بھارتی آبی جارحیت کیخلاف ہر فورم پر جائیں گے، خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ہم مالیاتی طور پر مضبوط ہیں اور عسکری اعتبار سے بھی مضبوط ہیں، بالکل اطمینان رکھیں اللہ ہمارے ساتھ، ہماری افواج ہر قسم کی جارحیت سے نمٹنے کیلئے تیار کھڑی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ بھارتی آبی جارحیت کے خلاف ہر فورم پر جائیں گے، اگر بھارت نے حملہ کیا تو مودی کو گھر پہنچا کر آئیں گے۔ میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ہم مالیاتی طور پر مضبوط ہیں اور عسکری اعتبار سے بھی مضبوط ہیں، بالکل اطمینان رکھیں اللہ ہمارے ساتھ، ہماری افواج ہر قسم کی جارحیت سے نمٹنے کیلئے تیار کھڑی ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ خطرہ بدستور ہے، ہماری تیاریاں بالکل مکمل ہیں، ایک سیکنڈ کی بھی کمی نہیں، بھارت اور مقبوضہ کشمیر سے جو پانی آرہا ہے وہ معمول سے بہت کم ہے، پانی کی بندش کے معاملے پر فورم موجود ہے جہاں ہم جاکر بات کرسکتے ہیں۔ انہوں نے نوازشریف، ان کی بیٹی اور بھائی قید تھے، پھر بھی ہم نے مذاکرات کئے، انسداد منی لانڈرنگ قانون سازی پر بھی ان سے مذاکرات کئے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ بہار کے الیکشن تک مودی رولا ڈالے رکھے گا، پھر اپنی اوقات پر آجائے گا، لیڈر شپ کے ساتھ وفادار ہونا چاہئے مگر ملک کے اوپر کوئی بات آئے تو لیڈر چھوڑ کر وفاداری صرف ملک کے ساتھ ہونی چاہئے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مضبوط ہیں وزیر دفاع
پڑھیں:
ایران صرف اپنے دفاع میں کارروائی کر رہا ہے، سفارتکاری کے لیے پرعزم ہیں: ایرانی وزیر خارجہ
ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایران صرف اپنے دفاع میں کارروائی کر رہا ہے اور سفارت کاری کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے امریکا اور اسرائیل کی ان دعوؤں کو مسترد کر دیا جن میں کہا گیا تھا کہ ایران ایٹمی ہتھیاروں کے قریب پہنچ چکا ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس" پر اپنے بیان میں عراقچی نے کہا کہ "ایران نے کبھی ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش نہیں کی اور نہ ہی آئندہ کرے گا۔ اگر ہم واقعی ایسے غیر انسانی ہتھیار تیار کرنا چاہتے تو اس وقت سے بہتر کوئی موقع نہ ہوتا، جب خطے کا واحد ایٹمی مسلح ریاست ایران پر کھلی جارحیت کر رہی ہے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ تہران "صرف اور صرف اپنے دفاع میں" کارروائی کر رہا ہے،کیونکہ ملک کو "انتہائی سنگین جارحیت" کا سامنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا کو اسرائیل کی جانب سے تنازع کو وسعت دینے کی کوششوں پر شدید تشویش ہونی چاہیے۔
ایرانی وزیر خارجہ کے اس بیان کو عالمی سطح پر ایران کی موجودہ پالیسی کا واضح پیغام قرار دیا جا رہا ہے، جو تنازع کے حل کے لیے بات چیت اور سفارتی ذرائع کو ترجیح دینے پر زور دیتا ہے۔