چیئرمین انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) کی زیر صدارت ارسا ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میں بھارت کی جانب سے دریائے چناب میں پانی کی اچانک کمی پر تشویش کا  اظہار کیا گیا ہے۔ 

ارسا اعلامیہ کے مطابق خریف سیزن سے پہلے 21 فیصد پانی کی مجموعی قلت متوقع ہے، دریائے چناب میں قلت جاری رہی تو اسکا تخمینہ دوبارہ لگایا جائے گا۔ خریف سیزن کے بعد 7 فیصد پانی کی کمی متوقع ہے۔ 

اعلامیہ کے مطابق بھارت کی جانب سے پانی کی کٹوتی کے بعد بحران سے نمٹنے کیلئے ذخائر کا مشترکہ استعمال ہوگا۔ پانی کی منصفانہ تقسیم کیلئے صوبوں میں ہم آہنگی سے فیصلے کیے گئے۔ 

ارسا کے مطابق ہیڈ مرالہ پر دریائے چناب کے بہاؤ میں اچانک کمی کے بعد بھارتی رویہ زیر غور ہے، پانی کی صورتحال کا روزانہ کی بنیاد پر جائزہ لیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے کوٹری ڈاؤن اسٹریم میں پانی کا اخراج نہ ہونے سے لاکھوں ایکڑ زمین سمندر برد خیبر پختونخوا کے 12 اضلاع میں زیر زمین پانی کی سطح میں تیزی سے کمی

 ارسا ترجمان کے مطابق خریف سیزن میں پنجاب کو 3 کروڑ 13 لاکھ ایکڑ فٹ پانی فراہمی کا تخمینہ ہے، خریف سیزن میں سندھ کو 2 کروڑ 89 لاکھ ایکڑ فٹ پانی دستیابی کا تخمینہ ہے۔

ترجمان کے مطابق خریف سیزن میں بلوچستان کو 29 لاکھ ایکڑ فٹ پانی فراہمی کا تخمینہ ہے، خریف سیزن میں خیبر پختونخوا کو 8 لاکھ ایکڑ فٹ پانی فراہمی کا تخمینہ ہے۔

ارسا ترجمان کے مطابق پانی کی قلت پنجاب اور سندھ کے درمیان برابر تقسیم ہوگی، ارسا ایڈوائزری کمیٹی نے پانی دستیابی اور فراہمی کے تخمینوں کی منظوری دے دی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: لاکھ ایکڑ فٹ پانی خریف سیزن میں کا تخمینہ ہے کے مطابق پانی کی

پڑھیں:

خیبر پختونخوا کے محکمہ پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ میں کروڑوں کی بے قاعدگیوں کا انکشاف

آڈٹ رپورٹ کے مطابق محکمہ پانی بلوں کی مد میں 36 کروڑ روپے کے بقایاجات وصول کرنے میں ناکام رہا، صوبے بھر میں 49 ہزار 622 واٹر کنکشنز ہیں اور  سال 24-2023 میں 2 کروڑ 72 لاکھ 44 ہزار سے زیادہ کے پانی بلز وصول کیے گئے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے محکمہ پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ کی آڈٹ رپورٹ 25-2024 میں کروڑوں روپے کی بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق محکمہ پانی بلوں کی مد میں 36 کروڑ روپے کے بقایاجات وصول کرنے میں ناکام رہا، صوبے بھر میں 49 ہزار 622 واٹر کنکشنز ہیں اور  سال 24-2023 میں 2 کروڑ 72 لاکھ 44 ہزار سے زیادہ کے پانی بلز وصول کیے گئے۔  پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ ہری پور میں آئیسکو کو 20 لاکھ روپے زیادہ ادائیگی کا انکشاف ہوا ہے۔ 

رپورٹ کے مطابق قبائلی اضلاع میں ترقیاتی اسکیموں میں کنٹریکٹرز کو 5 کروڑ70 لاکھ روپےکی اضافی ادائیگیاں کی گئیں، مہمند میں 2 ارب 94 کروڑ 50 لاکھ کےترقیاتی منصوبےشروع کیے گئے اور ان  ترقیاتی منصوبوں پر3 کروڑ 79 لاکھ روپےسےزیادہ خرچ کیےگئے۔ مہمند میں ترقیاتی منصوبوں میں کنٹریکٹرز کو ساڑھے 26 لاکھ روپےاضافی ادا کیےگئے۔ رپورٹ کے مطابق کنٹریکٹرز کو بولی کی سکیورٹی کی مد میں 46 لاکھ کی پیشگی ادائیگیاں کی گئیں۔

متعلقہ مضامین

  • وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ کا صحافی عبداللہ مومند کو وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی جانب سے بھجوائے گئے نوٹس پر شدید تشویش اور افسوس کا اظہار
  • مون سون کا سیزن اختتام پذیر، سیلاب زدہ علاقوں سے پانی اترنے لگا: ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب
  • آج سے مون سون کا سیزن ختم ہو گیا ہے: ڈی جی پی ڈی ایم اے
  • سوئس ائر طیارے میں اچانک آگ بھڑک اٹھی
  • دریائے چناب میں سیلاب سے بندبوسن کے حالات سنگین، کئی بستیاں پانی میں ڈوب گئیں
  • دریائے ستلج کا پانی دریائے چناب میں ڈالنے کیلئے ایم فائیو موٹروے پر شگاف ڈالنے کی تجویز
  • میجر کرکٹ لیگ کے نئے سیزن کی تاریخوں کا اعلان
  • ایشیا کپ: پاکستان ٹیم کی اسٹیڈیم روانگی اچانک روک دی گئی
  • دریائے ستلج میں سیلابی پانی میں کمی کے باوجود بہاولپور کی درجنوں بستیوں میں کئی کئی فٹ پانی موجود
  • خیبر پختونخوا کے محکمہ پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ میں کروڑوں کی بے قاعدگیوں کا انکشاف