فائل فوٹو۔

کاریز، بلوچستان میں زیر زمین آبپاشی کا نظام ہے، جو صدیوں سے استعمال ہوتا رہا ہے۔ مگر بارشوں کے کم ہونے زیر زمین پانی کی سطح نیچے گرنے اور حکومتی عدم توجہ کی وجہ سے صوبے میں کار یز کا یہ نظام غیر فعال ہوگیا ہے۔

ماہرین کے مطابق کاریز کے نظام کو فعال کرکے پانی کے موجودہ بحران سے نمٹا جا سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے کوٹری ڈاؤن اسٹریم میں پانی کا اخراج نہ ہونے سے لاکھوں ایکڑ زمین سمندر برد خیبر پختونخوا کے 12 اضلاع میں زیر زمین پانی کی سطح میں تیزی سے کمی

کاریز کو بلوچستان کا زیر زمین نہری نظام بھی کہا جاسکتا ہے۔ پانی کی سپلائی کایہ روایتی طریقہ کار زیادہ تر پہاڑی علاقوں میں رائج رہا ہے جہاں پہاڑ کے دامن سے پھوٹنے والے چشموں اور جھرنوں کے پانی کو زیر زمین پائپوں کے ذریعے میلوں دور تک لوگوں کی ضرورت کےلیے پہنچایا جاتا تھا۔

صوبے میں کاریز کی موجودگی کے شواہد انگریزی دور سے بھی پہلے کے ہیں۔

ایک اندازے کے مطابق صوبے میں 10ہزار سے زائد کاریز موجود ہیں۔ جن میں نو ہزار خشک سالی، زیر زمین پانی کی سطح کم ہونے اور حکومت کی عدم توجہ کی وجہ سے غیر فعال ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: زیر زمین پانی کی

پڑھیں:

راجن پور میں پولیو وائرس کی تصدیق رواں سال صوبے میں دوسرا کیس

لاہور( این این آئی)پنجاب میں پولیو وائرس کا ایک اور کیس سامنے آ گیا، محکمہ صحت کے مطابق رواں سال صوبے میں پولیو کا یہ دوسرا تصدیق شدہ کیس ہے،چلڈرن ہسپتال کے ڈاکٹرز نے 6ماہ کی بچی کے پولیو کی تصدیق کر دی،یوسی شاہ والی روجھان ضلع راجن پور کی 6ماہ کی بچی میں پولیو کی تصدیق کی گئی۔متاثرہ بچی کو پولیو سے بچاکی ویکسین نہ دینے کا انکشاف کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • گڈانی کے سمندر کا پانی اچانک گلابی ہوگیا
  • راجن پور میں پولیو وائرس کی تصدیق رواں سال صوبے میں دوسرا کیس
  • خلا کی فتح، زمین کی محرومی
  • بلوچستان کے بنجر میدان بھی اب زیتون سے آباد ہونے لگے
  • امریکا: جوہری ہتھیاروں کی غیر فعال سائٹ سے تابکار بھِڑوں کا چھتہ برآمد
  • ’وزارتِ مضحکہ خیز چال‘ سے لے کر عجیب و غریب حکومتی اداروں تک
  • گڈانی کا سمندری پانی گلابی ہوگیا، وجہ بھی سامنے آگئی
  • عوام ہائبرڈ نظام کیساتھ یا اندھی طاقت کو قبول کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں، لیاقت بلوچ
  • زمین پھر لرز گئی،لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں 5.5 کی شدت کا زلزلہ
  • اسلام آباد، راولپنڈی اور خیبرپختونخوا میں زلزلہ، شدت 5.5 ریکارڈ