پاکستان میں دہشتگردی کیلئے بھارتی سہولت کاری کے مستند شواہد سامنے آگئے
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
پاکستان میں دہشتگردی کیلئے بھارتی سہولت کاری کے مستند شواہد سامنے آگئے WhatsAppFacebookTwitter 0 5 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)پہلگام فالس فلیگ کے بعد پاکستان میں دہشت گردی کے لیے بھارتی سہولت کاری کے مستند شواہد سامنے آگئے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کے پیچھے بھارتی فوج اور ایجنسیاں پوری طرح متحرک ہیں، جہلم سے گرفتار دہشتگرد مجید کے موبائل فون اور ڈرون فرانزک کے بعد ناقابل تردید شواہد سامنے آئے۔دہشتگرد مجید بھارتی فوج کے آفیسرز اور ہینڈلرز کے ساتھ رابطے میں تھا، دہشتگرد آئی ای ڈیز نصب کرنے کے بدلے بھارتی فوج سے پیسہ وصول کر رہا تھا۔
دہشتگرد مجید اور بھارتی آرمی کے افسران کے درمیان واٹس ایپ گفتگو سے متعلق ہوشربا انکشافات بھی سامنے آئے جس میں چار بھارتی آرمی افسران کی نشاندہی ہوتی ہے۔ان بھارتی فوجی افسران میں میجر سندیپ ورما، صوبیدار سکھوندر، حوالدار امیت اور ایک سپاہی شامل ہے۔ اس گفتگو میں بھارتی ہینڈلر دہشتگرد مجید سے کہہ رہا ہے کہ پاکستان میں شہریوں کی لاشیں چاہئیں۔بھارتی ہینڈلرز دہشتگرد مجید کو بم بنانے کے طریقے پر مشتمل ویڈیوز بھیجتے ہیں۔
دہشتگرد مجید سے بات کرتے ہوئے بھارتی میجر سندیپ نے کہا کہ لاہور سے لیکر بلوچستان تک اس کا نیٹ ورک موجود ہے، ہم نہ ہی بچے ہیں اور نہ ہی پاکستان میں یہ ہماری پہلی دہشتگردی کی کارروائی ہے۔بھارتی میجر سندیپ نے کہا کہ ہم کبھی بھی نہیں چاہیں گے کہ ہمارا بندہ پکڑا جائے، میں آپ کو یکمشت ایک لاکھ بھی بھیج سکتا ہوں مگر آپ پاکستانی ایجنسیوں کی نظر میں آسکتے ہیں، آپ کو بھی باقاعدگی سے پیسے ملتے رہیں گے۔ٹریس ہونے والی کال میں بھارتی آرمی کا صوبیدار سکھویندر دہشتگرد مجید کو بتاتا ہے کہ اگر دھماکے کی خبر میڈیا میں آگئی اور جتنے بندے مار دیے، فی کس 10لاکھ روپے ملیں گے۔
آڈیو کالز میں آئی ای ڈیز کی وصولی ان کو نصب کرنے کے مقامات کی بھی نشاندہی کی جاتی رہی، یہ آئی ای ڈیز بذریعہ ڈرون دہشتگرد مجید کو فراہم کی جاتی تھیں۔سکھوندر نے 24ستمبر کو دہشتگرد مجید کو برنالہ بھمبر میں بارودی مواد کی نشاندہی کی، جو اس نے وصول کیا۔ دہشتگرد مجید نے ضلع باغ میں 13 اکتوبر کو فوجی گاڑی پر بم حملہ کیا جس میں فوج کے تین جوان زخمی ہوئے، 13 اکتوبر کے بم حملے کے لیے دہشتگرد مجید کو بھارتی ہینڈلر نے 1 لاکھ 80 ہزار روپے دیے۔
اسی طرح، 22 نومبر کو سکھوندر نے ہیڈ مرالہ کے قریب جگہ کی نشاندہی کی، دہشتگرد مجید نے تباہ شدہ ڈرون اور آئی ای ڈی حاصل کی۔ 30 نومبر کو دہشتگرد مجید نے جلالپور جٹاں میں آئی ای ڈی فوجی گاڑی پر لگائی جس سے 4 جوان زخمی ہوئے، دہشتگرد مجید نے ٹاسک مکمل ہونے پر 6 لاکھ 56 ہزار روپے حاصل کیے۔دہشتگرد مجید اور بھارتی فوجی آفیسرز کے درمیان آئی ای ڈیز کی وصولی کے لیے مٹھائی کے ڈبے کا لفظ استعمال کیا جاتا رہا۔سکھوندر نے 22 اپریل 2025 کو ندالہ کے قریب آئی ای ڈی پہنچائی جبکہ 23 اپریل کو سکھوندر نے دہشتگرد مجید کو بس اسٹینڈ پر بم حملے کا ٹاسک دیا۔ بھارتی فوجی افسران دہشتگرد مجید کو رش والے بس سٹینڈز پر دھماکے کا کہتے تاکہ نقصان زیادہ ہو۔
