واشنگٹن(نیوز ڈیسک)دنیا کا سب سے بڑا اور مقبول فیشن ایونٹ ’میٹ گالا‘ جس میں دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے معروف فلمی ستارے اور ماڈلز شریک ہوتے ہیں، گزشتہ روز امریکہ میں انعقاد ہوا۔

میٹ گالا، فیشن کی دنیا کا سب سے بڑا اور شاندار ایونٹ، اپنی چمک دمک اور ستاروں کی بھرپور موجودگی کے لیے مشہور ہے۔ اس ایونٹ میں آسکر جیتنے والے اداکار، موسیقار اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی مشہور شخصیات شرکت کرتی ہیں، جس کی نگرانی ووگ میگزین کی ایڈیٹر انچیف اینا ونٹور (Anna Wintour) کرتی ہیں۔ ’ وہ اس سالانہ ایونٹ کے لیے باقاعدہ مہمانوں کی فہرست بھی تیار کرتی ہیں۔ لیکن ایک اہم نام میٹ گالا میں کئی سالوں سے غائب ہے اور وہ ہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا جس سے متعلق اہم معلومات سامنے آئی ہے۔

دی انڈیپنڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق، ٹرمپ 2012 تک میٹ گالا کے باقاعدہ مہمان تھے، لیکن جب وہ پہلی بار امریکہ کے صدر بنے تو اینا ونٹور نے انہیں اس ایونٹ میں مدعو کرنا بند کر دیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق اینا ونٹور نے کبھی بھی اس فیصلے کی کوئی باضابطہ وجہ نہیں بتائی، لیکن وہ ڈیموکریٹک پارٹی کی طویل عرصے سے حمایت کرنے والی رہی ہیں اور ان کا اوباما خاندان کے ساتھ قریبی تعلق ہے۔ ونٹور کئی بار ٹرمپ کی پالیسیوں پر بھی تنقید کر چکی ہیں۔

جب 2017 میں اینا ونٹور امریکہ شو دی لیٹ نائٹ میں جیمز کارڈن کے ہمراہ نظر آئیں، تو ان سے پوچھا گیا کہ کیا ایسا کوئی شخص ہے جسے وہ کبھی میٹ گالا میں واپس نہیں بلانا چاہیں گی؟ جس پر ونٹور نے جواب دیا وہ ہیں ”ٹرمپ۔“

مٹ گالا میں اور کونسی شخصیات پر پابندی ہے؟

دی انڈیپنڈنٹ کے مطابق، 2016 میں ٹی وی کی مشہور شخصیت ٹم گن نے بتایا کہ انہیں اینا ونٹور کے بارے میں ایک تبصرہ کرنے کے بعد میٹ گالا میں شرکت پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔

اس کے علاوہ معروف گلوکار معروف نام زین ملک ہیں، جو 2016 میں اپنی سابقہ گرل فرینڈ جیجی حدید کے ساتھ میٹ گالا میں شریک ہوئے تھے۔ تاہم چند رپورٹس سامنے آئی ہیں کہ وہ ان پر بھی میٹ گالا میں آنے پر پابندی ہے۔

اداکارائیں ٹینا فے اور لِیلی رائن ہارٹ بھی میٹ گالا میں اینا ونٹور کی پالیسیوں پر تنقید اور متنازعہ بیانات کے باعث پابندی کا شکار ہو چکی ہیں۔
مزیدپڑھیں:’جو کرنا ہے کر دیں‘: ملزم ارمغان کی ڈھٹائی پر جج اور وکیل حیران

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: اینا ونٹور پر پابندی

پڑھیں:

فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے پر برطانوی وزیراعظم سے متفق نہیں ہوں، ڈونلڈ ٹرمپ

