پنجاب خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے عوام کے لیے بارش کی خوشخبری
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
ملک کے مختلف حصوں میں شدید گرمی سے پریشان عوام کے لیے محکمہ موسمیات نے اچھی خبر سنا دی ہے لاہور سمیت پنجاب کے بیشتر علاقوں میں دو روز بعد بارش کا نیا سسٹم داخل ہونے کا امکان ہے جس سے موسم خوشگوار ہو جائے گا اس وقت صوبے بھر میں موسم خشک ہے اور اگلے ایک سے دو روز تک بارش کے آثار نہیں پائے جا رہے محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ لاہور اور دیگر شہروں میں گرد آلود ہوائیں چل سکتی ہیں جن سے موسم میں خنکی کا احساس پیدا ہوگا اور درجہ حرارت میں کمی آئے گی لاہور میں کم سے کم درجہ حرارت 24 اور زیادہ سے زیادہ 34 ڈگری سینٹی گریڈ تک رہنے کا امکان ہے خیبر پختونخوا کے بیشتر اضلاع میں موسم جزوی طور پر ابر آلود رہنے کی توقع ہے جب کہ چترال دیر سوات بونیر مالاکنڈ مانسہرہ اور بٹگرام جیسے علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے پشاور میں درجہ حرارت 36 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ ڈیرہ اسماعیل خان 32 بنوں 35 چترال 31 دیر بالا 29 کالام 24 اور مالم جبہ میں 20 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا ہے بلوچستان میں زیادہ تر علاقوں میں موسم گرم اور خشک رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے تاہم خضدار لسبیلہ اور گردونواح میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے کوئٹہ میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 33 قلات میں 27 زیارت 21 ڑوب 36 سبی 41 تربت 43 نوکنڈی 42 چمن 36 گوادر 38 اور جیوانی میں 39 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ڈگری سینٹی گریڈ
پڑھیں:
خیبر پختونخوا کے 12 اضلاع میں زیر زمین پانی کی سطح میں تیزی سے کمی
خیبر پختونخوا کے 12 مختلف اضلاع میں زیر زمین پانی کی سطح تیزی سے کم ہو رہی ہے۔ شہری علاقوں کے مقابلے میں دیہی علاقوں میں پانی کی سطح کم ہونے کی رفتار زیادہ ہے۔
وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے ضلع ڈی آئی خان میں گزشتہ 10 سال کے دوران زیر زمین پانی کی سطح 8 فٹ تک گری ہے۔ حکومت نے زیر زمین پانی کی گرتی سطح کو کنٹرول کرنے کے لیے سوات اور پشاور سمیت صوبے کے مختلف اضلاع میں زمینی ذرائع سے پانی حاصل کرنے والے منصوبوں پر کام شروع کردیا ہے۔
خیبر پختونخوا میں زیر زمین پانی کی سطح تیزی سے کم ہو رہی ہے۔ حکومتی رپورٹ کے مطابق پشاور کے شہری علاقوں میں زیر زمین پانی کی سطح میں کمی آئی ہے جبکہ دیہی علاقوں میں سالانہ ایک فٹ کمی ہوئی ہے۔
ضلع خیبر میں صورتحال انتہائی تشویشناک ہے جہاں سالانہ زیر زمین پانی کی سطح سات اعشاریہ چار فیصد گر رہی ہے۔ ہری پور میں 6 اشاریہ4 ، مہمند میں 5 اعشاریہ 7 جبکہ باجوڑ میں سالانہ زیرزمین پانی تین اعشاریہ تین فٹ کم ہورہا ہے۔
موسمیاتی تبدیلی، شہری علاقوں میں تیزی سے بڑھتی آبادی اور ضروریات کے لیے زیرزمین پانی پر زیادہ انحصار پانی کی مسلسل کمی کی بڑی وجوہات ہیں۔ جنوبی وزیرستان سمیت صوبہ کے 20 اضلاع میں سالانہ زیر زمین پانی کی سطح صفر اعشاریہ 1 سے تک گر رہی ہے۔ جس کے پیش نظر اب قدرتی وسائل سے حاصل ہونے والے پانی کو ڈیمز میں محفوظ کرنا ناگزیر ہوگیا ہے۔
گندے پانی کو قابل استعمال بنانے، زیر زمین پانی کو نکالنے کے نظام کی نگرانی اور مینجمنٹ جبکہ عوام میں پانی کے مناسب استعمال کے حوالے سے آگاہی پیدا کرکے نہ صرف اس کے ضیاع کو روکا بلکہ آئندہ آنے والی نسلوں کے لئے بھی پانی کو محفوظ بنایا جاسکتا ہے۔
خیبرپختونخوا کے متعدد اضلاع میں زیر زمین پانی کی سطح میں کمی ہوئی ہے تاہم چترال، شمالی وزیرستان اور اپر دیر سمیت صوبہ کے 8 اضلاع ایسے ہیں جہاں شہریوں کا زیادہ انحصار زمین پر موجود پانی کے استعمال پر ہے، یہ ہی وجہ ہے کہ ان اضلاع میں زیر زمین پانی کی سطح مستحکم ہے۔