پاکستان کی بھارت کے خلاف جوابی کارروائی شروع
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
پاک فضائیہ نے بھارت کا رافیل جہاز مار گرایا ، بریگیڈ ہیڈ کوارٹر تباہ
بھارت کے پاکستان کے خلاف حملوں کے بعد پاکستان کی طرف سے بھرپور جوابی کارروائی شروع کر دی گئی۔
اطلاعات کے مطابق پاک فضائیہ کے طیارے ہوا میں ہیں، یہ شرمناک حملہ بھارتی ایئر اسپیس سے کیا گیا، بھارتی پاکستانی ایئر اسپیس میں داخل نہیں ہوسکے ۔سیکیورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ 5مقامات کوٹلی، احمد پور شرقیہ، مظفرآباد، باغ اور مریدکے پر حملہ کیا گیا ہے۔ پاکستان کی جانب سے بھارت کے فضائی حملوں کا بھرپور جواب دیا جارہا ہے ، پاکستانی ایئرفورس نے بھارت کے 2 جہاز گرا دیے ہیں۔ پاکستان نے جوابی حملے میں بھارت کا بریگیڈ ہیڈ کوارٹر تباہ کردیا ہے ۔اسکائی نیوز نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کی فضائیہ نے بھارت کا رافیل جہاز مار گرایا ہے ۔
جوابی کارروائی
ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: پاکستان کی بھارت کے
پڑھیں:
روس کا یوکرین پر سب سے بڑا ڈرون حملہ، 479 ڈرون برسادیے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">کیف: یوکرینی فضائیہ نے بتایا ہے کہ روس نے یوکرین پر فضائی حملے کے دوران ایک رات میں ریکارڈ 479 ڈرون فائر کیے۔
یوکرین نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ کیف نے رات گئے روسی ڈرونز کے پرزے تیار کرنے والی الیکٹرونکس فیکٹری پر بھی حملہ کیا ہے جبکہ مقامی روسی حکام نے تصدیق کی کہ حملے کے بعد اس فیکٹری کو عارضی طور پر پیداوار روکنا پڑی۔
غیر ملکی خبررساں ادارے ’’رائٹرز‘‘ کے مطابق کیف کی فضائیہ نے کہا ہے کہ بہت بڑے پیمانے پر یہ حملہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب روس کی جانب سے جنگ بندی کی اپیلوں کو مسترد کیا جارہا ہے۔
تاہم یوکرینی فضائیہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے 460 ڈرونز کو مار گرایا یا روک دیا جبکہ روس کی جانب سے رات بھر داغے گئے 20 میں سے 19 میزائلوں کو بھی ناکام بنایا۔
یوکرینی فضائیہ کا کہنا تھا کہ روسی ڈرون حملوں کے نتیجے میں یوکرین کے کئی علاقوں کو نقصان پہنچا تاہم اس حملے کے نتیجے میں کسی جانی نقصان یا پھر بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں۔
یوکرینی فضائیہ کے مطابق روس نے 10 مقامات پر فضائی حملے کیے جبکہ یوکرین کے مغربی شہر روِنے کے میئر اولیگزینڈر تریتیاک نے اسے ’جنگ کے آغاز کے بعد علاقے پر سب سے بڑا حملہ‘ قرار دیا۔
روس نے حالیہ ہفتوں میں یوکرین بھر میں اپنے حملوں میں شدت پیدا کی ہے، جس کے بارے میں یوکرین کا کہنا ہے کہ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ روس اپنی 3 سالہ طویل جارحیت کو روکنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا اور امن مذاکرات کو سنجیدگی سے نہیں لے رہا۔
ان حملوں نے یوکرین کے پہلے سے ہی دباؤ کا شکار فضائی دفاعی نظام کی صلاحیت سے متعلق خدشات پیدا کیے ہیں۔