برطانوی وزیراعطم کیئر اسٹارمر کیساتھ بکنگھم شائر میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ برطانیہ کا دورہ بہت شاندار ہو رہا ہے، امریکا اور برطانیہ کے درمیان دنیا کے دوسرے ممالک سے زیادہ مضبوط تعلق ہے۔ برطانوی وزیراعظم اسٹارمر نے کہا کہ امریکا اور برطانیہ دفاعی، تجارتی، سائنسی اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں شراکت دار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کے معاملے کو امن منصوبے کے تناظر میں دیکھنا چاہیئے۔ فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے پر برطانوی وزیراعظم سے متفق نہیں ہوں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ان دنوں برطانیہ کے سرکاری دورہ پر ہیں، انہوں نے آج برطانوی وزیراعطم کیئر اسٹارمر کے ساتھ بکنگھم شائر میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ اس موقع پر امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ برطانیہ کا دورہ بہت شاندار ہو رہا ہے، امریکا اور برطانیہ کے درمیان دنیا کے دوسرے ممالک سے زیادہ مضبوط تعلق ہے۔ برطانوی وزیراعظم اسٹارمر نے کہا کہ امریکا اور برطانیہ دفاعی، تجارتی، سائنسی اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں شراکت دار ہیں۔ دونوں ممالک عالمی سکیورٹی اور امن کے لیے متحد ہیں۔ کیئر اسٹارمر نے کہا کہ یوکرین کی حمایت بڑھانے کے لیے صدر ٹرمپ سے تبادلہ خیال کیا، ان سے غزہ کی صورتحال پر بھی بات ہوئی۔ غزہ میں جاری جنگ فوری ختم اور قیدیوں کی رہائی ہونی چاہیئے۔

امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ ٹیکنالوجی معاہدہ امریکا اور برطانیہ کو عظیم ٹیکنالوجی انقلاب کی طرف لے جائے گا، برطانوی وزیراعظم سخت مذاکرات کار ہیں، برطانیہ کی دفاعی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ روسی صدر پیوٹن نے مجھے مایوس کیا ہے، دیکھیں گے کہ یوکرین مذاکرات میں آگے کیا ہوتا ہے۔ میرا خیال تھا کہ روس یوکرین تنازع کا حل آسان ہے، لیکن یہ پیچیدہ ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور غزہ کا تنازع پیچیدہ تھا، لیکن یہ حل ہو جائے گا، میں چاہتا ہوں کہ غزہ سے قیدی فوری رہا ہو جائیں۔ وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے کہا کہ صدر ٹرمپ سے اسرائیل فلسطین تنازع پر بھی بات ہوئی ہے، ہم امن اور ایک روڈ میپ کی ضرورت پر متفق ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ٹک ٹاک نے صدر بننے میں مدد دی‘ ٹرمپ کا اعتراف
  • طالبان نے بگرام ایئر بیس واپس لینے کے امریکی امکان کو سختی سے مسترد کردیا
  • ڈونلڈ ٹرمپ اور شی جن پنگ کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو: ٹک ٹاک اور تجارتی معاہدے زیر بحث
  • میئر لندن صادق خان کو میں ایک عرصہ سے پسند نہیں کرتا، ڈونلڈ ٹرمپ
  • افغانستان سے بگرام ایئر بیس لینے جارہے ہیں: ٹرمپ کے بیان پر برطانوی وزیراعظم حیران رہ گئے
  • فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے پر برطانوی وزیراعظم سے متفق نہیں ہوں، ڈونلڈ ٹرمپ
  • حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بٹ کے جنازے میں شرکت پر پابندی، کشمیری سیاستدان برہم
  • ٹرمپ، شہباز شریف متوقع ملاقات میں تیسرا شریک کون ہوگا؟ بھارت میں کھلبلی مچ گئی
  • ٹرمپ کے خلا ف لندن میں احتجاج، مظاہرین کاغزہ جنگ رکوانے کا مطالبہ
  • جون کے بعد ٹرمپ کا مودی کو پہلا فون، سالگرہ پر مبارکباد دی