قرارداد میں کہا گیا کہ دشمن کو ملک میں کسی در اندازی کی اجازت بھی نہیں دی جا سکتی، تاہم پاکستان ہمسایہ ممالک سے پُرامن تعلقات استوار کرنے کا خواہاں ہے، بین الاقوامی فورمز پر بھارتی جارحیت، ہٹ دھرمی کیخلاف آواز اُٹھائی جائے۔ اسلام ٹائمز۔ استحکام پاکستان پارٹی کے ایم پی اے محمد شعیب صدیقی نے بھارتی جارحیت کیخلاف پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کرائی۔ قرارداد میں پاک فوج کی شجاعت کو سلام اور مکمل یکجہتی کا اظہار اور دشمن کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے اور بھاری نقصان پہنچانے پر خراج تحسین پیش کیا گیا۔ قرارداد میں کہا گیا کہ پاک فوج نے بھارت کا بریگیڈ ہیڈکوارٹر تباہ کرکے بھارتی فوجیوں کو مورچے چھوڑ کر بھاگنے پر مجبور کر دیا، جبکہ رافیل سمیت جنگی طیاروں کو مار گرانا پاک فوج کی مہارت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

قرارداد میں چین اور امریکہ کی بھارت کی مذمت کے بیانات کا خیر مقدم کیا گیا اور کہا گیا کہ بھارتی جنگی جنون کیخلاف بیانات پاکستان کی کامیاب سفارت کاری ہے، جبکہ پاکستان کی حفاظت ہمارا جذبہ ایمانی ہے اور پاکستان کی خارجہ پالیسی میں جارحیت، دہشتگردی کی کوئی گنجائش نہیں۔ قرارداد میں مزید کہا گیا کہ دشمن کو ملک میں کسی در اندازی کی اجازت بھی نہیں دی جا سکتی، تاہم پاکستان ہمسایہ ممالک سے پُرامن تعلقات استوار کرنے کا خواہاں ہے، بین الاقوامی فورمز پر بھارتی جارحیت، ہٹ دھرمی کیخلاف آواز اُٹھائی جائے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بھارتی جارحیت کہا گیا کہ

پڑھیں:

بھارت کے مشرق میں گہرائی تک حملہ، ڈی جی آئی ایس پی آر کا بھارتی جارحیت پر دو ٹوک موٴقف سامنے آگیا

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بھارت کی ممکنہ فوجی کارروائی کی صورت میں پاکستان کے ردعمل کے حوالے سے دو ٹوک انداز میں کہا ہے کہ ہم اس بار بھارت میں مشرق سے آغاز کریں گے اور بھارت کو یہ جان لینا چاہیے کہ وہ بھی ہر جگہ مارے جا سکتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق بھارتی حکومت، جو آپریشن سندور میں ناکامی اور عوام و اپوزیشن کی تنقید سے شدید دباوٴ میں ہے، نے اب ایک بار پھر آپریشن سندور 2 کے نام پر پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی شروع کر دی ہے۔

اس مہم میں فرضی دہشتگردوں اور بے بنیاد الزامات کے ذریعے پاکستان کو بدنام کرنے کی ناکام کوشش کی جا رہی ہے۔

دی اکانومسٹ کے سوال پر کہ بھارت کی ممکنہ فوجی کارروائی کی صورت میں پاکستان کا ردعمل کیا ہوگا، ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح الفاظ میں کہا کہ "ہم اس بار بھارت میں مشرق سے آغاز کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کو یہ جان لینا چاہیے کہ وہ بھی ہر جگہ مارے جا سکتے ہیں۔ یہ بیان ایک واضح پیغام ہے کہ پاکستان کسی بھی جارحیت کا بھرپور اور موٴثر جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔

بھارت کے مشرقی علاقے جیسے کولکتہ، جمشید پور، رانچی، بوکارو، راوٴرکیلا، بھوبنیشور اور پٹنہ اس کی معیشت کے اہم ترین مراکز ہیں۔ یہ علاقے صنعتی، تجارتی، توانائی، بندرگاہی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مرکز ہیں اور بھارت کی اقتصادی قوت میں مرکزی حیثیت رکھتے ہیں۔

بھارت کے ان مشرقی علاقوں میں مودی کے پسندیدہ کھرب پتی گوتم ادانی اور مکیش امبانی کی مختلف بزنس کی مہنگی فیکٹریاں ہیں اور ٹیکنالوجی کے ڈیٹا سینٹرز ہیں جنکو اگر نقصان پہنچتا ہے تو ہندوستان کو دنوں میں اربوں ڈالرز کا نقصان ہوگا۔

اگر پاکستان کسی ممکنہ جنگ میں ان اقتصادی مراکز کو نشانہ بناتا ہے تو یہ محض سرحدی جھڑپ نہیں بلکہ بھارت کے اندر گہرائی تک حملہ تصور ہوگا۔

ایسا حملہ نہ صرف فوجی بلکہ معاشی و تزویراتی محاذ پر بھی بھارت کو شدید نقصان پہنچا سکتا ہے، جو دشمن کے حربی ارادوں کو مفلوج کر سکتا ہے۔

پاکستان کا موقف ہمیشہ دوٹوک اور اصولی رہا ہے کہ وہ ایک امن پسند ملک ہے، جو خطے نیٹ ریجنل سٹیبلائزر کے طور پر ابھرا ہے لیکن پاکستان کی امن کی خواہش کو اس کی کمزوری نہ سمجھا جائے، دشمن کی کسی بھی جارحیت کا جواب معرکہ حق کے نتائج سے زیادہ سخت اور تکلیف دہ ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت کے مشرق میں گہرائی تک حملہ، ڈی جی آئی ایس پی آر کا بھارتی جارحیت پر دو ٹوک موٴقف سامنے آگیا
  • احتجاج کی آڑ میں گھروں، بینکوں کو جلانا، سڑکیں بند کرنا قابلِ مذمت، ملک محمد احمد خاں
  • یوم استحصال کشمیر، قومی اسمبلی میں بھارتی اقدامات کیخلاف قراردادیں متفقہ طور پر منظور
  • پرامن احتجاج حق لیکن ریاستی املاک جلانا قابلِ مذمت ہے، اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان
  • قومی اسمبلی میں یوم استحصال کشمیر پر قرارداد منظور
  • یوم استحصال کشمیر: قومی اسمبلی میں بھارتی اقدامات کیخلاف قراردادیں متفقہ طور پر منظور
  • قومی اسمبلی میں یوم استحصال کشمیر سے متعلق قرارداد متفقہ طور پر منظور
  • قومی اسمبلی: کشمیر میں بھارتی اقدامات کی مذمت میں دو قراردادیں متفقہ منظور
  • یومِ استحصال کشمیر: قومی اسمبلی میں متفقہ قرارداد منظور، بھارت کے غیر قانونی اقدامات کی شدید مذمت
  • یوم استحصال کشمیر پر اظہاریکجہتی کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کروا دی گئی