بھارت نے پاکستان پر حملے کے بعد کرتار پور راہداری بھی بند کردی
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
سٹی42 : بھارت نے پاکستان پر حملے کے بعد کرتار پور راہداری بھی بند کردی، سکھ زائرین کو کوریڈور میں داخلے سے روک دیا گیا۔
بھارت نے منگل اور بدھ کی درمیانی شب پاکستان کے 6 شہروں میں 20 سے زائد مقامات پر میزائل حملے کیے، جس میں تقریباً 26 پاکستانی شہری شہید اور 40 سے زائد زخمی ہوئے۔
پاکستان کی جانب سے بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیتے ہوئے رافیل سمیت بھارت کے 5 طیارے تباہ کردیئے گئے جبکہ فورسز نے 7 ڈرون بھی مار گئے۔
میچ کے دوران بولر دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگیا
بھارتی میڈیا کے مطابق مودی حکومت نے پاکستان اور بھارت کی سرحدی گزر گاہ کرتار پور راہداری کو سکھ زائرین کیلئے بند کردیا، سکھ زائرین کو کرتار پور کوریڈور میں داخلے سے روک دیا گیا۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ کرتارپور راہداری تا حکم ثانی یاتریوں کیلئے بند رہے گی۔
واضح رہے کہ پہلگام حملے کے بعد بھارت کی جانب سے پاکستانیوں کو ملک چھوڑنے کے فیصلے کا جواب دیتے ہوئے پاکستان نے بھی بھارتی کو ملک سے جانے کی ہدایت کی تھی تاہم سکھ یاتریوں کو اس فیصلے سے استثنیٰ دیا گیا تھا۔
سندرفائرنگ؛ 2 افراد زخمی
Ansa Awais Content Writer.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سٹی42 پور راہداری کرتار پور
پڑھیں:
(ہٹ دھرمی برقرار)بھارت کاسندھ طاس معاہدہ بحال نہ کرنے کا اعلان
وہ پانی جو پاکستان جا رہا تھاہم اسے نہر بنا کر راجستھان کی طرف لے جائیں گے،بھارتی وزیر داخلہ
پاکستان کو وہ پانی نہیں ملے گا جس کا وہ ناحق فائدہ اٹھا رہا تھا، امت شاہ کا ٹائمز آف انڈیا کو انٹرویو
بھارتی وزیر داخلہ ا میت شاہ نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ کبھی بحال نہیں ہو گا، ہم وہ پانی جو پاکستان جا رہا تھا، نہر بنا کر راجستھان لے جائیں گے، پاکستان کو وہ پانی نہیں ملے گا جو اسے مل رہا تھا۔بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے ا میت شاہ نے کہا ہے کہ نئی دہلی اسلام آباد کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ کبھی بحال نہیں کرے گا اور پاکستان جانے والے پانی کا رخ اندرون ملک استعمال کے لیے موڑ دیا جائے گا۔ بھارتی وزیر داخلہ نے دعوی کیا کہ پاکستان کو وہ پانی کبھی نہیں ملے گا جو اسے ناجائز طور پر مل رہا تھا۔۔ انہوں نے اصرار کیا کہ اس معاہدے کی بحالی کبھی بھی ممکن نہیں ہو گی۔بھارت نے سن 1960 میں طے پانے والے اس معاہدے کو اس وقت ”معطل کر دیا تھا، جب مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے ایک حملے میں اس کے 26 شہری مارے گئے تھے۔ بھارتی حکومت نے اس کارروائی کو ”دہشت گردی قرار دیا تھا۔اس معاہدے کے تحت پاکستان کو بھارت سے نکلنے والے تین دریاوں سے 80 فیصد زرعی پانی کی ضمانت حاصل تھی۔امیت شاہ نے کہا، ”نہیں، یہ معاہدہ کبھی بحال نہیں ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا، ”وہ پانی جو پاکستان جا رہا تھا، ہم اسے ایک نہر بنا کر راجستھان کی طرف لے جائیں گے۔ پاکستان کو وہ پانی نہیں ملے گا جس کا وہ ناحق فائدہ اٹھا رہا تھا۔