پاکستان ہمارا بھائی ہے اور اسکی خودمختاری کا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے، کسی بھول میں نہ رہنا ،، چینی پروفیسر نے بھارتی اینکر کو کھری کھری سنا دیں
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
بیجنگ(نیوز ڈیسک) معروف چینی ماہرِ امور خارجہ اور سابق چینی رہنما ڈینگ شیاوپنگ کے مترجم پروفیسر ڈاکٹر وکٹر گاؤ نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ اگر بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ چھڑتی ہے تو چین پاکستان کا مکمل دفاع کرے گا۔پاک بھارت کشیدگی سے چند دن قبل بھارتی نیوز چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ چین اور پاکستان ہر موسم کے اتحادی اور آہنی بھائی ہیں۔ کوئی بھی اس اتحاد کو شک کی نگاہ سے نہ دیکھے۔ اگر پاکستان کی خودمختاری یا علاقائی سالمیت کو خطرہ لاحق ہوا تو چین ہمیشہ اس کے ساتھ کھڑا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان میں چینی شہریوں پر حملوں کے بعد بھی مکمل اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتے رہے ہیں، یہی اصول ہم بھارت کے زیر قبضہ کشمیر میں ہونے والے حالیہ حملے پر بھی لاگو کر رہے ہیں، چین کسی بھی حملے یا سازش پر تحقیقات چاہتا ہے، جذباتی ردعمل کی بجائے ثبوت پر مبنی فیصلے کیے جائیں۔انہوں نے بھارت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ چینی معیشت بھارتی معیشت سے پانچ گنا بڑی ہے۔ اگر بھارت چین سے تجارتی تعلقات منقطع کرتا ہے تو اس سے نقصان صرف بھارتی عوام کو ہوگا۔
پروفیسر گاو نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ چین کبھی بھی پاکستان کے جائز مفادات، خودمختاری اور علاقائی سالمیت پر سمجھوتہ نہیں کرے گا اور اگر ضرورت پڑی تو دفاع میں ایک لمحے کی بھی تاخیر نہیں ہوگی۔یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب خطے میں کشیدگی بڑھ رہی ہے اور بھارتی میڈیا چین، پاکستان اور عالمی برادری پر الزامات کی بارش کر رہا ہے۔
مزیدپڑھیں:حکومت نے بشری بی بی کی 9 مئی کے 12 مقدمات میں بریت کیخلاف درخواستیں واپس لے لیں
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
(ہٹ دھرمی برقرار)بھارت کاسندھ طاس معاہدہ بحال نہ کرنے کا اعلان
وہ پانی جو پاکستان جا رہا تھاہم اسے نہر بنا کر راجستھان کی طرف لے جائیں گے،بھارتی وزیر داخلہ
پاکستان کو وہ پانی نہیں ملے گا جس کا وہ ناحق فائدہ اٹھا رہا تھا، امت شاہ کا ٹائمز آف انڈیا کو انٹرویو
بھارتی وزیر داخلہ ا میت شاہ نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ کبھی بحال نہیں ہو گا، ہم وہ پانی جو پاکستان جا رہا تھا، نہر بنا کر راجستھان لے جائیں گے، پاکستان کو وہ پانی نہیں ملے گا جو اسے مل رہا تھا۔بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے ا میت شاہ نے کہا ہے کہ نئی دہلی اسلام آباد کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ کبھی بحال نہیں کرے گا اور پاکستان جانے والے پانی کا رخ اندرون ملک استعمال کے لیے موڑ دیا جائے گا۔ بھارتی وزیر داخلہ نے دعوی کیا کہ پاکستان کو وہ پانی کبھی نہیں ملے گا جو اسے ناجائز طور پر مل رہا تھا۔۔ انہوں نے اصرار کیا کہ اس معاہدے کی بحالی کبھی بھی ممکن نہیں ہو گی۔بھارت نے سن 1960 میں طے پانے والے اس معاہدے کو اس وقت ”معطل کر دیا تھا، جب مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے ایک حملے میں اس کے 26 شہری مارے گئے تھے۔ بھارتی حکومت نے اس کارروائی کو ”دہشت گردی قرار دیا تھا۔اس معاہدے کے تحت پاکستان کو بھارت سے نکلنے والے تین دریاوں سے 80 فیصد زرعی پانی کی ضمانت حاصل تھی۔امیت شاہ نے کہا، ”نہیں، یہ معاہدہ کبھی بحال نہیں ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا، ”وہ پانی جو پاکستان جا رہا تھا، ہم اسے ایک نہر بنا کر راجستھان کی طرف لے جائیں گے۔ پاکستان کو وہ پانی نہیں ملے گا جس کا وہ ناحق فائدہ اٹھا رہا تھا۔