دفاعی ماہرین کے مطابق دہشتگرد مجید اور بھارتی فوجی ہینڈلرز کے درمیان یہ آڈیو گفتگو ثبوت ہے کہ بھارت پاکستان میں دہشتگردی پھیلاتا ہے، بھارت دہشتگردی پھیلانے کیلئے دہشتگردوں کو بھاری فنڈنگ میں بھی فراہم کرتا ہے۔دفاعی ماہرین نے کہا کہ بلوچستان اور دیگر صوبوں میں دہشتگردوں کو کارروائیوں کے لیے تربیت تک بھارت ایجنسیاں دیتی ہیں، ان شواہد کے بعد یہ ضروری ہے کہ عالمی سطح پر بھارت کا نام فیٹف میں شامل کیا جائے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرفتح جنگ میں گندگی، ناقص خوراک اور صفائی کے خلاف کریک ڈاؤن، بیکری سیل، جرمانے اور گرفتاریاں امریکی اخبار نیویارک ٹائمز آرمی چیف کی قائدانہ صلاحیتوں کا معترف، مرد آہن قرار دے دیا نیب میں اعلیٰ سطحی تبادلے اور ترقی، چار افسران ڈائریکٹر جنرل تعینات جناح ہاؤس حملے میں غفلت برتنے پر فوج کے 3 اعلیٰ افسران کو بغیر پنشن و مراعات ریٹائر کیا گیا، اٹارنی جنرل پاکستان میں دہشتگردی کیلیے بھارتی سہولت کاری کے مستند شواہد سامنے آگئے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت مکمل،فیصلہ محفوظ نو مئی حملے میں ملوث مزید 20 ملزمان کو سزائیں سنا دی گئیںCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پاکستان میں دہشتگردی دہشتگرد مجید نے دہشتگرد مجید کو دہشتگردی کی بھارتی فوجی بھارتی فوج سکھوندر نے آئی ای ڈیز کے لیے
پڑھیں:
گوجرانوالہ میں مضر صحت کھانا کھانے سے 4 بچوں کی اموات، ہوشربا انکشافات سامنے آگئے
پنجاب کے ضلع گوجرانوالہ میں مضر صحت کھانا کھانے سے مرنے والے 4 بچوں کے کھانے میں زہر کا انکشاف ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق گوجرانوالہ کے علاقے موڑ ایمن آباد میں 29 جون کو زہریلے کھانے سے 4 بچوں کی حالت خراب ہوگئی تھی جس کے باعث 3 بچے پہلے ہی دم توڑ گئے تھے جب کہ چوتھی بچی گزشتہ رات انتقال کرگئی۔
زہریلا کھانا کھانے سے 11 سالہ نور فاطمہ، 8 سالہ حیدر اور 5 سالہ جنت اسپتال میں دم توڑ گئے تھے جب کہ گزشتہ رات 13 سالہ ایمن بھی دم توڑ گئی۔
ایکسپریس نیوزنے پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کی رپورٹس حاصل کر لی، یہ رپورٹس ڈی جی فوڈ اتھارٹی کو رپورٹ پیش ہوئیں جس میں ہوشربا انکشافات سامنے آئے۔
رپورٹ کے مطابق ترجمان فوڈ اتھارٹی نے کہا کہ بچوں کی موت فاسفین زہر سے ہوئی، بچوں کو فاسفین پوائزن دیا گیا تھا جو ہلاکت کا باعث بنا، بچوں کی موت میں فوڈ پوائزنگ کے شواہد نہیں پائے گئے۔
ترجمان فوڈ اتھارٹی نے کہا کہ متاثرہ فیملی کی نشاندہی پر پنجاب فوڈ اتھارٹی نے بھرپورکارروائیاں کیں، فاسفین زہر گندم کی گولیوں میں پایا جاتا ہے۔
رپورٹس کے مطابق تین بچوں کے پیشاب اور جگر کے نمونے لیکرٹیسٹ ہوئے، پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی نے سب میں فاسفین زہر کی نشاندہی کی، اس زہرسے بچوں کے پھیپھڑے، معدہ، جگر سب متاثرہوئے۔
ذرائع نے کہا کہ گوجرانوالہ پولیس نے رپورٹس کی روشنی میں کارروائی شروع کردی ہے، مدعی نوید پہلوان کواعلی افسران نے سنا ہے اور اب اس پر تحقیقات ہورہی ہیں، بچوں کو زہر کس نے دیا؟ کیسے دیا؟ سب سامنے لائیں گے۔
پولیس حکام نے کہا کہ مدعی اس وقت دکھ اور کرب میں ہے، جلد اس کیس پر کام ہوگا۔
ترجمان فوڈ اتھارٹی نے کہا کہ ہم محفوظ خوراک کے ذمہ دار ہیں، بچوں کے معاملہ میں بات فیملی میں ہوسکتی ہے، قے، متلی، پیٹ درد کی صورت میں فوری ڈاکٹر سے رجوع کریں، نمکول والے پانی کا استعمال کریں۔
ترجمان فوڈ اتھارٹی نے کہا کہ فرائی کھانوں سے پرہیز کریں، مصالحہ جات اور پیکٹ فوڈ پر تاریخ تنسیخ ضرور دیکھیں۔
انہوں نے کہا کہ خوراک کی تیاری سے مارکیٹ میں ترسیل تک کڑی نگرانی کی جارہی ہے، ٹیمیں فیلڈ میں متحرک ہیں۔