بھارت نے ان دونوں کو بروئے کار لا کر پاکستان کے داخلی امن کو نشانہ بنایا ہے۔ افغان سرزمین سے تیار ہو کر آنیوالے خوارج، جنہیں پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ بھی "خوارج" تسلیم کرتی ہے، بھارت کی سرپرستی میں سرگرم ہیں۔ طالبان حکومت کے محدود وسائل کے پیش نظر یہ کہنا درست ہے کہ یہ خوارج بھارت کی پشت پناہی سے نہ صرف عسکری تربیت پاتے ہیں بلکہ انہیں جدید ہتھیار بھی فراہم کیے جاتے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پاکستان کے پاکستان کی بھارت کے رہا ہے

پڑھیں:

بھارتی جنرل یا سیاسی ترجمان؟ عسکری وقار مودی سرکار کی سیاست کی نذر

مودی سرکار نے آپریشن سندور کی ہزیمت چھپانے کے لیے فوجی جرنیلوں کو پروپیگنڈا مشین بنا دیا، جہاں یہ فیصلہ کرنا مشکل ہوگیا ہے کہ بھارتی جنرل ہیں یا سیاسی ترجمان؟ بھارت میں عسکری وقار مودی سرکار کی سیاست کی نذر ہوچکا ہے۔

بھارتی جنرل اب سپاہی نہیں، مودی سرکار کے پروپیگنڈا ترجمان بن کر اسٹیج پر کھڑے ہیں۔  بھارتی فوج کا فوکس اب جنگ نہیں بلکہ آر ایس ایس اور بی جے پی کی جھوٹی کہانیوں کا دفاع ہے۔

بھارتی جنرل منوج کٹیار نے آپریشن سندور کی شکست چھپا کر جنگ بندی کو ’’اسٹریٹیجک تیاری‘‘ کا نام دے دیا ہے۔ جنرل کٹیار بھارتی فوج کی  تیاری کے دعوے کرتے ہیں، جب کہ آپریشن سندور میں پاکستان نے بھارت کو بری طرح شکست دی ہے۔

https://cdn.jwplayer.com/players/8TJlCWz4-jBGrqoj9.html

جنرل کٹیار نے بھارت کی پسپائی کو کامیاب تیاری قرار دے کر عوام کو سیاسی فریب دینے کی کوشش ہے۔ بھارتی فوجی قیادت اب عسکری نہیں، مودی کا جھوٹاسیاسی بیانیہ دہرانے والی پروپیگنڈا مشین کا حصہ بن چکی ہے۔ آپریشن سندور کو ’’اسٹریٹیجک تیاری‘‘ کہنا دراصل بھارتی شکست پر پردہ ڈالنے کا سیاسی ہتھکنڈا ہے۔

بھارت میں منوج کٹیار جیسے افسران اب سپاہی نہیں لگتے بلکہ سیاسی وزیروں کے ترجمان دکھائی دیتے ہیں۔ آپریشن سندور کی ناکامی نے بھارت کی عسکری طاقت اور سفارتی ڈھونگ دونوں کا پردہ چاک کر دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • آئی سی سی  کرکٹ کو کرکٹ رہنے دے؛محسن نقوی
  • امریکہ کی طرف جھکاؤ پاکستان کو چین جیسے دوست سے محروم کر دے گا،علامہ جواد نقوی
  • ریفری اینڈی پائی کرافٹ پاکستان کے خلاف بھارت کا ہتھیار، سابق ٹیسٹ کرکٹر نے سب راز کھول دیئے
  • بھارت کا ایشیا کپ جیتنے کی صورت میں محسن نقوی سے ٹرافی وصول نہ کرنے کا فیصلہ
  • ہمارے پاس مضبوط افواج، جدید ہتھیار ہیں، حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کرینگے: اسحاق ڈار
  • اسرائیلی سفاکانہ رویہ عالمی یوم جمہوریت منانے والوں کے منہ پر زور دار طمانچہ ہے، علامہ ساجد نقوی
  • ہمارے پاس مضبوط افواج اور جدید ہتھیار موجود ، کسی کو سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دینگے،اسحق ڈار
  • مضبوط افواج اور جدید ہتھیار موجود ہیں، کسی کو سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دینگے: اسحاق ڈار
  • ہمارے پاس مضبوط افواج اور جدید ہتھیار موجود ہیں، کسی کو سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دینگے: اسحاق ڈار
  • بھارتی جنرل یا سیاسی ترجمان؟ عسکری وقار مودی سرکار کی سیاست کی نذر