UrduPoint:
2025-08-07@12:29:54 GMT

میٹا نے بھارت میں مسلم نیوز پیج تک رسائی روک دی

اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT

میٹا نے بھارت میں مسلم نیوز پیج تک رسائی روک دی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 08 مئی 2025ء) میٹا نے یہ اقدام ایسے وقت کیا ہے جب بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگا پر حملے کے جواب میں نئی دہلی نے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر اور پاکستان میں میزائیل حملے کیے، جس کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔

امریکہ میں میٹا پر عدم اعتماد سے متعلق تاریخی مقدمہ ہے کیا؟

انسٹاگرام اکاونٹ Muslim@ انسٹا گرام پر سب سے زیادہ فالو کیے جانے والے مسلم نیوز ذرائع میں سے ایک ہے۔

بھارت میں اس کے فالوورز کی تعداد67 لاکھ ہے۔ اس کے صارفین جب اس کی پوسٹس تک رسائی کی کوشش کرتے ہیں، توانہیں ایک پیغام موصول ہوتا ہے: "یہ اکاؤنٹ انڈیا میں دستیاب نہیں ہے۔ یہ اس لیے ہے کہ ہم نے قانونی درخواست پر اس مواد کو محدود کیا ہے۔

(جاری ہے)

"

پاک بھارت کشیدگی: سوشل میڈیا پر میمز کا ’طوفان‘ برپا

اس پابندی کے حوالے سے بھارتی حکومت کی جانب سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔

یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستانی اداکاروں اور کرکٹرز کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس تک رسائی کو بھی بھارت میں محدود کر دیا گیا ہے۔

نیوز اکاؤنٹ کے بانی اور چیف ایڈیٹر امیر الخطابہ نے ایک بیان میں کہا: 'مجھے انڈیا سے سینکڑوں پیغامات، ای میلز اور تبصرے موصول ہوئے کہ وہ ہمارے اکاؤنٹ تک رسائی حاصل نہیں کر سکتے۔ اکاونٹ کو میٹا نے بھارتی حکومت کی قانونی درخواست پربلاک کردیا ہے۔

یہ سنسرشپ ہے۔" میٹا کا تبصرہ کرنے سے انکار

میٹا نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔ ٹیک کمپنی کے ترجمان نے اے ایف پی کو کمپنی کے ویب پیج کا حوالہ دیا، جہاں حکومتوں کی قانونی درخواستوں کے مطابق 'مقامی قوانین‘ کے خلاف مواد کو محدود کرنے کی پالیسی دی گئی ہے۔

یہ معاملہ سب سے پہلے امریکی ٹیک صحافی ٹیلر لورینز کے پلیٹ فارم 'یوزر میگزین‘ نے رپورٹ کیا۔

یہ رپورٹ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب بھارت اور پاکستان کے درمیان دو دہائیوں میں بدترین کشیدگی جاری ہے۔

پہلگام حملہ: بھارتی جوابی کارروائی کے لیے اعلیٰ سطحی اجلاس

دونوں ممالک نے متنازعہ سرحد پر شدید گولہ باری کی ہے۔ اس جاری تشدد میں مجموعی طور پر سرحد کے دونوں اطراف سے اب تک کم از کم 43 ہلاکتوں کی اطلاع ہے۔ اسلام آباد نے کہا کہ بھارتی حملوں اور سرحد پر فائرنگ سے 31 شہری ہلاک ہوئے، جبکہ نئی دہلی نے پاکستانی گولہ باری سے کم از کم 12 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔

یہ نئے حملے اس وقت شروع ہوئے جب نئی دہلی نے اسلام آباد پر کشمیر کے مسلم اکثریتی علاقے میں سیاحوں پر ہونے والے مہلک حملے کی پشت پناہی کا الزام عائد کیا۔ پاکستان نے اس کی تردید کی ہے۔

پیج کے بانی کا ردعمل

امیر الخطابہ نے بھارتی فالوورز سے معذرت کرتے ہوئے کہا، "جب پلیٹ فارمز اور ممالک میڈیا کو خاموش کرنے کی کوشش کرتے ہیں، تو پتہ چلتا ہے کہ ہم اقتدار میں بیٹھے لوگوں کا احتساب کرنے کا اپنا کام ٹھیک سے کر رہے ہیں۔

