آرمی چیف سے ایرانی وزیر خارجہ کی ملاقات، علاقائی سلامتی اور دوطرفہ تعاون پر تبادلہ خیال
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
راولپنڈی (نیوز ڈیسک) اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے آج جی ایچ کیو راولپنڈی میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر، نشان امتیاز (ملٹری) سے ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران خطے کی جیو اسٹریٹیجک صورتحال پر تعمیری گفتگو ہوئی، جس میں دونوں ممالک کو درپیش سیکیورٹی چیلنجز پر خاص طور پر غور کیا گیا۔ پاک-ایران سرحدی سیکیورٹی میکانزم کا بھی جائزہ لیا گیا تاکہ دوطرفہ تعاون اور رابطہ مزید مؤثر بنایا جا سکے۔
جنرل عاصم منیر نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان اور ایران برادر ہمسایہ ممالک ہیں، جو مشترکہ تاریخ، ثقافت اور مذہب کے گہرے رشتوں سے جڑے ہوئے ہیں۔
دونوں فریقین نے دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے اور خطے کے مسائل میں مثبت پیش رفت کے لیے مشترکہ طور پر کام کرنے پر اتفاق کیا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے خطے میں امن و استحکام کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہا اور ان کی بھرپور تعریف کی۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
اسحاق ڈار سے اسپین کے سفیر اور بنگلادیشی ہائی کمشنر سے ملاقات
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (اے پی پی) وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار سے اسپین کے سفیر جوز انتونیو ڈی اوری اور بنگلادیش کے ہائی کمشنر محمد اقبال حسین خان نے ملاقات کی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق نائب وزیراعظم نے پاکستان اور اسپین کے درمیان مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعلقات میں مثبت پیش رفت کے ساتھ ساتھ کثیرالجہتی فورمز پر تعاون کو سراہا، ملاقات کے دوران علاقائی اور عالمی پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ نائب وزیر اعظم نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان بنگلا دیش کے ساتھ اپنے برادرانہ تعلقات کو اہمیت دیتا ہے۔ دوطرفہ تعلقات کی مثبت رفتار کو سراہتے ہوئے انہوں نے تعاون کو مزید وسعت دینے خاص طور پر تجارت، سیاحت اور عوام سے عوام کے تبادلے کی ضرورت پر زور دیا۔ علاوہ ازیں وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کو متحدہ عرب امارات کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زید النہیان نے ٹیلیفون کیا۔ دونوں رہنمائوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف اسرائیل کے فوجی حملوں کے تناظر میں ابھرتی ہوئی علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال اور بڑھتی ہوئی کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور علاقائی امن و استحکام کو یقینی بنانے کیلیے کوششوں کی حمایت کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