بیجنگ : 28ویں آسیان، چین، جاپان اور جنوبی کوریا (10+3) وزرائے خزانہ اور مرکزی بینک کے گورنرز کا اجلاس اٹلی کے شہر میلان میں منعقد ہوا۔پیر کے روز چینی میڈ یا کے مطابقاجلاس کے دوران چینی وزیر خزانہ لان فو آن نے کہا کہ موجودہ عالمی معاشی صورت حال میں گہری تبدیلیاں آ چکی ہیں، گلوبلائزیشن کو مشکلات کا سامنا ہے، یکطرفہ اور تحفظ پسندی میں اضافہ ہوا ہے، اور غیر مستحکم اور غیر یقینی عوامل میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ اس دوران 10+3 علاقائی معیشت نے مضبوط لچک کا مظاہرہ کیا ہے ۔اس میں ترقی کی بہت گنجائش موجود ہے ، لیکن اسے پیچیدہ اور شدید اندرونی اور بیرونی چیلنجز کا بھی سامنا ہے۔ تمام فریقین 10+3 رہنماؤں کے اجلاس میں طے پانے والے اتفاق رائے پر سختی سے عمل درآمد کریں، کثیرالجہتی اور آزاد تجارت کی پاسداری کریں، میکرو پالیسی مواصلات اور کوآرڈینیشن کو مضبوط بنائیں، علاقائی تجارت اور سرمایہ کاری تعاون کو گہرا کریں، پروڈکشن اور سپلائی چینز میں استحکام اور ہم آہنگی کو برقرار رکھیں اور علاقائی اقتصادی اور مالیاتی استحکام اور انضمام میں زیادہ سے زیادہ حصہ ڈالیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اپریل کے اوائل میں منعقدہ ہمسایہ ممالک سے متعلق سینٹرل ورک کانفرنس میں ، چین نے پڑوسی ممالک کے ساتھ اسٹریٹجک باہمی اعتماد کو مستحکم کرنے ، ترقی اور انضمام کو گہرا کرنے اور ایک بہتر مستقبل تشکیل دینے کے لئے مل کر کام کرنے کی تجویز پیش کی۔ چین 10+3 کے تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کھلے پن، شمولیت، یکجہتی اور تعاون کو برقرار رکھنے اور علاقائی مالیاتی تعاون کو گہرا کرنے کے لئے تیار ہے اور ہمیں دنیا کے عدم استحکام اور غیر یقینی صورتحال کا جواب خطے کےاستحکام اور یقین کے ساتھ دینا چاہئے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: استحکام اور کے ساتھ

پڑھیں:

سہیل آفریدی کے سیاسی قائدین سے رابطے‘ قیام امن کیلئے مل کر چلنے کی پیشکش 

  پشاور (بیورو رپورٹ) خیبر پی کے میں بڑی مثبت سیاسی پیش رفت سامنے آئی ہے۔ وزیراعلیٰ محمد سہیل آفریدی نے صوبے میں امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین سے ٹیلیفونک رابطے کئے اور صوبائی اسمبلی کی اِن ہاؤس کمیٹی کے تحت تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین پر مشتمل جرگہ بلانے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے بتایا کہ انہوں نے صوبے کے دیگر سیاسی رہنماؤں، جن میں مولانا فضل الرحمن، سراج الحق، امیر مقام، آفتاب شیرپاؤ اور محمد علی شاہ باچا شامل ہیں، سے بھی رابطے کیے ہیں۔ ان تمام رہنماؤں سے صوبے کی امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبے میں امن کے قیام پر کوئی دو رائے نہیں، امن و استحکام حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اختلافِ رائے جمہوریت کا حسن ہے مگر امن سب کا مشترکہ ہدف ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سپیکر صوبائی اسمبلی کی جانب سے تمام سیاسی رہنماؤں کو باضابطہ طور پر اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ تمام فریقین کو ساتھ لے کر صوبے میں پائیدار امن اور استحکام یقینی بنایا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • فوج کو سیاست سے دور رکھیں، جنرل کی جرنلسٹوں کو شٹ اپ کال
  • افغانستان سفارتی روابط اور علاقائی مفاہمت کے لیے پرعزم ہے، امیر خان متقی
  • آئی ایم ایف سے چھٹکارا حاصل کرنے کیلیے اسٹرکچرل اصلاحات مکمل کرنا ہوں گی، وزیر خزانہ
  • معیشت مستحکم، ٹیکس نظام، توانائی ودیگر شعبوں میں اصلاحات لائی جا رہی: وزیر خزانہ
  • پاک-بھارت جنگ روکنے کا 57ویں مرتبہ تذکرہ، ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کے ساتھ کسی بھی تعاون سے متعلق امکان کو مسترد کردیا
  • عالمی ریٹنگ ایجنسیوں نے پاکستان کے معاشی استحکام کا اعتراف کیا ہے؛ وزیر خزانہ
  • بلدیاتی انتخابات، استحکام پاکستان پارٹی نے تیاریاں شروع کر دیں
  • سہیل آفریدی کے سیاسی قائدین سے رابطے‘ قیام امن کیلئے مل کر چلنے کی پیشکش 
  • علاقائی عدم استحکام کی وجہ اسرائیل ہے ایران نہیں, عمان
  • یورینیم افزودگی روکیں گےنہ میزائل پروگرام پر مذاکرات کریں گے: ایران کا دوٹوک جواب