بھارتی جارحیت کے دوران حکومت پنجاب نے ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہدایات جاری کردیں
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
پنجاب حکومت نے پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں کسی بھی غیر متوقع صورتحال کے پیش نظر شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اہم ہدایات (ایس او پیز) جاری کر دیں، یہ رہنما اصول نہ صرف عوام کو کسی بھی ہنگامی حالت کے لیے تیار رہنے میں مدد فراہم کریں گے بلکہ امن و امان برقرار رکھنے میں بھی معاون ثابت ہوں گے۔
رپورٹ کے مطابق سروسز و جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری کردہ اقدامات میں شہریوں کو مشورہ دیا گیا کہ وہ اپنے گھروں میں ایک محفوظ، بغیر کھڑکیوں والا کمرہ، جیسے تہہ خانہ یا اندرونی کمرہ، ہنگامی صورتحال کے لیے مختص کریں۔
مزید برآں، ایک مکمل ہنگامی کٹ تیار رکھنا ضروری قرار دیا گیا ہے جس میں ابتدائی طبی امداد، ضروری ادویات، بوتل بند پانی، خراب نہ ہونے والی خوراک، ٹارچ، اضافی بیٹریاں اور پورٹیبل چارجرز شامل ہوں۔
سرکاری وارننگ یا الارم کی صورت میں شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ فوری طور پر تمام لائٹس بند کر دیں تاکہ باہر سے ان کا پتہ نہ چل سکے۔
افراد کو پُرسکون انداز میں اپنے گھروں کے اندر محفوظ جگہ پر منتقل ہونے، دروازے اور کھڑکیاں بند رکھنے اور گیس کے کنیکشن بند کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
نیچے جانے کے لیے صرف سیڑھیوں کے استعمال پر زور دیا گیا ہے، جبکہ لفٹ کے استعمال سے مکمل گریز کی ہدایت کی گئی ہے۔
اگر انخلا کو لازمی قرار دیا جائے تو شہریوں کو فوری طور پر سرکاری ہدایات پر عمل کرتے ہوئے عمارت چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔
ساتھ ہی، ہنگامی کٹ، شناختی کارڈز، انشورنس اور دیگر ضروری دستاویزات اپنے ساتھ لے جانے کی ہدایت دی گئی ہے۔
بجلی، گیس اور پانی کے کنکشن بند کر کے صرف سیڑھیوں سے باہر نکلنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
شہریوں کو گھبراہٹ سے گریز کرنے اور پُرسکون رویہ اپنانے کی تلقین کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، سرکاری اعلانات اور الرٹس سے باخبر رہنے اور اپنے ہمسایوں، بزرگوں اور مدد کے محتاج افراد کی مدد کرنے کی ترغیب دی گئی ہے۔
حکومت پنجاب نے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ ان ہدایات پر مکمل عمل درآمد کریں تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرے کی صورت میں جانی و مالی نقصان سے بچا جا سکے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری، الشفا اسپتال کے ڈائریکٹر کے خاندان سمیت 91 فلسطینی شہید
اسرائیلی فوج کے تازہ حملوں میں غزہ میں ایک ہی دن کے دوران 91 فلسطینی جاں بحق ہو گئے ہیں۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں ایک نامور ڈاکٹر کے اہل خانہ اور شمالی غزہ سے نکلنے کی کوشش کرنے والے 4 افراد بھی شامل ہیں جو ایک ٹرک پر سوار تھے۔
یہ ہلاکتیں ہفتے کے روز اس وقت ہوئیں جب اسرائیلی فوج نے غزہ شہر پر فضائی اور زمینی حملوں میں شدت پیدا کی۔ فوج کا مقصد اس سب سے بڑے شہری مرکز پر قبضہ کرنا اور آبادی کو جنوبی علاقوں میں قائم کردہ حراستی زونز کی طرف دھکیلنا بتایا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: غزہ میں نسل کشی کے باوجود امریکا اسرائیل کو 6.4 ارب ڈالر مالیت کا اسلحہ فروخت کرنے کو تیار
طبی حکام کے مطابق اسرائیلی بمباری میں رہائشی مکانات، اسکولوں میں قائم عارضی پناہ گاہیں، بے گھر افراد کے خیمے اور وہ ٹرک بھی نشانہ بنایا گیا جس میں لوگ فوجی حکم کے تحت غزہ شہر سے نکلنے کی کوشش کر رہے تھے۔ ان حملوں میں کم از کم 76 افراد جاں بحق ہوئے۔
ہفتے کی صبح سب سے المناک واقعہ اس وقت پیش آیا جب غزہ کے سب سے بڑے اسپتال الشفا کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد ابو سلمیہ کے خاندان کا گھر نشانہ بنایا گیا۔ اس حملے میں ڈاکٹر کے بھائی، بھابھی اور ان کے بچے شہید ہو گئے۔ ڈاکٹر ابو سلمیہ اس وقت اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں ڈیوٹی پر تھے۔
حماس نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ خون آلود دہشت گردانہ پیغام ہے جس کے ذریعے ڈاکٹروں کو شہر چھوڑنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ گروپ کے مطابق اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی کارروائیوں میں 1,700 سے زائد طبی اہلکار شہید اور 400 کو قید کیا جا چکا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
Gaza اسرائیل غزہ فلسطین