اقوام متحدہ کا بھارتی میزائل حملوں پر اظہارِ تشویش، دونوں ممالک سے تحمل برتنے کی اپیل
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بھارت کی جانب سے پاکستان پر حالیہ میزائل حملوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے دونوں ممالک سے زیادہ سے زیادہ عسکری تحمل برتنے کی اپیل کی ہے۔
اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے اپنے بیان میں کہا کہ "اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد کے پار فوجی کارروائیوں پر بہت تشویس ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ "دنیا بھارت اور پاکستان کے درمیان کسی فوجی تصادم کی متحمل نہیں ہو سکتی۔"
یہ بیان بھارت کی جانب سے "آپریشن سندور" کے تحت پاکستان اور پاکستان کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں میزائل حملوں کے بعد سامنے آیا ہے۔ بھارت نے ان حملوں کو پہلگام میں ہونے والے دہشت گرد حملے کا ردعمل قرار دیا ہے، جس میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں ویزوں کی منسوخی، سفارتی عملے کی واپسی، اور سندھ طاس معاہدے کی معطلی جیسے اقدامات کیے گئے ہیں۔ عالمی برادری، بشمول امریکہ، نے دونوں ممالک کے رہنماؤں سے رابطہ کر کے کشیدگی کم کرنے کی کوششیں کی ہیں۔
مزید پڑھیں: بھارت کا پاکستان پربزدلانہ حملہ، پاک فضائیہ نے 3 بھارتی طیارے مارگرائے، بریگیڈ ہیڈکوارٹر بھی تباہ کردیا
بھارت کی جانب سے کیے گئے میزائل حملوں میں پاکستان کے مطابق تین شہری ہلاک اور بارہ زخمی ہوئے ہیں، جبکہ دو مساجد کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ پاکستان نے ان حملوں کو "بزدلانہ کارروائی" قرار دیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے زور دیا ہے کہ دونوں ممالک تحمل کا مظاہرہ کریں اور کسی بھی قسم کی مزید کشیدگی سے گریز کریں تاکہ خطے میں امن و استحکام قائم رکھا جا سکے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بھارت کی جانب سے اقوام متحدہ کے میزائل حملوں دونوں ممالک
پڑھیں:
علامہ صادق جعفری کا سوڈان میں جاری خانہ جنگی اور لرزہ خیز مظالم پر شدید تشویش کا اظہار
رہنما ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین عالمی اداروں، بالخصوص اقوام متحدہ، او آئی سی، افریقی یونین اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کرتی ہے کہ فوری طور پر جنگ بندی کے لیے دباؤ ڈالیں اور انسانی بنیادوں پر امدادی راہیں کھولیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے صدر علامہ صادق جعفری کا کہنا تھا کہ سوڈان میں جاری خانہ جنگی، انسانی المیے اور مظلوم عوام پر ہونے والے لرزہ خیز مظالم پر شدید تشویش اور افسوس کا اظہار کرتی ہے، گزشتہ دو برس سے سوڈان کے مختلف شہروں خصوصاً دارفور اور الفاشر میں فوجی گروہوں کے مابین جاری خونریز جھڑپوں نے پورے ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے، ہزاروں معصوم شہری، خواتین اور بچے قتل و دربدری کا شکار ہیں، لاکھوں افراد بھوک، پیاس اور علاج کی سہولیات کے بغیر کیمپوں میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، اسپتال، عبادت گاہیں اور رہائشی علاقے نشانہ بنائے جا رہے ہیں، یہ صورتحال واضح طور پر انسانی حقوق، بین الاقوامی قوانین اور اسلامی اقدار کی صریح خلاف ورزی ہے، مجلس وحدت مسلمین عالمی اداروں، بالخصوص اقوام متحدہ، او آئی سی، افریقی یونین اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کرتی ہے کہ فوری طور پر جنگ بندی کے لیے دباؤ ڈالیں اور انسانی بنیادوں پر امدادی راہیں کھولیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بے گناہ شہریوں کے قتلِ عام اور جنگی جرائم کی شفاف تحقیقات کی جائیں، متاثرہ علاقوں میں اقوامِ متحدہ کی زیر نگرانی امن مشن تعینات کیا جائے تاکہ شہریوں کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے، عالمی ضمیر کو بیدار کیا جائے تاکہ دنیا سوڈان کے مظلوم عوام کے ساتھ کھڑی ہو، نہ کہ خاموش تماشائی بنے، مجلس وحدت مسلمین اس امر پر یقین رکھتی ہے کہ دنیا کے کسی بھی خطے میں ظلم و جارحیت کے خلاف آواز اٹھانا ایمان کا تقاضا ہے، سوڈان کے مظلوم عوام آج امتِ مسلمہ کی اجتماعی حمایت کے منتظر ہیں، ہم ہر سطح پر ان کی آواز بننے اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر مدد و یکجہتی جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں، ہم سوڈان کے مظلوم عوام کے ساتھ ہیں، انشاءاللہ ظلم کے ایوان ایک روز ضرور لرزیں گے اور عدل و انصاف کی صبح طلوع ہوگی۔