بھارت کی جانب سے بزدلانہ حملے کے بعد ملک بھر کے بڑے ایئرپورٹس پر فضائی ایمرجنسی نافذ
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
اسلام آباد:
بھارت کی جانب سے رات کی تاریکی میں ایک بزدلانہ کارروائی کے بعد ملک کے اہم ہوائی اڈوں پر ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر سیکیورٹی ریڈ الرٹ نافذ کرتے ہوئے فلائٹ آپریشن فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے جب کہ ایئر اسپیس کو عام پروازوں کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
فضائی ایمرجنسی کے باعث فضا میں موجود تین پروازوں کا رخ تبدیل کیا گیا۔ ڈائیورٹ کی جانے والی پروازوں میں دوحہ سے اسلام آباد آنے والی قطر ایئر لائن، سعودی عرب سے آنے والی سعودی ایئر لائن اور ایک نجی ایئر لائن کی پرواز شامل ہے جنہیں پشاور اور دیگر متبادل ایئرپورٹس کی جانب موڑ دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق، یہ ہنگامی اقدامات بھارت کی جانب سے کی گئی ایک ممکنہ بزدلانہ کارروائی کے خدشے کے پیش نظر کیے گئے ہیں۔ راولپنڈی کی فضاؤں میں پاکستانی شاہینوں کی گشت جاری ہے، جب کہ فضا میں مسلسل گن گرج کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔
اسلام آباد کے علاوہ لاہور، ملتان، فیصل آباد، اسکردو، اور پشاور ایئرپورٹس پر بھی فضائی ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور سیکیورٹی اداروں کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسلام آباد کی جانب دیا گیا گیا ہے
پڑھیں:
ملک بھر میں مزید بارشیں ہونے والی ہیں، این ڈی ایم اے کا الرٹ جاری
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ملک کے بالائی اور وسطی علاقوں میں 5 تا 10 اگست شدید بارشوں کی پیش گوئی کردی۔
تفصیلات کے مطابق این ڈی ایم اے کے نیشنل ایمر جنسی آپریشن سینٹر نے اگلے ہفتے کے لیے ممکنہ موسمی صورتحال پر رپورٹ جاری کردی جبکہ ملک کے بالائی اور وسطی علاقوں میں 5 تا 10 اگست شدید بارشوں کے باعث ممکنہ سیلابی صورتحال کا الرٹ جاری کردیا گیا۔¹دریائے چناب (مرالہ، کھنکی، قادرآباد) اور دریائے جہلم (منگلا کے بالائی علاقوں) میں درمیانے سے اونچے درجے کے سیلاب کا امکان ہے۔دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر بہاؤ تیز ہونے کا خدشہ ہے جبکہ سوات اور پنجکوڑہ کے ندی نالوں میں طغیانی متوقع ہے جبکہ تربیلا، کالا باغ، چشمہ، تونسہ اور گڈو بیراج میں موجودہ بہاؤ نچلے درجے کا ہے .تاہم آئندہ دنوں میں درمیانے درجے تک پہنچنے کا امکان ہے۔گلگت بلتستان کے دریائے ہنزہ اور شگر میں بھی بہاؤ بڑھنے کا خدشہ ہے اور ہسپر، خنجراب، شمشال، برالدو، ہوشے اور سالتورو ندی نالوں میں طغیانی متوقع ہے۔بلوچستان کے اضلاع موسیٰ خیل، شیرانی، ژوب اور سبی کے ندی نالوں میں بھی طغیانی کا خطرہ ہے جبکہ مون سون بارشوں کے نتیجے میں تربیلا ڈیم 90 فیصد جبکہ منگلا ڈیم 60 فیصد بھر چکے ہیں۔این ڈی ایم اے نے شہری علاقوں، خصوصاً شمال مشرقی اور وسطی پنجاب میں نکاسی آب کے لیے متعلقہ اداروں کو ڈی واٹرنگ پمپس تیار رکھنے کی ہدایت کی ہے۔این ڈی ایم اے تمام متعلقہ اداروں کو ممکنہ خطرات کے حوالے سے بروقت آگاہی فراہم کر رہا ہے۔این ڈی ایم اے کی جانب سے تمام متعلقہ اداروں کو ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لیے پیشگی اقدامات اور تیاری کی ہدایت جاری کردی گئی ہیں۔این ڈی ایم اے مطابق عوام لینڈسلائیڈنگ اور ممکنہ سیلابی صورتحال کے حوالے سے حساس علاقوں میں غیر ضروری سفر سے گریز کریں، تیز بہاؤ کی صورت میں ندی نالوں، پلوں اور پانی میں ڈوبی سڑکوں سے گزرنے سے گریز کریں، مقامی انتظامیہ اور متعلقہ ادارے نشیبی علاقوں سے فوری نکاسی آب کے لیے ضروری مشینری اور پمپس تیار رکھیں، عوام سے گزارش کی ہے کہ موسم اور ممکنہ خطرات کے حوالے سے آگاہی کے لیے پاک این ڈی ایم اے ڈیزاسٹر الرٹ ایپ سے راہنمائی لیں۔
دوسری جانب محکمہ موسمیات نے گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا میں رواں ہفتے طوفانی بارش کا امکان ظاہر کردیا جبکہ پہاڑی علاقوں میں گلیشیئر اور جھیل پھٹنے کا الرٹ جاری کردیا گیا۔محکمہ موسمیات کے مطابق برفانی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور فلیش فلڈز کا خدشہ ہے.بعض مقامات پر موسلا دھار بارشیں متوقع ہے۔محکمہ موسمیات نے شہریوں اور متعلقہ اداروں کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے جبکہ ممکنہ خطرات کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ کو خبردار کر دیا گیا ہے۔