اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پروازوں کے لیے بند، تمام فلائٹس کراچی موڑ دی گئیں WhatsAppFacebookTwitter 0 7 May, 2025 سب نیوز

اسلام آباد: اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو پروازوں کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ ایوی ایشن حکام کے مطابق تمام آنے اور جانے والی فلائٹس کو کراچی ایئرپورٹ پر موڑ دیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کی فضائی حدود (ایئر اسپیس) کو مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے، جس کے باعث متعدد پروازیں متاثر ہو رہی ہیں۔

سعودی ایئر لائن کی اسلام آباد آنے والی پرواز SV 726 کو بھی اسلام آباد کی بجائے کراچی ایئرپورٹ پر اتار دیا گیا ہے۔

حکام نے مسافروں کو ہدایت کی ہے کہ تازہ صورتحال جاننے کے لیے ایئر لائنز سے رابطے میں رہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربھارت نے مظفرآباد، کوٹلی اور بہاولپور میں میزائل داغ دیے، بچہ شہید، پاکستان کی جانب سے جوابی کارروائی شروع بھارت نے پاکستان پر بزدلانہ حملہ کرتے ہوئے 3 شہروں پر میزائل داغ دیے، معصوم بچہ شہید، دو شہری زخمی عمران خان نے رہنماوں کو اے پی سی، ایپکس کمیٹی، نیشنل سیکیورٹی کمیٹی میں جانے سے روک دیا بھارتی سائبر اٹیک کے خدشات، کابینہ ڈویژن نے ایڈوائزری جاری کر دی خواجہ آصف کے بیان کو سیاسی مخالفین اپنے فائدے کیلئے استعمال کر رہے ہیں، مولانا فضل الرحمان تشدد کا معاملہ ،پی ٹی آئی رہنماوں نے پارلیمنٹ ہاوس کے باہر دھرنا دے دیا ہم وزیراعظم شہباز شریف کو قومی اسمبلی میں بات نہیں کرنے دیں گے، قائد حزب اختلاف عمرایوب TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: اسلام آباد کے لیے

پڑھیں:

راولپنڈی کی تباہی میں اسلام آباد کتنا ذمہ دار؟

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 03 اگست 2025ء) راولپنڈی میں حالیہ برساتی تباہی اور سیلابی صورتحال کے جائزے کے لیے ڈی ڈبلیو نے مقامی حکام سے رابطہ کیا تو یہ بات سامنے آئی کہ گو کہ راولپنڈی کے مقامی سقم تو اپنی جگہ وفاقی دارلحکومت میں سیورج کا تباہ حال نظام بھی راولپنڈی کی تباہی میں ایک بڑا حصہ ڈال رہا ہے۔

شہری انتظام کے ماہرین کے مطابق، حالیہ بارشوں کے دوران راولپنڈی کے نالہ لئی کا پانی 18 فٹ کی سطح تک پہنچ گیا جس سے قریبی آبادیوں کو نقصان پہنچا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر اسلام آباد کی جانب سے راولپنڈی میں شہری سیلاب میں بڑا حصہ نہ ڈالا جاتا تو نالہ لئی کی سطح شاید 10 فٹ تک بھی نہ پہنچتی۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر سندھو، جو سی ڈی اے میں ڈائریکٹر جنرل سول انتظامیہ کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں، نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ راولپنڈی کی انتظامیہ نالہ لئی کے پانی کے گزرنے کا راستہ محفوظ بنانے میں ناکام رہی ہے، کیونکہ نالہ لئی کے کئی مقامات پر پانی کے اخراج کے راستے غیر قانونی تعمیرات اور کوڑا کرکٹ پھینکنے کی وجہ سے تنگ ہو گئے ہیں۔

لیکن یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ اسلام آباد بھی راولپنڈی میں شہری سیلاب کی صورتحال کو بڑھا رہا ہے، کیونکہ اسلام آباد سے بغیر صاف کیے گئے سیوریج کا پانی نالہ لئی میں چھوڑا جاتا ہے، جو جڑواں شہروں سے پانی کے نکاسی کا واحد ذریعہ ہے۔ اسلام آباد شہر کے نکاسی آب کا کیا بندوبست ہے؟

یہاں یہ ذکر کرنا ضروری ہے کہ اسلام آباد میں پانچ بڑے قدرتی نالے موجود ہیں جن کے نام سیدپور، بیداں، تانواں، نکی لئی اور کنات نالہ ہیں اور یہ تمام نالے آخرکار نالہ لئی سے آ کر ملتے ہیں جو راولپنڈی کے گنجان آباد علاقوں سے گزرتا ہے۔

