زیر زمین پانی کی کمی اور حکومتی عدم توجہی سے بلوچستان میں کاریز کا نظام غیر فعال ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
فائل فوٹو۔
کاریز، بلوچستان میں زیر زمین آبپاشی کا نظام ہے، جو صدیوں سے استعمال ہوتا رہا ہے۔ مگر بارشوں کے کم ہونے زیر زمین پانی کی سطح نیچے گرنے اور حکومتی عدم توجہ کی وجہ سے صوبے میں کار یز کا یہ نظام غیر فعال ہوگیا ہے۔
ماہرین کے مطابق کاریز کے نظام کو فعال کرکے پانی کے موجودہ بحران سے نمٹا جا سکتا ہے۔
کاریز کو بلوچستان کا زیر زمین نہری نظام بھی کہا جاسکتا ہے۔ پانی کی سپلائی کایہ روایتی طریقہ کار زیادہ تر پہاڑی علاقوں میں رائج رہا ہے جہاں پہاڑ کے دامن سے پھوٹنے والے چشموں اور جھرنوں کے پانی کو زیر زمین پائپوں کے ذریعے میلوں دور تک لوگوں کی ضرورت کےلیے پہنچایا جاتا تھا۔
صوبے میں کاریز کی موجودگی کے شواہد انگریزی دور سے بھی پہلے کے ہیں۔
ایک اندازے کے مطابق صوبے میں 10ہزار سے زائد کاریز موجود ہیں۔ جن میں نو ہزار خشک سالی، زیر زمین پانی کی سطح کم ہونے اور حکومت کی عدم توجہ کی وجہ سے غیر فعال ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: زیر زمین پانی کی
پڑھیں:
معاشی بہتری کے حکومتی دعووں کی قلعی کھل گئی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 ستمبر2025ء) معاشی بہتری کے حکومتی دعووں کی قلعی کھل گئی، اگست میں ملکی ایکسپورٹس میں بڑی کمی، صرف 1 ماہ میں تقریباً 3 ارب ڈالرز کا تجارتی خسارہ ہونے کا انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق ملکی برآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے دوماہ میں سالانہ بنیادوں پر 0.6 فیصد جبکہ درآمدات میں 14.5 فیصد اضافہ ہوا ہے،مالی سال کے پہلے دوماہ میں تجارتی خسارہ میں سالانہ بنیادوں پر 29.6 فیصد کی نمو ریکا رڈ کی گئی ہے۔ادارہ شماریات پاکستان کے اعدادوشمارکے مطابق جو لائی تا اگست 2025کے دوران ملکی برآمدات کا حجم 5.102 ارب ڈالر ریکا رڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 5.069 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 0.6 فیصد زیادہ ہے،اگست میں ملکی برآمدات کا حجم 2.417 ارب ڈالر ریکا رڈ کیا گیا جو جو لائی کے 2.686 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 10 فیصد کم اورگزشتہ سال اگست کے 2.762 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 12.5 فیصد کم ہے۔(جاری ہے)
اعدادوشمارکے مطابق مالی سال کے پہلے دوماہ میں ملکی درآمدات کا حجم 11.144 ارب ڈالر ریکا رڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 9.730 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 14.5 فیصد زیادہ ہے۔اگست میں پاکستان کا درآمدی بل 5.314 ارب ڈالر ریکا رڈ کیا گیا جو جو لائی کے 5.830 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 8.8 فیصد کم اور گزشتہ سال اگست کے 4.966 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 7 فیصد زیادہ ہے۔اعدادوشمارکے مطابق مالی سال کے پہلے دوماہ میں تجارتی خسارہ کا حجم 6.042 ارب ڈالر ریکا رڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 4.661 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 29.6 فیصد زیادہ ہے۔اگست میں تجارتی خسارہ کا حجم 2.897 ارب ڈالر رہا جو جولائی کے 3.145 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 7.9 فیصد کم اور گزشتہ سال اگست کے 2.204 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 31.4 فیصد زیادہ ہے۔