"

انہوں نے مزید کہا، "ہم سچ بتاتے رہیں گے اور انصاف کے لیے ثابت قدم رہیں گے۔"

انہوں نے میٹا سے مطالبہ کیا کہ بھارت میں اکاؤنٹ کو بحال کیا جائے۔

بھارت نے مبینہ طور پر 'اشتعال انگیز‘ مواد پھیلانے کے الزام میں ایک درجن سے زائد پاکستانی یوٹیوب چینلز پر بھی پابندی عائد کر دی ہے، جن میں پاکستانی نیوز چینلز بھی شامل ہیں۔

حالیہ دنوں میں پاکستان کے سابق وزیراعظم اور کرکٹ کپتان عمران خان کے انسٹاگرام اکاؤنٹ تک بھی بھارت میں رسائی کو بلاک کر دیا گیا ہے۔

اسی طرح، پاکستان کے معروف اداکار فواد خان اور عاطف اسلم کے اکاؤنٹس بھی بھارت میں بلاک کر دیے گئے ہیں، ساتھ ہی کرکٹرز بابر اعظم، محمد رضوان، شاہد آفریدی اور وسیم اکرم کے اکاؤنٹس بھی بند ہیں۔

جنوبی ایشیائی پڑوسیوں کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی نے آن لائن غلط معلومات کا بھی ایک طوفان کھڑا کر دیا ہے، سوشل میڈیا پر ڈیپ فیک ویڈیوز سے لے کر غلط معلومات تک بڑے پیمانے پر گردش کر رہی ہیں۔

ادارت: صلاح الدین زین

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بھارت میں تک رسائی میٹا نے کر دیا

پڑھیں:

فیلڈ مارشل کے صدر بننے کی خبر جھوٹ، حملے پر جوابی کارروائی بھارت کے اندر گہرائی سے شروع ہو گی: ڈی جی آئی ایس پی آر

