پاکستانی عازمین حج کو سہولیات فراہم کرنے والی طوافہ کمپنی الراجحی ایکسی لینس ایوارڈ کی حقدار
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
سعودی وزیر حج و عمرہ کی جانب سے پاکستانی عازمین حج کو سہولیات فراہم کرنے والی طوافہ کمپنی الراجحی کو بہترین سروس پر ایکسی لینس ایوارڈ دیا گیا ہے۔
طوافہ کمپنی الراجحی کے چیئرمین بندر الراجحی نے ایوارڈ حاصل کرنے کے بعد ڈائریکٹر جنرل حج پاکستان عبدالوہاب سومرو سے رابطہ کرکے پاکستان حج مشن کے مثالی تعاون اور بہترین رابطہ کاری کی بدولت ایکسیلنسی ایوارڈ ملنے پر شکریہ اداکیا۔
طوافہ کمپنی نے ایکسیلنس ایوارڈ ملنے کی خوشی میں اعزازی طور پر 3 ہوٹلوں کے پاکستانی عازمین کو مدینہ منورہ کی زیارتیں بھی کروائیں، 14 خصوصی بسوں کے ذریعے عازمین حج کو مدینہ طیبہ کے اسلامی تاریخی مقامات کی مکمل زیارات کروائی گئیں۔
ڈائریکٹر جنرل حج پاکستان عبدالوہاب سومرو نے طوافہ کمپنی الراجحی کو ایکسی لینسی ایواڈ ملنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی زائرین کی اس پرخلوص خدمت پر طوافہ کمپنی الراجحی کا تہہ دل سے مشکور ہوں۔
’امید ہے حج آپریشن 2025 کے دوران الراجحی کمپنی سہولت و خدمت کے نئے معیار قائم کرے گی، اور پاکستانی عازمین کو دوران حج مشاعر میں الراجحی کے زیر انتظام بہترین سہولیات میسر آئیں گی۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
الراجحی عازمین حج.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: الراجحی پاکستانی عازمین
پڑھیں:
بھارتی ساختہ مصنوعات کی پاکستانی حدود سے گزرنے پر پابندی
کراچی+ اسلام آباد (کامرس رپورٹر+ نمائندہ خصوصی) وزارت تجارت نے بڑا اقدام کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی مصنوعات پاکستان کی زمینی، فضائی یا سمندری راستے سے نہیں گزرسکیں گی۔ امپورٹ ایکسپورٹ ایکٹ 1950 کے تحت ایس آر او جاری کردیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق قومی سلامتی اور عوامی مفاد کے پیش نظر بھارتی ساختہ مصنوعات کی پاکستانی حدود سے ترسیل پر پابندی عائد کردی گئی۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان نے بھارت میں تیار کردہ اشیاء کی تیسرے ممالک کے ذریعے بذریعہ سمندر، زمین یا فضائی راستے پاکستان سے گزرنے والی درآمدات پر پابندی عائد کردی جس کے تحت بھارت سے تیسرے ممالک کی بذریعہ سمندر، زمین یا فضائی راستے پاکستان سے گزرنے والی درآمدات پر پابندی ہوگی۔ ان بھارتی درآمدات/ برآمدات پر احکامات لاگو نہیں ہوں گی جن کے لیے بل آف لیڈنگ (B/L) یا لیٹر آف کریڈٹ (L/C) 4 مئی سے قبل جاری یا قائم کیا گیا ہو۔