لداخ میں بھارتی فوج کے کیمپ میں اچانک آگ بھڑک اٹھی، فوجی کیمپ چھوڑ کر بھاگ نکلے
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
لداخ کے علاقے لیہہ میں بھارتی فوج کے کیمپ میں اچانک شدید آگ بھڑک اٹھی، جس کے باعث کیمپ میں افراتفری اور بھگدڑ مچ گئی۔ بھارتی فوجی اپنا ساز و سامان چھوڑ کر کیمپ خالی کرنے پر مجبور ہو گئے۔
آگ ڈگری کالج کے قریب واقع کیمپ میں لگی، جس نے کچھ ہی دیر میں شدت اختیار کر لی۔ واقعے کے فوری بعد امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور آگ بجھانے کی کوششیں شروع کر دی گئیں۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، تاہم سامنے آنے والی تصاویر میں کیمپ سے کثیف دھواں اٹھتا ہوا صاف نظر آ رہا ہے۔ فوجی حکام اب تک آگ لگنے کی اصل وجہ معلوم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
واقعے نے بھارتی فوج کی تیاریوں اور حفاظتی اقدامات پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے، جبکہ سوشل میڈیا پر واقعے پر طنزیہ تبصرے جاری ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کیمپ میں
پڑھیں:
فیلڈ مارشل کو ٹرمپ کی دعوت پر بھارتی میڈیا کی چیخیں نکلنے لگیں
پاکستان نے کرپٹو کرنسی ڈیل کے ذریعیبزنس مین ا مریکی صدر ٹرمپ کو رام کیا
ڈبلیو ایل ایف کے درمیان حالیہ کرپٹو کرنسی ڈیل نے بین الاقوامی سطح پر توجہ حاصل کی ہے
فیلڈ مارشل عاصم منیر کو ٹرمپ کی دعوت پر بھارتی میڈیا کی چیخیں نکلنے لگی ہیں۔ بھارتی ویب سائٹ Tatsat Chrronicale پر لکھے گئے ایک مضمون میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستان نے کرپٹو کرنسی ڈیل کے ذریعے ٹرمپ کو رام کیا، پاکستان کے ساتھ صدر ٹرمپ نہیں بزنس مین ٹرمپ ڈیل کر رہا ہے، جس نے پاکستان پر پابندیاں لگانے کی بجائے اسے بیل آؤٹ کیا ہے۔ مضمون کے مطابق پاکستان اور ورلڈ لبرٹی فنانشل (ڈبلیو ایل ایف) کے درمیان حالیہ کرپٹو کرنسی ڈیل نے بین الاقوامی سطح پر توجہ حاصل کی ہے، خاص طور پر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے کاروباری مفادات سے اس کے گہرے تعلق کی وجہ سے یہ توجہ کا مرکز بنا ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ ڈیل پاکستان کے لیے ایک "بزنس مین ٹرمپ” کا احسان ہے، جس نے اسے پابندیوں سے بچا لیا ہے اور عالمی برادری میں پاکستان کو دہشت گردی کے مرکز کے طور پر پیش کرنے کی کوششوں کو نقصان پہنچایا ہے۔یہ معاہدہ 26 اپریل 2025 کو ہوا، جس میں ڈبلیو ایل ایف (جس کے ٹرمپ خاندان سے گہرے تعلقات ہیں) اور پاکستان کی نئی قائم شدہ کرپٹو کونسل (پی سی سی ) شامل ہیں۔ معاہدے کے تحت پاکستان نے کرپٹو کو اپنے قومی پالیسی میں ضم کرنے اور ایک سٹریٹجک بٹ کوائن ریزرو قائم کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔ پہلگام حملے کے چند دن بعد اس معاہدے پر دستخط کیے گئے، جس سے اس کے سٹریٹجک محرکات پر سوالات اٹھائے گئے۔ ناقدین کا خیال ہے کہ یہ اقدام پاکستان کو عالمی مالیاتی اداروں کے روایتی اقتصادی احتساب سے بچنے کی اجازت دے سکتا ہے اور ٹرمپ کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد امریکہ کے قدامت پسند حلقوں سے منسلک ہونے کی خواہش کی نشاندہی کرتا ہے۔ مضمون کے مطابق پاکستان میں بٹ کوائن قانونی طور پر اب بھی ممنوع ہے، جس سے اس منصوبے کی قانونی بنیاد پر سوالات اٹھتے ہیں۔