بٹھنڈہ میں طیارہ گرا تو عینی شاہدین نے کیا دیکھا؟ ایسی تفصیلات سامنے آگئیں کہ آپ کو بھی اپنے شاہینوں پر فخر ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارت کی شمالی ریاست پنجاب کے ضلع بٹھنڈہ میں بدھ کی رات ایک نامعلوم طیارہ گرنے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔ عینی شاہدین اور ایک مقامی سرکاری اہلکار نے سی این این کو بتایا کہ یہ واقعہ اکلائن کلاں گاؤں میں پیش آیا، جو اسی وقت کے آس پاس ہوا جب پاکستان نے پانچ بھارتی لڑاکا طیارے مار گرانے کا دعویٰ کیا تھا۔بھارتی حکومت نے تاحال اس واقعے پر کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا ہے۔
ایک کسان نے سی این این کو بتایا "رات تقریباً 1:15 بجے ایک زوردار دھماکے کی آواز سنائی دی۔ باہر نکلے تو ایک نامعلوم طیارہ زمین پر گرا پڑا تھا، اور اس سے چنگاریاں نکل رہی تھیں۔ اس کا کہنا تھا کہ ایک شخص موقع پر ہلاک ہو گیا جبکہ متعدد زخمی ہوئے۔ میں نے واقعے کی چند ویڈیوز بنائیں، لیکن حکام نے مجھے انہیں ڈیلیٹ کرنے کا حکم دیا۔"
اگلے 10 سال میں آئی فون کچرا ہوجائے گا:ایپل عہدید ار
ایک کریانہ فروش نے بتایا کہ وہ اور اس کا خاندان بھی دھماکے سے جاگ گئے۔ "یہ لمحہ بہت خوفناک تھا۔ طیارہ گرنے کے بعد کچھ آوازیں آتی رہیں، اور آگ لگی رہی۔ گاؤں میں کئی لوگ زخمی ہوئے ہیں۔"
ایک ضلعی سرکاری افسر نے سی این این کو بتایا کہ ایک نامعلوم طیارہ بدھ کی رات تقریباً دو بجے اکلائن کلاں گاؤں کے ایک گندم کے کھیت میں گرا۔ان کے بقول: "طیارہ غیر شناخت شدہ تھا، لیکن لگتا ہے کہ ہمارا اپنا تھا۔"
قریبی سرکاری ہسپتال کی ڈاکٹر دھیرا گپتا کے مطابق "ہمارے پاس 10 زخمی لائے گئے، جن میں سے ایک کی موت ہو گئی۔"
پاک بھارت لڑاکا طیاروں کی "ڈاگ فائٹ" حالیہ فضائی تاریخ کی سب سے بڑی اور طویل جھڑپوں میں شامل، سی این این کا دعویٰ
اگرچہ بھارتی حکومت کی طرف سے کوئی باضابطہ تصدیق نہیں ہوئی، مگر بھارتی میڈیا نے بھی اس وقت کے آس پاس ایک طیارے کے گرنے کی خبریں دی ہیں، جن میں ایک ہلاکت اور نو زخمیوں کا ذکر کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ بھارت کے 6 اور 7 مئی کی درمیان کیے جانے والے بزدلانہ حملے کے جواب میں پاک فضائیہ کے شاہینوں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے بھارت کے پانچ طیارے گرادیے تھے۔ اگرچہ بھارتی حکومت کی طرف سے اسے تسلیم نہیں کیا جا رہا لیکن عالمی میڈیا نے پاکستان کے دعووں کی تصدیق کردی ہے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
پاکستان نے سندھ طاس معاہدے پر بھارتی وزیر داخلہ کا بیان مسترد کردیا
بیان بین الاقوامی معاہدوں کی حرمت کی کھلی خلاف ورزی ، پاکستان اس معاہدے کا مکمل احترام کرتا ہے اور اپنے حقوق و مفادات کے تحفظ کیلئے تمام ضروری اقدامات کرے گا
سندھ طاس معاہدہ کوئی سیاسی مفاہمت نہیں بلکہ ایک بین الاقوامی معاہدہ ہے جس میں کسی یک طرفہ اقدام کی کوئی گنجائش نہیں، ترجمان کا امیت شاہ کے بیان پرردعمل کا اظہار
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان اپنی جانب سے اس معاہدے کا مکمل احترام کرتا ہے اور اپنے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔بھارتی وزیر داخلہ کے سندھ طاس معاہدے کی بحالی کو مکمل طور پر مسترد کرنے سے متعلق بیان پر ترجمان دفتر خارجہ نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ "یہ بیان بین الاقوامی معاہدوں کی حرمت کی کھلی خلاف ورزی اور سنگین بے حسی کا مظہر ہے، سندھ طاس معاہدہ کوئی سیاسی مفاہمت نہیں بلکہ ایک بین الاقوامی معاہدہ ہے جس میں کسی یک طرفہ اقدام کی کوئی گنجائش نہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے معاہدے کو معطل کرنے کا غیر قانونی اعلان بین الاقوامی قانون، معاہدے کی شقوں اور ریاستوں کے باہمی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔ترجمان نے کہا کہ اس قسم کا طرزِ عمل نہایت خطرناک اور غیر ذمے دارانہ نظیر قائم کرتا ہے، جو بین الاقوامی معاہدوں کی ساکھ کو نقصان پہنچاتا ہے اور ایسی ریاست کی سنجیدگی پر سوال اٹھاتا ہے جو کھلے عام اپنے قانونی وعدوں سے انحراف کرتی ہے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ پانی کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا غیر ذمے دارانہ فعل ہے اور عالمی سطح پر تسلیم شدہ ریاستی اصولوں کے منافی ہے بھارت کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر اپنے یک طرفہ اور غیر قانونی مؤقف کو واپس لے اور سندھ طاس معاہدے پر مکمل اور بلا تعطل عملدرآمد کو بحال کرے، پاکستان اپنی جانب سے اس معاہدے کا مکمل احترام کرتا ہے اور اپنے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