وانی کپور کے انسٹاگرام اکاؤنٹ سے فلم ’عبیر گلال‘ کی تمام پوسٹس غائب
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
بھارتی اداکارہ وانی کپور کے انسٹاگرام اکاؤنٹ سے فلم ’عبیر گلال‘ سے متعلق تمام پوسٹس غائب ہوگئیں۔
بالی ووڈ اداکارہ وانی کپور اور پاکستان کے مقبول ترین اداکاروں میں سے ایک فواد خان کی آنے والی فلم ’عبیر گلال‘ پر سائے مزید گہرے ہوگئے ہیں۔ یہ فلم جہاں فواد خان کی 9 سال بعد بالی ووڈ واپسی کا ذریعہ بننے جا رہی تھی، وہیں اب اس پر تنازع کھڑا ہو چکا ہے۔
حال ہی میں مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حملے کے بعد نا صرف پاک بھارت تعلقات مزید کشیدہ ہو گئے ہیں بلکہ فلم ’عبیر گلال‘ بھی شدید تنقید اور بائیکاٹ کی زد میں آ چکی ہے، اسی کشیدہ ماحول میں وانی کپور کے انسٹاگرام اکاؤنٹ سے فلم سے متعلق تمام پوسٹس غائب ہو گئیں۔
سوشل میڈیا پر چہ مگوئیاں شروع ہوگئیں کہ وانی کپور نے فواد خان اور فلم ’عبیر گلال‘ کا تشہیری مواد جان بوجھ کر ڈیلیٹ کردیا ہے تاکہ کسی ممکنہ تنازع یا تنقید سے بچا جاسکے۔
بھارتی میڈیا کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ فلم سے متعلق پوسٹس اصل میں انسٹاگرام کولیبریشن کے ذریعے شیئر کی گئی تھیں اور انہیں فلم کی پروڈکشن ٹیم نے اپنے اختیارات کے تحت حذف کیا۔
پہلگام حملے کے بعد بھارتی فلمی ادارے فیڈریشن آف ویسٹرن انڈیا سِنے ایمپلائز (FWICE) نے ایک بار پھر پاکستانی فنکاروں کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔
واضح رہے کہ یہ فلم 9 مئی 2025ء کو پاکستان اور بھارت میں ریلیز ہونی تھی۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: عبیر گلال وانی کپور
پڑھیں:
پاکستان کے تمام انٹرنیشنل ایئرپورٹس پر غیر ملکیوں کیلئے علیحدہ امیگریشن کاؤنٹر بنانے کا فیصلہ
وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایات پر ان کاؤنٹرز کے قیام سے ہوائی اڈوں پر امیگریشن پراسیسنگ کا وقت کم ہو جائے گا۔ کاؤنٹرز کے علیحدہ ہونے سے وطن واپس آنے والے پاکستانی بھی اس اقدام کی بدولت کم وقت میں امیگریشن کروا سکیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم کی ہدایت پر ملک کے تمام بین الاقوامی ہوائی اڈوں پر غیر ملکی مسافروں کی سہولت کے لیے علیحدہ امیگریشن کانٹرز قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ اقدام پاکستان میں سیاحت کے فروغ، تجارتی سرگرمیوں کے تسلسل اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو مزید سہولت فراہم کرنے کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایات پر ان کاؤنٹرز کے قیام سے ہوائی اڈوں پر امیگریشن پراسیسنگ کا وقت کم ہو جائے گا۔ کاؤنٹرز کے علیحدہ ہونے سے وطن واپس آنے والے پاکستانی بھی اس اقدام کی بدولت کم وقت میں امیگریشن کروا سکیں گے۔ حکومت کا یہ اقدام پاکستان کو بین الاقوامی سیاحوں، سرمایہ کاروں اور کاروباری وفود کے لیے مزید پرکشش اور دوستانہ بنانے کی حکمت عملی کا حصہ ہے۔