راولپنڈی اڈیالہ جیل: عمران خان سے ملاقات کے خواہشمند پی ٹی آئی کارکنان اور پولیس اہلکاروں کے مابین ہاتھا پائی
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے باہر پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان کی بہن علیمہ خان اپنی بہنوں عظمیٰ خان، نورین خان اور پی ٹی آئی رہنماؤں سمیت اڈیالہ جیل کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ وہ پولیس کی طرف سے کھڑی کی گئی رکاوٹوں کو ہٹا کر آگے بڑھ رہے ہیں۔
اس اثنا میں پی ٹی آئی کارکنان اور پولیس اہلکاروں کے درمیان ہاتھا پائی کے مناظر بھی دیکھنے کو مل رہے ہیں۔ علیمہ خان کے ساتھ صاحبزادہ حامد رضا، خدیجہ شاہ سمیت متعدد پی ٹی آئی رہنما موجود ہیں۔ جبکہ ان کے ساتھ کارکنان کی تعداد درجنوں میں ہے۔
عمران خان کی بہن نورین خان کا کہنا تھا کہ جب کلبوشن یادیو کی فیملی، اس سے ملنے آئی تھی تو انہیں غیر معمولی پروٹوکول کے ساتھ کلبوشن یادیو سے ملوایا گیا تھا حالانکہ کلبوشن نے کہا تھا میں نے ہزاروں پاکستانی مروائے ہیں ۔جبکہ ہمیں اپنے بھائی سے نہیں ملنے دیا جا رہا ہے۔ آخر ہم پر پابندیاں کیوں عائد کی جارہی ہیں۔
اسی اثنا میں پی ٹی آئی رہنماؤں اور درجنوں کارکنان کی پولیس اہلکاروں سے ہاتھا پائی ہوئی۔ پاکستان تحریک انصاف کے ذرائع کا دعویٰ ہے کہ پولیس نے متعدد رہنماؤں اور کارکنان کو حراست میں لے لیا ہے۔
عمران خان کے وکیل سلمان صفدر کا کہنا ہے کہ انتہائی اہم ہفتہ شروع ہوا ہے۔ اس ہفتے میں عمران خان کا القادر کیس بھی لگا ہوا ہے، اور 9 مئی کے مقدمات کی بھی لاہور میں سماعت ہونی ہے۔ عمران خان کے کیسوں میں مجھے عمران خان کی رہنمائی چاہیے لیکن ہمیں اڈیالہ سے 2 کلومیٹر دور ہی روک دیا گیا ہے۔ آج بھی ملاقات سے روکا جا رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
کراچی: نوجوان کی پولیس حراست میں ہلاکت، 6 اہلکاروں پر مقدمہ درج
—فائل فوٹوکراچی میں اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ (ایس آئی یو) کی حراست میں 14 سالہ نوجوان عرفان کی ہلاکت کا مقدمہ 6 پولیس اہلکاروں کے خلاف درج کر لیا گیا۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) اینٹی کرپشن سرکل میں مقدمہ درج کیا گیا ہے، نامزد اہلکاروں نے دورانِ حراست تشدد کا ارتکاب کیا ہے۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق تشدد کے باعث محمد عرفان جاں بحق ہو گیا تھا، عرفان کی گرفتاری کے مقاصد کیا تھے؟ اس پر بھی تفتیش جاری ہے۔
حکام کے مطابق مقدمہ ٹارچر اینڈ کسٹوڈیل ڈیتھ ایکٹ 2022ء کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ دیگر 4 پولیس اہلکار ملزمان کی تلاش جاری ہے۔