بیجنگ :چینی صدر شی جن پھنگ کے روس کے سرکاری دورے اور عظیم حب الوطنی کی جنگ میں سابق سوویت یونین کی فتح کی 80ویں سالگرہ کی تقریبات میں شرکت کے موقع پر چائنا میڈیا گروپ کی جانب سے تیار کردہ پروگرام “شی جن پھنگ کے پسندیدہ حوالہ جات ” ( انٹرنیشنل ورژن) روس کے سرکاری ٹیلی ویژن اور ریڈیو ، روسی سرکاری اخبار “رشین گزٹ ” کی سرکاری ویب سائٹ، گیزپروم میڈیا ہولڈنگ جے ایس سی، روس کے گریٹ ایشیا ٹی وی اور دیگر پلیٹ فارمز پر 7 مئی سے نشر کیا جائے گا۔ ایشیا اور یورپ میں مین اسٹریم میڈیا کی ایک بڑی تعداد نے اس پروگرام کو نشر کرنے کا اعلان کیا ہے ،اور روس میں بھی زندگی کے تمام شعبوں کے تعلق رکھنے والے ناظرین اس کے نشر ہونے کے منتظر ہیں۔جدت طرازی اور ترقی، ثقافتی خوشحالی، تنوع اور تبادلوں ، باہمی سیکھنے اور خاندانی تعلیم جیسے موضوعات پر مرکوز پروگرام “شی جن پھنگ کے پسندیدہ حوالہ جات ” ( انٹرنیشنل ورژن ) نے صدر شی جن پھنگ کی اہم تقریروں ، مضامین اور گفتگو میں حوالے کے طور پر پیش کی گئی قدیم چینی کتابوں اور کلاسیکی جملوں کا انتخاب کیا ہے ، اور صدر شی جن پھنگ کی شاندار سیاسی حکمت ، گہرے فلسفیانہ خیالات اور عظیم انسانی جذبات کو شاندار طریقے سے پیش کیا ہے۔روس میں زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے اس پروگرام کی نشریات کے بارے میں اپنی توقعات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے روسی عوام کے لیے صدر شی جن پھنگ کی طرز حکمرانی اور چینی ثقافت کو سمجھنے کے لیے ایک دریچہ کھلے گا، اور روس چین دوستی کو بڑھانے اور دونوں فریقوں کے درمیان دوستانہ تبادلوں کو فروغ دینے میں گہری اور دیرپا ثقافتی طاقت پیدا ہو گی۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: صدر شی جن پھنگ شی جن پھنگ کے روس کے

پڑھیں:

امریکا؛ سابق نائب صدر ڈک چینی 84 سال کی عمر میں انتقال کرگئے

امریکی سیاست کے ایک اہم اور متنازع رہنما 84 سالہ ڈِک چینی نمونیا میں مبتلا ہونے کے باعث زیر علاج تھے۔

امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈِک چینی کا ماہر ڈاکٹر کی ٹیم گھر پر ہی علاج کر رہے تھے لیکن وہ جانبر نہ ہوسکے۔

ڈک چینی امراض قلب سمیت عمر رسیدگی سے جڑی دیگر بیماریوں کا شکار بھی تھے اور کافی کمزور ہوگئے تھے۔ 

وہ 2001 سے 2009 تک جارج ڈبلیو بش کے دونوں ادوارِ صدارت میں نائب صدر کی خدمات انجام دیں۔ علاوہ ازیں صدر جیرالڈ فورڈ کے وائٹ ہاؤس کے چیف آف اسٹاف بھی رہے۔

نائب صدارت کے دوران انھوں نے 11 ستمبر کے حملوں کے بعد امریکی خارجہ پالیسی اور انسدادِ دہشت گردی کے اقدامات میں نمایاں کردار ادا کیا۔ 

30 جنوری 1941 کو نیبراسکا میں پیدا ہونے والے ڈک چینی وائیومنگ سے امریکی کانگریس کے رکن بھی منتخب ہوئے تھے۔

وہ 1989 سے 1993 تک وزیر دفاع بھی رہے اور اس دور میں خلیجی جنگ کے فیصلے شامل تھے۔ 

انھوں نے انتظامیہ کے اہم فیصلوں میں براہِ راست مداخلت کی اور روایتی نائب صدور سے آگے کا کردار ادا کیا۔

تاہم ان پر امریکا کے عراق پر حملے کی وکالت، جاسوسی اور غیر روایتی جنگی حکمتِ عملیوں کی حمایت کرنے پر شدید تنقید بھی ہوئی تھی۔

 

متعلقہ مضامین

  • “چین-پاکستان تجارت ‘بادلوں کے سنہری راستے’ میں داخل”
  • میئر نیویارک ظہران ممدانی کی تقریر میں رمیز راجہ کا حوالہ، ویڈیو وائرل
  • “ہر آغاز کا ایک انجام ہوتا ہے” رونالڈو نے ریٹائرمنٹ کا عندیہ دے دیا
  • چینی کی سرکاری قیمت پر عدم دستیابی
  • این جے وی اسکول کی پی سی بی ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام
  • عراق جنگ کے محرک سابق امریکی نائب صدر ڈک چینی انتقال کرگئے
  • امریکا؛ سابق نائب صدر ڈک چینی 84 سال کی عمر میں انتقال کرگئے
  • سابق امریکی نائب صدر ڈک چینی 84 سال کی عمر میں انتقال کر گئے
  • “ژالہ باری کی سرد چپ”
  • سائنس آن ویلز” چائنا میڈیا گروپ کا اسلام آباد میں شاندار تعلیمی اقدام