WE News:
2025-11-03@10:45:37 GMT

سولر پینل کتنے درجہ حرارت پر زیادہ بجلی بناتا ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT

سولر پینل کتنے درجہ حرارت پر زیادہ بجلی بناتا ہے؟

پاکستان سمیت دنیا بھر میں سورج کی روشنی سے بجلی پیدا کرنے والے سولر پینلز کی تنصیب میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ موجودہ دور میں شمسی توانائی نے نہ صرف گھریلو اور تجارتی بجلی کی ضروریات پوری کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے، بلکہ یہ صاف، ماحول دوست اور قابلِ تجدید توانائی کا ایک مؤثر ذریعہ بھی بن چکی ہے۔

تاہم جیسے جیسے سولر انرجی کا استعمال بڑھ رہا ہے، ویسے ویسے اس سے متعلق غلط فہمیاں بھی عام ہیں۔ انہی میں سے ایک عمومی سوچ یہ ہے کہ جتنی تیز دھوپ ہوگی، سولر پینل اتنی ہی زیادہ بجلی بنائیں گے، لیکن ماہرین شمسی توانائی اس خیال سے اختلاف رکھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سولر پینلز کی درآمد پر کسٹم ویلیو میں کمی: کیا قیمتیں بھی نیچے آئیں گی؟

ماہرین کے مطابق جب گرمی ایک حد سے تجاوز کر جائے تو ہر ایک ڈگری اضافے پر پینل کی کارکردگی کم ہونا شروع ہو جاتی ہے۔ سولر پینل کتنی ڈگری سینٹی گریڈ پر درست کام کرتا ہے، اور اس کی وجہ کیا ہے؟ ہم نے اس سوال کا جواب ڈھونڈنے کی کوشش کی ہے۔

’شدید گرمی میں بجلی کی پیداوار کم ہو جاتی ہے‘

شمسی توانائی کے ایکسپرٹ شرجیل احمد سلہری نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ شدید گرمی میں سولر سیل کے اندر موجود الیکٹران ضرورت سے زیادہ متحرک ہو جاتے ہیں، جس کی وجہ سے وولٹیج میں کمی آتی ہے اور نتیجتاً بجلی کی پیداوار کم ہو جاتی ہے۔

ان کے مطابق گرمی کے موسم میں پینلز کو چھت پر اسٹینڈ کے ذریعے نصب کیا جائے تاکہ نیچے سے ہوا گزر سکے، پینل ہلکے رنگ اور رفلیکٹیو میٹریل سے بنے ہوں اور دیگر آلات جیسے انورٹر وغیرہ کو سائے میں رکھا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ مونوکرسٹلائن پینل اگرچہ عام موسم میں زیادہ بجلی بناتے ہیں، لیکن شدید گرمی میں ان کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے، جب کہ پولی کرسٹلائن پینل گرمی میں بھی نسبتاً بہتر کارکردگی دکھاتے ہیں۔

’سولر پینلز تیز دھوپ یا زیادہ گرمی میں بہتر کارکردگی نہیں دکھاتے‘

انجینیئر نور بادشاہ نے وی نیوز کو بتایا کہ سولر پینلز عام تاثر کے برعکس تیز دھوپ یا زیادہ گرمی میں بہتر کارکردگی نہیں دکھاتے، بلکہ یہ پینل 25 ڈگری سینٹی گریڈ کے قریب درجہ حرارت پر سب سے مؤثر انداز میں بجلی پیدا کرتے ہیں۔

ان کے مطابق جیسے ہی درجہ حرارت 25 ڈگری سینٹی گریڈ سے اوپر جاتا ہے، ہر ایک اضافی ڈگری پر سولر پینل کی کارکردگی میں 0.

3 سے 0.5 فیصد تک کمی واقع ہو سکتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ زیادہ گرمی کی صورت میں پینل کے اندر موجود الیکٹرانز ضرورت سے زیادہ متحرک ہو کر وولٹیج کو کم کر دیتے ہیں، جس سے بجلی کی پیداوار پر منفی اثر پڑتا ہے۔

ان کے مطابق گرم علاقوں میں پینل کو ہوا دار جگہ پر اسٹینڈ پر نصب کرنا، ہلکے رنگ اور رفلیکٹیو میٹریل استعمال کرنا اور دیگر آلات کو سائے میں رکھنا بہتر کارکردگی کے لیے ضروری اقدامات ہیں۔

انجینیئر حمزہ رفیع کا کہنا تھا کہ پاکستان جیسے گرم ممالک میں سولر پینلز لگاتے وقت صرف دھوپ کی مقدار نہیں، بلکہ درجہ حرارت کا بھی خاص خیال رکھنا ضروری ہے۔

’زیادہ گرمی میں سولر پینلز کا درجہ حرارت بڑھنے سے ان کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے‘

