وفاقی وزرا کی تنخواہ میں 140 فیصد اضافہ، صوبائی وزرا کتنی تنخواہ لیتے ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
صدر مملکت آصف علی زرداری نے وفاقی وزرا کی تنخواہوں میں اضافے سے متعلق تنخواہ، مراعات و استحقاق ایکٹ 1975 میں ترمیم کا آرڈیننس گزشتہ روز جاری کیا تھا جس کے بعد وفاقی وزرا کی تنخواہوں میں 140 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔
اضافے کے بعد وزرا کی تنخواہ 2 لاکھ 18 ہزار روپے سے بڑھا کر 5 لاکھ 19 ہزار روپے کر دی گئی ہے، اس اضافے کا اطلاق یکم جنوری سے 2025 ملنے والی تنخواہوں پر کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: وفاقی وزرا اور وزرائے مملکت کی تنخواہوں میں غیرمعمولی اضافہ، کابینہ نے سمری کی منظوری دیدی
واضح رہے کہ 2 ماہ قبل قومی اسمبلی کی فنانس کمیٹی نے اراکان پارلیمنٹ کی تنخواہ اور مراعات میں اضافے کی منظوری دی تھی جس کے بعد ارکان اسمبلی کی تنخواہ اور مراعات وفاقی سیکرٹری کے برابر ہوگئی تھیں، اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہ 5 لاکھ 19 ہزار روپے کر دی گئی تھی تاہم وفاقی وزرا کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں ہو سکا تھا۔
اراکان پارلیمنٹ نے تنخواہ 10 لاکھ روپے ماہانہ کا مطالبہ کیا تھا لیکن اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے 10 لاکھ روپے تنخواہ کی تجویز مسترد کی۔
گزشتہ سال دسمبر میں پنجاب اسمبلی کے ارکان کی تنخواہوں میں بھی اضافہ کیا گیا تھا جس کے بعد ماہانہ تنخواہ 76 ہزار سے بڑھا کر 4 لاکھ روپے کر دی گئی تھی، جبکہ صوبائی وزیر پنجاب کی تنخواہ ایک لاکھ روپے سے بڑھا کر 9 لاکھ 60 ہزار روپے کر دی گئی تھی، اسپیکر پنجاب اسمبلی کی ماہانہ تنخواہ 9 لاکھ 50 ہزار روپے ہے۔
یہ بھی پڑھیے: پنجاب: ارکان اسمبلی اور وزرا کی تنخواہوں میں کئی گنا اضافہ کردیا گیا، بل منظور
صوبہ خیبر پختونخواہ اسمبلی کے اسپیکر کی ماہانہ تنخواہ 4 لاکھ 50 ہزار روپے ہے جبکہ وزرا کی تنخواہ 3 لاکھ، مشیروں کی تنخواہ 2 لاکھ روپے ماہانہ ہے، خیبر پختونخوا اسمبلی کی ارکان کی ماہانہ تنخواہ ایک لاکھ 8 ہزار روپے ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اراکین پارلیمنٹ تنخواہوں میں اضافہ مراعات مشیر وفاقی وزرا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اراکین پارلیمنٹ تنخواہوں میں اضافہ مراعات وفاقی وزرا وزرا کی تنخواہوں میں وفاقی وزرا کی تنخواہ ماہانہ تنخواہ روپے کر دی گئی اسمبلی کی لاکھ روپے ہزار روپے گئی تھی کے بعد
پڑھیں:
شہباز حکومت کے دوران لیےگئے قرضوں میں 11 ہزار 235 ارب روپے کا ریکارڈ اضافہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: شہباز حکومت کی جانب سے سوا سال میں لیے گئے قرضوں کی تفصیلات سامنے آگئیں، موجودہ حکومت کےابتدائی سوا سال کےدوران قرضوں میں 11 ہزار 235 ارب روپےکااضافہ رکارڈ کیا گیا۔
میڈیا ذرائع کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی دستاویز کی بنیاد پر مارچ 2024 سے مئی 2025 کے سوا سال کے دوران وفاقی حکومت کے مقامی قرضے میں 10 ہزار 784 ارب روپے اور وفاقی حکومت کے بیرونی قرضے میں تقریباً 451 ارب روپےکا اضافہ ہوا جس کے بعد وفاقی حکومت کا قرضہ مئی 2025 تک بڑھ کر 76 ہزار 45 ارب روپے ہوگیا جبکہ فروری 2024 تک وفاقی حکومت کے قرضے 64 ہزار 810 ارب روپے تھے-
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی دستاویز کے مطابق فروری2024 تک مرکزی حکومت کا مقامی قرضہ 42 ہزار 675 ارب روپے تھا جو مئی 2025 تک بڑھ کر53 ہزار460 ارب روپے ہوا-
اسی طرح فروری2024 تک وفاقی حکومت کا بیرونی قرضہ22 ہزار134ارب روپے تھااورمئی2025 تک مرکزی حکومت کا بیرونی قرضہ22ہزار585ارب روپے رہا۔