سپریم کورٹ آ ف پاکستان میں بھارتی جارحیت کے شہداء کے لیے فاتحہ خوانی کا اہتمام
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 مئی2025ء) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے سپریم کورٹ کے تمام معزز جج صاحبان کے ہمراہ بھارتی فوج کے وحشیانہ اور بلا اشتعال حملے میں بے گناہ پاکستانی شہریوں کی شہادت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرنے کے لیے ایک تعزیتی اجلاس منعقد کیا۔ جمعرات کو سپریم کورٹ کے شعبہ تعلقات عامہ کے جاری اعلامیہ کے مطابق ججز نے شہداء کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی۔
(جاری ہے)
انہوں نے اس غیر انسانی جارحیت کی وجہ سے ہونے والے گہرے دکھ اور غم پر سوگوار خاندانوں سے دلی تعزیت اور گہری ہمدردی کا اظہار کیا۔انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ شہداء پر اپنی لامحدود رحمتیں نازل فرمائے، ان کے درجات کو آخرت میں بلند فرمائے اور ان کے لواحقین کو اس المناک اور ناقابل تلافی نقصان کو برداشت کرنے کی ہمت اور صبر عطا فرمائے۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان متاثرہ خاندانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتی ہے اور انصاف، انسانی وقار اور معصوم جانوں کے تحفظ و تقدس کے لیے اپنے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتی ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سپریم کورٹ کے لیے
پڑھیں:
انڈین سپریم کورٹ کا فیصلہ: بہادر شاہ ظفر کی وارثہ کو لال قلعہ نہیں ملے گا
نئی دہلی: مغل بادشاہ بہادر شاہ ظفر کے پڑپوتے کی بیوہ سلطانہ بیگم نے دہلی کے تاریخی لال قلعہ پر دعویٰ کرتے ہوئے بھارتی سپریم کورٹ سے اس کا قبضہ دینے کی درخواست کی، تاہم عدالت نے یہ مطالبہ مسترد کر دیا۔
بھارتی چیف جسٹس سنجیو کھنا نے درخواست مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ اگر لال قلعہ دے دیا جائے تو پھر آپ آگرہ اور فتح پور سیکری کے قلعے بھی مانگیں گی۔
عدالت نے سابقہ عدالتی فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں درخواست دینے میں 150 سال کی تاخیر ہوئی ہے، جو ناقابل قبول ہے۔
اس سے قبل سلطانہ بیگم نے 2021 اور 2024 میں دہلی ہائیکورٹ سے بھی رجوع کیا تھا، تاہم وہاں سے بھی ان کی درخواستیں مسترد ہو چکی تھیں۔