کراچی: شہید فائربریگیڈ کے اہلکاروں کی ’یادگار شہداء‘ کا افتتاح
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ ہمارے بہادر فائر فائٹرز قوم کا فخر ہیں جو نہ صرف جانیں بچاتے ہیں بلکہ امید کا چراغ بھی روشن کرتے ہیں،ہر لمحہ تیار اپنے فائر فائٹرز کی خدمات پر ہمیں فخر ہے، فائر فائٹرز کا حوصلہ اور جذبہ قربانی ہر انسان کے لیے مشعل راہ ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز محکمہ فائر بریگیڈ کے ہیڈ کوارٹر میں شہید ہونے والے فائربریگیڈ کے اہل کاروں کی ’یادگار شہداء‘ کا افتتاح کرنے کے بعد منعقدہ تقریب میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
میئر کراچی نے کے ایم سی فائر بریگیڈ ہیڈ کوارٹر میں ’یادگار شہداء‘ پر شہید فائر فائٹرز کے ایصال ثواب کے لئے دعا اور شہید فائر فائٹرز کے لواحقین میں شیلڈز تقسیم کیں۔
کے ایم سی کونسل میں ڈپٹی پارلیمانی لیڈر دل محمد، یوسی چیئرمین، تاجر رہنما عتیق میراور دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے میئرکراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ہم اپنے فائرفائٹرز کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہمارے فائرفائٹرز وہ بہادر جوان ہیں جو بڑی ہمت کے ساتھ کام کرتے ہوئے تمام مشکلات کا سامنا کرتے ہیں،دراصل یہ وہ خاموش ہیرو ہیں جو دوسروں کی جان بچانے کے لیے اپنی جان خطرے میں ڈالتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ انتہائی کٹھن لمحات میں آگ سے لڑنے والے یہ جوان ہمارے سچے محافظ ہیں،ان ہیروز کا حوصلہ قوموں کی زندگیوں میں روشنی بھرتا ہے۔ ہم اپنے فائر فائٹرز کے جذبے، حوصلے اور ایثار کو سلام پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ کے ایم سی کے فائرفائٹرز اسی طریقے سے اپنی محنت کا سلسلہ ہمیشہ جاری و ساری رکھیں گے اور ہم ایک زندہ قوم کے طور پر فائرفائٹرز کو بطور ہیرو یاد رکھیں گے۔ ہمیں ان جانثاروں کا شکریہ ادا کرنا چاہیے جو ہر لمحہ خطرے کے لیے تیار رہتے ہیں۔فائر فائٹرز عوام کی جان و مال کا تحفظ کرنے میں بڑا اہم کردار ادا کرتے ہیں جس کے لیے میں بحیثیت میئر ان کا ممنون و مشکور رہوں گا۔
میئرکراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ بلدیہ کراچی میں فائربریگیڈ کا پہلا شہید 1955 میں ہوا تھا،اب تک ہمارے 34 فائر فائٹرز اپنے فرائض ادا کرتے ہوئے شہید ہوئے ہیں،بلدیہ عظمیٰ کراچی کی خدمات ستر سال پرانی ہیں۔ہم نے فائر الاؤنس کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ فائر بریگیڈ کے ملازمین کو ’تمغہ کراچی‘ میں بھی یاد رکھا۔ذمہ دار معاشرے کے طور پر مسلح افواج اور پولیس کے ساتھ ساتھ فائر بریگیڈ اور صحافیوں کو سلام پیش کرنا چاہیے۔دعا ہے کہ یہ شہر، یہ صوبہ اور پاکستان ہمیشہ سلامت رہے۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ جب میں ایڈمنسٹریٹر تھا تو پلاسٹک کی تھیلیوں پر پابندی لگانے سے متعلق کونسل سے قرار داد منظور کروائی تھی،کچھ لوگ اس فیصلے کیخلاف عدالت چلے گئے تھے،ہم نے اس معاملے پر وزیر اعلیٰ سندھ سے بات کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ 15 جون سے شہر میں پلاسٹک کی تھیلیوں پر پابندی ہوگی کیونکہ پلاسٹک کی تھیلیوں کا استعمال ماحول دوست نہیں ہے۔
میئر کراچی نے کہا کہ جون سے باقاعدہ طور پر نالوں کی صفائی شروع ہوگی،ساحلی پٹی کے اطراف دیہی زمینیں ہماری ہیں،امید تھی کہ آج بارش ہوگی ہم نے کے ایم سی کے ملازمین کی چھٹی کو منسوخ کر دیا تھا۔اس مرتبہ کوئی مویشی منڈی کے ایم سی کی اجازت بغیر علاقوں میں نہیں لگے گی۔ہم ماضی کی طرح چائنا کٹنگ نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ جب آپ وفاق کہتے ہیں تو فیڈریشن کی بات کرتے ہیں،وفاقی حکومت سے ہمارا اختلاف ہوسکتا ہے۔ کے پی ٹی کی جانب سے جو اشتہار دیا گیا وہ درست نہیں۔کراچی میں واٹر کارپوریشن کے تحت لائنوں کو درست کر رہے ہیں،پرانے انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے کے لئے کام جاری ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فائر فائٹرز فائر بریگیڈ وہاب نے کہا کرتے ہوئے فائٹرز کے بریگیڈ کے نے کہا کہ کے ایم سی انہوں نے کرتے ہیں کے ساتھ نے فائر کے لیے
پڑھیں:
کراچی: گلشنِ معمار میں فائرنگ، پنکچر لگوانے والا پولیس اہلکار جاں بحق
—فائل فوٹوکراچی کے علاقے گلشنِ معمار میں فائرنگ سے پولیس اہلکار جاں بحق ہو گیا۔
ایس ایس پی ویسٹ طارق مستوئی نے نجی اسپتال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ واقعے میں 2 ہتھیار استعمال ہوئے، نائن ایم ایم اور 30 بور کا خول ملا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کار سواروں نے فائرنگ کی، جس سے اہلکار صدام کو 3 گولیاں لگیں۔ اہلکاروں کو بلٹ پروف جیکٹ دی جاتی ہے۔
کراچی کے علاقے ڈیفنس میں خیابانِ بخاری پر پولیس موبائل پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے، واقعے کی جگہ سے گولیوں کے 11خول برآمد ہوئے ہیں۔
ایس ایس پی ویسٹ طارق مستوئی نے بتایا کہ شہید اہلکار صدام کا آبائی تعلق جیکب آباد سے تھا۔
پولیس کے مطابق شہید کانسٹیبل صدام حسین تھانہ گلشنِ معمار میں تعینات تھا، جو پنکچر کی دکان پر موٹر سائیکل کا پنکچر لگوا رہا تھا کہ کار میں سوار 4 نامعلوم افراد نے اس پر فائرنگ کر دی۔
پولیس نے بتایا ہے کہ شہید پولیس اہلکار کی لاش اسٹیڈیم روڈ پر نجی اسپتال منتقل کی گئی ہے۔
پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ مذکورہ اہلکار صدام کے قتل کے بعد رواں سال شہید پولیس اہلکاروں کی تعداد 14 ہو گئی۔