اسلام آباد (خبرنگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) بھارتی مشرق میں گہرائی تک حملہ کے حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر کا  ممکنہ بھارتی جارحیت پر دو ٹوک مؤقف سامنے آ گیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری کے معروف جریدے ’’دی اکانومسٹ‘‘ کو دیئے گئے انٹرویو کے بعد بھارت کی جانب سے منفی پراپیگنڈے کے ذریعے  بھارتی میڈیا اور حکومتی  حلقے اسے بنگلہ دیش  کو استعمال کرنے سے جوڑنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں،  حالانکہ حقیقت میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھارت کے مشرقی حصے میں موجود اقتصادی مراکز کو گہرائی میں نشانہ بنانے کی بات کی  ہے۔ بھارتی حکومت، جو آپریشن سندور میں ناکامی اور عوام و اپوزیشن کی تنقید سے شدید دباؤ میں ہے، نے اب ایک بار پھر آپریشن سندور 2  کے نام پر پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی شروع کر دی ہے۔ اس مہم میں فرضی دہشتگردوں اور بے بنیاد الزامات کے ذریعے پاکستان کو بدنام کرنے کی ناکام کوشش کی جا رہی ہے۔ "دی اکانومسٹ"  کے سوال پر کہ بھارت کی ممکنہ فوجی کارروائی کی صورت میں پاکستان کا ردعمل کیا ہوگا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح الفاظ میں کہا: "ہم اس بار بھارت میں مشرق سے آغاز کریں گے۔" انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کو یہ جان لینا چاہیے کہ وہ بھی ہر جگہ مارے جا سکتے ہیں۔ یہ بیان ایک واضح پیغام ہے کہ پاکستان کسی بھی جارحیت کا بھرپور اور مؤثر جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔ بھارت کے مشرقی علاقے جیسے کولکتہ، جمشید پور، رانچی، بوکارو، رارکیلا، بھوبنیشور اور پٹنہ اس کی معیشت کے اہم ترین مراکز ہیں۔ یہ علاقے صنعتی، تجارتی، توانائی، بندرگاہی اور  انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مرکز ہیں اور بھارت کی اقتصادی قوت میں مرکزی حیثیت رکھتے ہیں۔ بھارت کے ان مشرقی علاقوں میں مودی کے پسندیدہ کھرب پتی گوتم ادانی اور مکیش امبانی کی مختلف بزنس کی مہنگی فیکٹریاں ہیں اور ٹیکنالوجی کے ڈیٹا سینٹرز ہیں جن کو اگر نقصان پہنچتا ہے تو بھارت کو دنوں میں اربوں ڈالرز کا نقصان ہوگا۔ اگر پاکستان کسی ممکنہ جنگ میں ان اقتصادی مراکز کو نشانہ بناتا ہے تو یہ محض سرحدی جھڑپ نہیں بلکہ بھارت کے اندر گہرائی تک حملہ تصور ہوگا۔ ایسا حملہ نہ صرف فوجی بلکہ معاشی و تزویراتی محاذ پر بھی بھارت کو شدید نقصان پہنچا سکتا ہے، جو دشمن کے حربی ارادوں کو مفلوج کر سکتا ہے۔ پاکستان کا موقف ہمیشہ دوٹوک اور اصولی رہا ہے کہ وہ ایک امن پسند ملک ہے، جو خطے میں نیٹ ریجنل سٹیبلائزر کے طور پر ابھرا ہے لیکن پاکستان کی امن کی خواہش کو اس کی کمزوری نہ سمجھا جائے۔ دشمن کی کسی بھی جارحیت کا جواب معرکہ حق  کے نتائج  سے زیادہ سخت اور تکلیف دہ ہوگا۔ لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے دی اکانومسٹ کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی صدر بننے کی خبروں کو جھوٹ قرار دے دیا۔ ترجمان پاک فوج نے معرکہ حق کے بعد کئے جانے والے سیاسی تجزیے مسترد کر دیئے۔ لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کے بارے میں پاکستان کے صدر بننے کی باتیں مکمل طور پر بے بنیاد ہیں۔ برطانوی جریدے نے ڈی جی آئی ایس پی آر سے سوال کیا کہ پاکستان بھارتی فوجی کارروائی پر کیا ردعمل ظاہر کرے گا؟۔ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے دوٹوک جواب دیا کہ بھارت نے حملہ کیا تو اس بار اس کے مشرق سے آغاز کریں گے۔ شروعات بھارت کے اندر گہرائی سے حملہ کرنے سے ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ وہ بھی ہر جگہ مارے جا سکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان نے بھارت میں ہاکی ایشیا کپ کھیلنے سے انکار ، بھارتی آفیشل کا دعویٰ
  • بھارتی ریاست بہار کے الیکشن سے پتا چلے گا کہ بھارتی عوام کیا سوچتے ہیں، عبدالباسط
  • فیلڈ مارشل کے صدر بننے کی خبر جھوٹ، حملے پر جوابی کارروائی بھارت کے اندر گہرائی سے شروع ہو گی: ڈی جی آئی ایس پی آر
  • پاکستان ہاکی فیڈریشن نے ایشیاء کپ کیلئے ٹیم بھارت بھیجنے سے معذرت کرلی
  • ’کارز‘ اور افغانستان میں امریکی سرمایہ کاری کے لیے پاکستان کی گیٹ وے جیسی حیثیت
  • ہوڈی مودی کی منجی ٹھک گئی!
  • بھارت کے مشرق میں گہرائی تک حملہ، ڈی جی آئی ایس پی آر کا بھارتی جارحیت پر دو ٹوک موٴقف سامنے آگیا
  • بھارت اور اسرائیل کے انسانیت سوز مظالم قابلِ مذمت ہیں، مسلم حکمران خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، ثنااللہ سہرانی
  • آج کا دن بھارتی ظلم، بربریت اور مودی سرکار کی فاشسٹ سوچ کا ثبوت ہے
  • پہلگام فالس فلیگ، پاکستانی فیکٹ چیک کے بعد بھارت کا حملہ آوروں کی پاکستانی شناخت کے دعوے سے راہ فرار