جنگی حالات کے باوجود حکومت نے مشترکہ سیشن نہیں بلایا، مشعال ملک
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
لاہور: چیئرپرسن پیس اینڈ کلچرمشعال ملک نے کہا ہے کہ جنگی حالات کےباوجود حکومت نے مشترکہ سیشن نہیں بلایا گیا۔
صوبائی دارالحکومت میں میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے مشعال ملک کا کہنا تھا کہ تمام سیاست دان اکٹھےہوجائیں، سیاست دان ہوش کےناخن لیں، نہتےکشمیریوں پرمظالم کا سلسلہ جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ دشمن پورے علاقے کوبنجربنانا چاہتا ہے، ملک جنگی حالات کےباوجود مشترکہ سیشن نہیں بلایا گیا۔
چیئرپرسن پیس اینڈ کلچر کامزید کہنا تھا کہ بھارت سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ معطل نہیں کرسکتا، بھارت ہمیں دھمکیاں دے رہا ہے، اقوام متحدہ میں جانا چاہیے، بھارت نےپہلگام کا ڈرامہ رچایا، پاکستان اوربھارت کےدرمیان اصل مسئلہ کشمیرہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاکستان علاقائی کشیدگی کے معاشی اثرات جھیلنے کے لیے تیار ہے: وزیر خزانہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باوجود معاشی طور پر خود کو چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تیار کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ علاقائی صورتحال کے تناظر میں معیشت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ہے اور حکومت ہر ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے۔
محمد اورنگزیب نے بتایا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ معاشی شراکت داری کو مزید وسعت دینا چاہتا ہے، حالیہ دنوں میں امریکی سیکرٹری کامرس سے ہونے والی ملاقات میں ٹیرف اور تجارتی امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ برآمدات میں اضافے کے لیے ملکی صنعت کو فروغ دینا ضروری ہے۔
وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ ایکسپورٹ انڈسٹری بہتر سمت میں جا رہی ہے، جبکہ حکومت ٹیکس نظام، توانائی کے شعبے اور سرکاری اداروں میں اصلاحات متعارف کرا رہی ہے تاکہ معیشت کو پائیدار بنیادوں پر استوار کیا جا سکے۔