ارسا نے خریف سیزن میں پانی کی صورتحال بارے اعلامیہ جاری کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
ارسا اعلامیہ کی جانب سے 11 جون سے ستمبر تک لیٹ خریف سیزن کیلئے پانی کی 7 فیصد قلت کا اعلان کیا گیا۔ ارسا نے پانی کے بحران کے باعث آبی ذخائر کا مشترکہ استعمال کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ تمام صوبوں کو ان کی طے شدہ پانی کی مقدار فراہم کی جا سکے۔ اسلام ٹائمز۔ انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) نے خریف سیزن میں پانی کی صورتحال بارے اعلامیہ جاری کر دیا۔ چیئرمین ارسا صاحبزادہ محمد شبیر کی زیر صدارت ارسا ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ ارسا کے مطابق ابتدائی خریف سیزن میں 21 فیصد پانی کی قلت ہوگی، ارسا نے مئی تا 10 جون کے لئے 21 فیصد پانی کی قلت کا اعلان کیا ہے۔ اعلامیہ کے مطابق یہ کمی دریائے چناب میں پانی کی سپلائی معمول پر رہنے کی صورت میں ہوگی، دریائے چناب میں کمی جاری رہی تو قلت کا از سر نو جائزہ لیا جائے گا۔
ارسا اعلامیہ کی جانب سے 11 جون سے ستمبر تک لیٹ خریف سیزن کیلئے پانی کی 7 فیصد قلت کا اعلان کیا گیا۔ ارسا نے پانی کے بحران کے باعث آبی ذخائر کا مشترکہ استعمال کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ تمام صوبوں کو ان کی طے شدہ پانی کی مقدار فراہم کی جا سکے۔ اعلامیہ کے مطابق ارسا نے اس بحران سے متفقہ اور قومی جذبے کے ساتھ نمٹنے کے عزم کا اظہار کیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: خریف سیزن پانی کی قلت کا
پڑھیں:
گورنرخیبرپختونخوا کا پاکستان بوائز سکاؤٹ ایسوسی ایشن کے ہیڈ کوارٹر کا دورہ،تنظیم کے حوالے سے امور بارے تبادلہ خیال کیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 ستمبر2025ء) گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے پاکستان بوائز سکاؤٹ ایسوسی ایشن کے ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ کیا اور چیف کمشنر چوہدری ریاض سے ملاقات کی، پیپلز پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری شجاع خان ، ڈپٹی جنرل سیکرٹری ابرار سعید سواتی اور ہلال احمر خیبرپختونخوا کے وائس چیئرمین فرزند علی وزیر بھی ان کے ہمراہ تھے۔(جاری ہے)
پیر کو گورنر آفس سے جاری بیان کے مطابق ملاقات میں ملک بھر کے سکاؤٹس کو حب الوطنی اور انسانی خدمت کے جذبے سے سرشار کرنے کے لئے ضروری اقدامات پر زور اور بٹراسی کالج کے تعلیمی و انتظامی معاملات پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر فیصلہ کیا گیا کہ گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی جلد ہی بٹراسی کالج کا دورہ کریں گے تاکہ وہاں کے انتظامی اور تعلیمی امور کا جائزہ لیا جا سکے۔\932