لائن آف کنٹرول کے رہائشیوں کے لیےایمرجنسی ریسپانس فنڈ
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
سٹی42:  لائن آف کنٹرول کے رہائشیوں کے لیے حکومت آزاد کشمیر نےایمرجنسی ریسپانس فنڈ قائم کر دیا ہے۔ 
آزاڈ کشمیر کے صحافتی ذرائع نے بتایا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر صورتحال پیچیدہ ہونے کے بعد  آزاد کشمیر   کی حکومت نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی)  کے نزدیک رہنے والےشہریوں کو 2 ماہ کا راشن ذخیرہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔
آزاد کشمیر کے سینکڑوں دیہات لائن آف کنترول پر واقع ہیں، ان دیہات کے علاوں سینکڑوں گھرانے الگ سے ان جگہوں پر رہ رہے ہیں جو لائن آف کنٹرول کے عین اوپر واقع ہیں یا ایل او سی کے انتہائی نزدیک ہیں۔ اب تک کسی بھی سیکٹر میں ایل او سی کے نزدیک رہنے والے شہریوں نے اپنے گھر نہیں چھوڑے۔
اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں ایک فیصد کمی کردی
ایل او سی پر رہنے والے شہریوں کا کہنا ہے کہ وہ بھارت کی جانب سے آئے روز کی جانے والی فائرنگ کے پہلے ہی عادی ہیں اور اپنی حفاظت کرنا جانتے ہیں لیکن خوراک، ادویات اور دوسری بنیادی ضروریات تک رسائی زیادہ کشیدگی کے دنوں میں زیادہ مشکل ہو جاتی ہے۔
اب آزاد کشمیر حکومت نے ایک او سی کے نزدیک آباد کشمیریوں کی مدد کے لئے ادویات اور دیگر بنیادی ضروریات کی فراہمی کے لیے فنڈز جاری کردیئے ہیں۔
یہ اپریل ہسٹری کا گرم ترین اپریل کیوں تھا
ایل او سی سے متصل علاقوں میں سڑکوں کی بہتری اور ضروری مرمت کے لیے سرکاری اور نجی مشینری پہنچائی جا رہی ہے۔
ایل او سی کے نزدیک رہنے والے کشمیریوں نے بتایا کہ ان کے حوصلے ہمیشہ کی طرح بلند ہیں، اگر بھارت نے کوئی مہم جوئی کی تو وہ اپنے گھر چھوڑ کر جانے کی بجائے پاکستان آرمی کے دست و بازو بننے کو ترجیح دیں گے۔
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: لائن ا ف کنٹرول ایل او سی کے نزدیک او سی کے
پڑھیں:
وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر، اگلے 4 روز تک بھی پیش نہ ہونیکا امکان
وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار ہے اور تحریک عدم اعتماد آج بھی پیش نہ ہونے کا امکان ہے۔ذائع کا بتانا ہے کہ پیپلز پارٹی تحریک عدم اعتماد پیش کرنے سے متعلق تاحال کوئی فیصلہ نہیں کر سکی ہے، فارورڈ بلاک سے پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے اراکین اسمبلی بھی پریشان ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ فارورڈ بلاک کے چند اراکین نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کو جلد بازی کا فیصلہ قرار دیا، پیپلز پارٹی کے اراکین قیادت سے پوچھ رہے ہیں کہ حلقے میں کیسے جائیں۔ذرائع کے مطابق پی پی اراکین اسمبلی اپنی قیادت سے پوچھ رہے ہیں کہ کارکنوں کو کیا جواب دیں، ووٹر سوال کریں گے کیا فیصلہ کیا۔دوسری جانب پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی نے کشمیر ہاؤس میں ڈیرے ڈال دیے ہیں۔ذرائع کا بتانا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری ہی تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کے حوالے سے حتمی فیصلہ کریں گے تاہم آئندہ 3 سے 4 روز تک تحریک عدم اعتماد پیش کیے جانے کا امکان نہیں ہے۔خیال رہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے آزاد کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوار الحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے پر اتفاق کیا ہے تاہم مسلم لیگ ن نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ حکومت سازی میں پیپلز پارٹی کا ساتھ نہیں دے گی، اگر پیپلز پارٹی کے پاس مطلوبہ اراکین کی تعداد پوری ہے تو پیپلز پارٹی کا حق ہے وہ حکومت بنائے، ن لیگ نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے۔