چین میں یوم مئی کی تعطیلات کے دوران آمدورفت میں تیزی کا رجحان
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
چین میں یوم مئی کی تعطیلات کے دوران آمدورفت میں تیزی کا رجحان WhatsAppFacebookTwitter 0 6 May, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چینی وزارت ٹرانسپورٹ کے مطابق، یکم سے 5 مئی تک (یوم مزدور کی تعطیلات کے دوران) پورے چین میں لوگوں کی آمدورفت کی تعداد 1.46594ارب ٹرپس رہی ، جس کی روزانہ اوسط 293.19 ملین رہی جو پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 7.
نیشنل امیگریشن ایڈمنسٹریشن کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں سرحدی معائنہ ایجنسیوں کے اعداد و شمار کے مطابق، یوم مئی کی تعطیلات کے دوران مجموعی طور پر 10.896 ملین چینی اور غیر ملکی افراد کی آمد و رفت ہوئی، جس کی روزانہ اوسط 2.179 ملین ہے، جو گزشتہ سال کے یوم مئی کی تعطیلات کے مقابلے میں 28.7 فیصد زیادہ ہے۔
ان میں سے 1.115 ملین غیر ملکی افراد کی آمد و رفت ہوئی ، جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 43.1 فیصد زیادہ ہے۔ چین میں داخل ہونے والے غیر ملکی شہریوں میں سے 380,000 کو ویزا فری پالیسی کے تحت انٹری دی گئی، جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 72.7 فیصد زیادہ ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرافغانستان میں خود کش حملہ آوروں کو تربیت دے کر مختلف دہشت گرد تنظیموں کو بیچے جانے کا انکشاف آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاریاں، پاکستان نے آئی ایم ایف کو ٹیکس ڈیٹا فراہم کردیا صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے شرح سود میں 1فیصد کمی کو مایوس کن قرار دیدیا چین میں یوم مئی کی تعطیلات کے دوران اندرون ملک ٹرپس کی کل تعداد 1.467 بلین تک پہنچنے کی توقع چین،آٹھویں ڈیجیٹل چائنا کنسٹرکشن سمٹ کا اختتام 228 ارب یوآن مالیت کے معاہدوں پر دستخط امریکہ اندھا دھند محصولات کے باعث دوسروں اور خود کو نقصان پہنچا رہا ہے، چینی سفیر دنیا کے عدم استحکام کا جواب خطے کے استحکام کے ساتھ دیں، چینی وزیر خزانہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: یوم مئی کی تعطیلات کی تعطیلات کے کے دوران
پڑھیں:
پاکستان سنسنی خیز مقابلے کے بعد نیشنز ہاکی کپ کے فائنل میں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوالالمپور میں جاری انٹرنیشنل نیشنز ہاکی کپ میں پاکستانی ٹیم نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سیمی فائنل مرحلے میں فرانس کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد شکست دے کر ایونٹ کے فائنل میں رسائی حاصل کرلی ہے۔
میچ کا فیصلہ مقررہ وقت میں برابری کے بعد پینلٹی شوٹ آؤٹ پر ہوا، جہاں پاکستان نے اعصاب شکن مقابلے میں فتح سمیٹی۔
میچ کا آغاز ہی دونوں ٹیموں کے جارحانہ انداز سے ہوا۔ پہلے کوارٹر میں پاکستانی اور فرانسیسی کھلاڑیوں نے ایک دوسرے کے گول پوسٹس پر متعدد حملے کیے لیکن دونوں جانب کی دفاعی لائن مضبوط ثابت ہوئی اور کوئی ٹیم گیند کو جال میں نہ پہنچا سکی۔ شائقین اس ابتدائی مرحلے میں ہی اس بات کا اندازہ لگا چکے تھے کہ مقابلہ انتہائی دلچسپ ہونے والا ہے۔
فرانس نے میچ کے دوسرے کوارٹر میں اپنے کھیل کو مزید تیز کیا اور اسٹریٹیجک انداز میں پاکستان کے ڈی ایریا میں دباؤ بڑھایا، جس کا نتیجہ اس وقت سامنے آیا جب 10ویں منٹ میں فرانسیسی ٹیم نے پہلا گول اسکور کر کے برتری حاصل کرلی۔ پاکستانی ٹیم پر وقتی دباؤ ضرور بڑھا لیکن کھلاڑیوں نے ہمت نہ ہاری۔
تیسرے کوارٹر کا آغاز بھی فرانس کے حملے سے ہوا اور محض پانچویں منٹ میں دوسرا گول اسکور کر کے برتری کو 0-2 تک پہنچا دیا۔ یہ وہ لمحہ تھا جب میچ پاکستان کے ہاتھ سے نکلتا محسوس ہوا، مگر اسی کوارٹر میں پاکستان نے واپسی کا آغاز کیا۔ رانا وحید اشرف نے بھرپور مہارت سے پہلا گول داغا اور ٹیم کا حوصلہ بلند کیا۔ اس کے فوراً بعد سفیان مقیم نے پینلٹی پر عمدہ گول اسکور کر کے اسکور برابر کیا اور اگلے ہی لمحے رانا وحید نے اپنا دوسرا گول کر کے پاکستان کو 2-3 کی برتری دلا دی۔
یہ برتری زیادہ دیر قائم نہ رہ سکی اور چوتھے کوارٹر کے آخری لمحات میں فرانسیسی کھلاڑی شارلٹ وکٹر نے ایک شاندار موو کے ذریعے گول کر کے مقابلہ 3-3 سے برابر کردیا۔ شائقین کی سانسیں تھم گئیں جب میچ شوٹ آؤٹ میں داخل ہوا، کیونکہ یہ مرحلہ مکمل مہارت، دباؤ برداشت کرنے کی صلاحیت اور ذہنی مضبوطی کا امتحان ہوتا ہے۔
پینلٹی شوٹ آؤٹ میں پاکستان کے گول کیپر منیب الرحمان نے اپنا تجربہ اور مہارت بھرپور انداز میں دکھائی۔ انہوں نے فرانس کے 3 اہم کھلاڑیوں کی کوششوں کو ناکام بنایا، جن میں لیوک ووڈ وکٹر، ٹینیوز ایٹینی اور ایسمینجوڈ زیویئر شامل تھے۔
دوسری جانب پاکستان کے افراز، شاہد حنان اور رانا وحید نے درست اور پُراعتماد شوٹس کے ذریعے گولز اسکور کیے اور پاکستان کو 2 کے مقابلے میں 3 گول سے برتری دلا دی۔
یہ فتح نہ صرف پاکستان کے لیے ایک شان دار کامیابی ہے بلکہ عالمی سطح پر قومی ٹیم کی بحالی کی علامت بھی ہے، جو ایک عرصے سے ہاکی کے میدان میں پستی کا شکار رہی ہے۔ کوچنگ اسٹاف اور کھلاڑیوں کی محنت، عزم اور حکمت عملی نے اس کامیابی میں مرکزی کردار ادا کیا۔