میٹا نے بھارت میں مسلم نیوز پیج تک رسائی روک دی
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 08 مئی 2025ء) میٹا نے یہ اقدام ایسے وقت کیا ہے جب بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگا پر حملے کے جواب میں نئی دہلی نے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر اور پاکستان میں میزائیل حملے کیے، جس کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔
امریکہ میں میٹا پر عدم اعتماد سے متعلق تاریخی مقدمہ ہے کیا؟
انسٹاگرام اکاونٹ Muslim@ انسٹا گرام پر سب سے زیادہ فالو کیے جانے والے مسلم نیوز ذرائع میں سے ایک ہے۔
بھارت میں اس کے فالوورز کی تعداد67 لاکھ ہے۔ اس کے صارفین جب اس کی پوسٹس تک رسائی کی کوشش کرتے ہیں، توانہیں ایک پیغام موصول ہوتا ہے: "یہ اکاؤنٹ انڈیا میں دستیاب نہیں ہے۔ یہ اس لیے ہے کہ ہم نے قانونی درخواست پر اس مواد کو محدود کیا ہے۔
(جاری ہے)
"
پاک بھارت کشیدگی: سوشل میڈیا پر میمز کا ’طوفان‘ برپا
اس پابندی کے حوالے سے بھارتی حکومت کی جانب سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستانی اداکاروں اور کرکٹرز کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس تک رسائی کو بھی بھارت میں محدود کر دیا گیا ہے۔نیوز اکاؤنٹ کے بانی اور چیف ایڈیٹر امیر الخطابہ نے ایک بیان میں کہا: 'مجھے انڈیا سے سینکڑوں پیغامات، ای میلز اور تبصرے موصول ہوئے کہ وہ ہمارے اکاؤنٹ تک رسائی حاصل نہیں کر سکتے۔ اکاونٹ کو میٹا نے بھارتی حکومت کی قانونی درخواست پربلاک کردیا ہے۔
یہ سنسرشپ ہے۔" میٹا کا تبصرہ کرنے سے انکارمیٹا نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔ ٹیک کمپنی کے ترجمان نے اے ایف پی کو کمپنی کے ویب پیج کا حوالہ دیا، جہاں حکومتوں کی قانونی درخواستوں کے مطابق 'مقامی قوانین‘ کے خلاف مواد کو محدود کرنے کی پالیسی دی گئی ہے۔
یہ معاملہ سب سے پہلے امریکی ٹیک صحافی ٹیلر لورینز کے پلیٹ فارم 'یوزر میگزین‘ نے رپورٹ کیا۔
یہ رپورٹ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب بھارت اور پاکستان کے درمیان دو دہائیوں میں بدترین کشیدگی جاری ہے۔پہلگام حملہ: بھارتی جوابی کارروائی کے لیے اعلیٰ سطحی اجلاس
دونوں ممالک نے متنازعہ سرحد پر شدید گولہ باری کی ہے۔ اس جاری تشدد میں مجموعی طور پر سرحد کے دونوں اطراف سے اب تک کم از کم 43 ہلاکتوں کی اطلاع ہے۔ اسلام آباد نے کہا کہ بھارتی حملوں اور سرحد پر فائرنگ سے 31 شہری ہلاک ہوئے، جبکہ نئی دہلی نے پاکستانی گولہ باری سے کم از کم 12 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔
یہ نئے حملے اس وقت شروع ہوئے جب نئی دہلی نے اسلام آباد پر کشمیر کے مسلم اکثریتی علاقے میں سیاحوں پر ہونے والے مہلک حملے کی پشت پناہی کا الزام عائد کیا۔ پاکستان نے اس کی تردید کی ہے۔
پیج کے بانی کا ردعملامیر الخطابہ نے بھارتی فالوورز سے معذرت کرتے ہوئے کہا، "جب پلیٹ فارمز اور ممالک میڈیا کو خاموش کرنے کی کوشش کرتے ہیں، تو پتہ چلتا ہے کہ ہم اقتدار میں بیٹھے لوگوں کا احتساب کرنے کا اپنا کام ٹھیک سے کر رہے ہیں۔
"انہوں نے مزید کہا، "ہم سچ بتاتے رہیں گے اور انصاف کے لیے ثابت قدم رہیں گے۔"
انہوں نے میٹا سے مطالبہ کیا کہ بھارت میں اکاؤنٹ کو بحال کیا جائے۔
بھارت نے مبینہ طور پر 'اشتعال انگیز‘ مواد پھیلانے کے الزام میں ایک درجن سے زائد پاکستانی یوٹیوب چینلز پر بھی پابندی عائد کر دی ہے، جن میں پاکستانی نیوز چینلز بھی شامل ہیں۔