اسلام آباد کے تمام قدرتی نالے کبھی صرف بارش کے پانی اور آس پاس کی پہاڑیوں سے آنے والے پانی کے نکاس کے لیے استعمال ہوتے تھے۔ اسلام آباد نے آئی نائن کے علاقے میں ایک سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ تعمیر کیا تھا، جو راولپنڈی اور نالہ لئی کے قریب واقع ہے۔ اسلام آباد شہر کا تمام گندا پانی اس پلانٹ تک پہنچایا جاتا تھا اور صفائی کے بعد اس صاف شدہ پانی کو نالہ لئی میں چھوڑا جاتا تھا۔

سرور سندھو کا کہنا ہے کہ سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ تاحال فعال ہے، تاہم وقت کے ساتھ انتظامیہ نے جہاں کہیں سیوریج لائن میں رکاوٹ آئی، وہاں لائن کو توڑ کر گندا پانی براہ راست اسلام آباد کے قدرتی نالوں میں ڈال دیا۔ اس کے نتیجے میں یہ نالے آلودہ ہو گئے۔

انہوں نے کہا کہ اب اسلام آباد کا تقریباً چالیس فیصد سیوریج بغیر کسی ٹریٹمنٹ کےبراہِ راست قدرتی نالوں میںڈالا جا رہا ہے، جو اسلام آباد اور راولپنڈی دونوں کے نالوں میں پانی کی سطح بلند ہونے کی ایک بڑی وجہ ہے۔

لیکن سرور سندھو کا کہنا تھا، ''راولپنڈی کی انتظامیہ کو بھی اپنی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے کہ وہ اپنے فرائض میں کوتاہی برت رہی ہے۔ اگر دونوں شہروں میں چند سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس لگا دیے جائیں تو یہ نالے صاف پانی سے بہہ سکتے ہیں۔

اگرچہ وہ پینے کے قابل نہیں ہوں گے، لیکن کم از کم آلودہ بھی نہیں ہوں گے جیسا کہ اب ہیں۔"

کیا راولپنڈی اور اسلام آباد شہر کو قدرتی آفات کا سامنا ہے؟

کچھ عرصے سے یہ رجحان بھی دیکھنے میں آ رہا ہے کہ جب بھی شہر کے کسی حصے میں سیلاب آتا ہے تو انتظامیہ اسے ''کلاؤڈ برسٹ‘‘ قرار دے دیتی ہے۔

تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اسلام آباد اور راولپنڈی میں کافی عرصے سے کوئی کلاؤڈ برسٹ نہیں ہوا، اور انتظامیہ محض اپنی نااہلی کا ملبہ قدرتی آفات پر ڈالنے کی کوشش کرتی ہے۔

واٹر مینجمنٹ کے ایک ماہر نصیر میمن کہتے ہیں، ''پاکستان میں ہم قدرتی آفت نہیں بلکہ انتظامی آفت کا سامنا کر رہے ہیں۔ حالیہ عرصے میں پورے ملک میں یا راولپنڈی اور اسلام آباد شہر میں ایسی کوئی قدرتی آفت نہیں آئی جس سے بچا نہ جا سکتا ہو، یہ سب انتظامی ناکامیاں ہیں۔

‘‘

نصیر میمن کا کہنا تھا کہ انتظامیہ میں اصلاح کی نیت کی کمی صرف راولپنڈی ہی کے لیے مسئلہ نہیں، کچھ عرصے سے اسلام آباد بھی متاثر ہو رہا ہے اور وقتاً فوقتاً بعض علاقوں میں سیلابی صورتحال کے باعث تباہی کی خبریں آتی رہتی ہیں۔ حالیہ بارشوں کے دوران سیدپور گاؤں بھی قدرتی نکاسیٔ آب کے نالوں میں پانی کے بہاؤ بڑھنے سے متاثر ہوا۔

متعلقہ مضامین

  •  سینیٹر عرفان صدیقی سے آغا سلیم الدین خلجی کی ملاقات
  • اگست کیلئے ہونڈا 125 کے تمام ویرینٹس کی قیمتیں سامنے آگئیں
  • انٹرنیشنل ڈائمنڈ لیگ سے قبل اولمپیئن ارشد ندیم کے لیے بُری خبر
  • آج تاریخ کی سب سے بڑی ریلی  ہو گی: گنڈا پور‘پی ٹی آئی ارکان اسمبلی سینیٹرز اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج کریں گے
  • چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت اجلاس،ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ
  • کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ نے اہم سنگ میل عبور کر لیا
  • پی ٹی آئی نے ارکان قومی اسمبلی اور سینیٹرز کو اسلام آباد بلالیا
  • تحریک انصاف کے تمام ارکان قومی اسمبلی و سینیٹ کو اسلام آباد بلا لیا گیا، ذرائع
  • گورنرپنجاب کا اسلام آباد میں پی ایف یو جے کی 75 سالہ جدوجہد کو خراج تحسین
  • راولپنڈی کی تباہی میں اسلام آباد کتنا ذمہ دار؟