انہوں نے بتایا کہ زیادہ گرمی میں سولر پینلز کا درجہ حرارت بڑھنے سے ان کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے، کیونکہ سولر سیلز کے اندر توانائی کی منتقلی کا توازن بگڑ جاتا ہے، جو بجلی کے بہاؤ کو کمزور کر دیتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ صرف دھوپ کا ہونا کافی نہیں، بلکہ یہ بھی اہم ہے کہ پینل کی سطح مناسب حد تک ٹھنڈی رہے تاکہ کارکردگی برقرار رہے۔

ان کے مطابق جن علاقوں میں جہاں گرمی زیادہ اور فضا بند ہوتی ہے، وہاں پینلز کے نیچے وینٹیلیشن کا انتظام اور اردگرد کی سطحوں کو گرمی سے بچانے والے کوٹنگز سے ڈھانپنا کارآمد ثابت ہو سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت نے عوام کا بڑا مطالبہ مان لیا، سولر پینلز پر سیلز ٹیکس میں کمی کا اعلان

انہوں نے مزید کہاکہ پینل کی لائف اور مسلسل بہتر کارکردگی کے لیے یہ اقدامات ناگزیر ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews بجلی کی پیدوار سورج کی روشنی سولر پینلز سولر پینلز کی تنصیب شمسی توانائی گرمی ماہرین کی رائے وی نیوز

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بجلی کی پیدوار سورج کی روشنی سولر پینلز سولر پینلز کی تنصیب شمسی توانائی ماہرین کی رائے وی نیوز زیادہ گرمی میں بہتر کارکردگی شمسی توانائی کی کارکردگی ان کے مطابق سولر پینلز سولر پینل میں سولر بتایا کہ بجلی کی ہوتی ہے پینل کی یہ بھی

پڑھیں:

ریاستی درجہ کی بحالی سے بی جے پی حکومت مُکر رہی ہے، بے اختیاروزیراعلیٰ کی دہائی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سری نگر:۔ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بی جے پی کی بھارتی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ میں کیا گیا اپنا وعدہ پورا کرتے ہوئے علاقے کی ریاستی حیثیت بحال کرے۔

انہوں نے کہا کہ مبہم یقین دہانیاں اب قابل قبول نہیں ہیں، ہمیں ریاستی حیثیت کی بحالی کے لیے ایک واضح روڈ میپ چاہیے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق عمر عبداللہ نے سرینگر کے علاقے قمرواری میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت نے کہا تھا کہ انتخابات کے بعد ریاست کا درجہ بحال کیاجائے گا، لیکن اب کہا جا رہا ہے کہ صحیح وقت کا انتظار کریں۔ انہوں نے سوال کیا کہ بھارتی حکومت ریاستی درجہ بحال کرنے سے آخر ڈر کیوں رہی ہے۔

عمر عبداللہ نے کہا کہ بطور وزیر اعلیٰ مجھے ریاست کی بحالی کے لیے طے شدہ وقت سے آگاہ کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں ملازمین کو برطرف کیا جارہا ہے ، لوگوں کو گھروں سے بے دخل کیا جا رہا ہے اور ہم اس صورتحال سے لوگوں کو نکالنا چاہتے ہیں۔

عمر عبداللہ نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد علاقے کا سیاحت کا شعبہ متاثر ہوا ہے۔ ہاﺅس بوٹس خالی پڑے ہیں، ٹیکسی ڈرائیور پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی کو یقینی بنانے کی ذمہ داری میرے پاس نہیں، خامیوں، کوتاہیوں کو دور کرنا میرے بس میں نہیں کیونکہ مجھے اس حوالے سے اختیارات سے محروم رکھا گیا ہے۔

ویب ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • سونے کی قیمتوں میں پھر بڑا اضافہ، فی تولہ کتنے کا ہو گیا؟
  • ہمارے ٹاؤن چیئرمینوں کی کارکردگی قابض میئر سے کہیں زیادہ بہترہے ، حافظ نعیم الرحمن
  • سندھ بار کونسل انتخابات: دونوں بڑے پینلز کے امیدواروں نے نشستیں جیت لیں
  • سیاسی درجہ حرارت میں تخفیف کی کوشش؟
  • بلوچستان بار کونسل انتخابات، 6 نشستوں پر پروفیشنل پینل، 2 پر انڈپنڈنٹ پینل کی جیت
  • ریاستی درجہ کی بحالی سے بی جے پی حکومت مُکر رہی ہے، بے اختیاروزیراعلیٰ کی دہائی
  • افغان مہاجرین کی وطن واپسی کا سلسلہ جاری، اب تک کتنے پناہ گزین واپس جا چکے؟
  • بلوچستان بار کونسل انتخابات، 37 امیدواروں میں مقابلہ
  • سونے کی قیمت میں آج بھی کمی ریکارڈ، فی تولہ کتنے کا ہوگیا؟
  • سونے کی قیمت میں کمی ، فی تولہ کتنے کا ہوگیا؟