حالیہ دنوں میں پاکستان کے سابق وزیراعظم اور کرکٹ کپتان عمران خان کے انسٹاگرام اکاؤنٹ تک بھی بھارت میں رسائی کو بلاک کر دیا گیا ہے۔
اسی طرح، پاکستان کے معروف اداکار فواد خان اور عاطف اسلم کے اکاؤنٹس بھی بھارت میں بلاک کر دیے گئے ہیں، ساتھ ہی کرکٹرز بابر اعظم، محمد رضوان، شاہد آفریدی اور وسیم اکرم کے اکاؤنٹس بھی بند ہیں۔
جنوبی ایشیائی پڑوسیوں کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی نے آن لائن غلط معلومات کا بھی ایک طوفان کھڑا کر دیا ہے، سوشل میڈیا پر ڈیپ فیک ویڈیوز سے لے کر غلط معلومات تک بڑے پیمانے پر گردش کر رہی ہیں۔
ادارت: صلاح الدین زین
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بھارت میں تک رسائی میٹا نے کر دیا
پڑھیں:
پاکستان نے سندھ طاس معاہدے سے متعلق بھارتی وزیر داخلہ کا بیان مسترد کردیا
ترجمان دفتر خارجہ نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو مسترد کرنے کے بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ محض ایک سیاسی مفاہمت نہیں، بلکہ ایک بین الاقوامی معاہدہ ہے جس پر یک طرفہ طور پر نظر ثانی یا انکار ممکن نہیں۔
اپنے ایک بیان میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ پاکستان اس معاہدے کا مکمل احترام کرتا ہے اور اپنے جائز حقوق و مفادات کے تحفظ کے لیے تمام ممکنہ اقدامات اٹھائے گا۔
یہ بھی پڑھیں پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ کبھی بحال نہیں ہوگا، بھارت کی ہٹ دھرمی برقرار
دفتر خارجہ کے ترجمان نے واضح کیاکہ بھارتی وزیر داخلہ کا بیان بین الاقوامی معاہدوں کی حرمت کی کھلی خلاف ورزی اور سنگین بے حسی کا مظہر ہے۔
انہوں نے کہاکہ بھارت کی طرف سے معاہدے کو معطل کرنے یا مسترد کرنے کا کوئی قانونی جواز نہیں، کیونکہ سندھ طاس معاہدہ اقوام متحدہ کے زیرِ اثر طے پایا تھا اور یہ عالمی قوانین کے تحت دونوں ممالک کو اس پر عمل درآمد کا پابند کرتا ہے۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ معاہدے کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی بھارتی کوشش نہ صرف انتہائی غیر ذمہ دارانہ ہے بلکہ عالمی سطح پر تسلیم شدہ اصولوں کی کھلی خلاف ورزی بھی ہے۔ اس طرزِ عمل سے نہ صرف خطے میں کشیدگی بڑھ سکتی ہے بلکہ یہ عالمی برادری کے لیے بھی خطرناک نظیر قائم کرتا ہے۔
ترجمان نے کہاکہ پاکستان ایک ذمہ دار ریاست کی حیثیت سے اپنے بین الاقوامی معاہدوں کی مکمل پاسداری کرتا ہے اور سندھ طاس معاہدے پر مکمل عملدرآمد جاری رکھے گا۔ انہوں نے بھارت پر زور دیا کہ وہ اپنے یک طرفہ، غیر قانونی اور اشتعال انگیز بیانات اور اقدامات سے باز رہے اور معاہدے پر بلاتعطل عملدرآمد کو یقینی بنائے۔
دفتر خارجہ نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارت کے ایسے جارحانہ اور غیر قانونی رویے کا نوٹس لے، جو خطے میں امن و استحکام کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔ پاکستان نے اپنے اس عزم کو دہرایا کہ وہ اپنے آبی حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا اور کسی بھی قسم کی زیادتی کو برداشت نہیں کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں سندھ طاس معاہدہ: بھارت کی متواتر خلاف ورزیاں، تیر کمان سے نکلنے سے پہلے دنیا کارروائی کرلے
واضح رہے کہ بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے آج ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ کبھی بحال نہیں ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بھارتی بیان مسترد پاکستان ترجمان دفتر خارجہ دفتر خارجہ سندھ طاس معاہدہ وی نیوز