پاکستان پر بزدلانہ حملہ: پاک فوج نے دشمن کے 5 جدید جنگی طیارے، ڈرونز اورمتعدد پوسٹیں تباہ کر دیں
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
بھارت ہزیمت پر ہزیمت اٹھانے لگا جب کہ بھارت نے 6/7 مئی کی رات کو پاکستان پر بزدلانہ حملہ کیا جس پر پاکستان نے فوری اور بھرپور جواب دیتے ہوئے دشمن کے 5 جدید جنگی طیارے، ڈرونز اورمتعدد پوسٹیں تباہ کر دیں۔
سیکیورٹی ذرائع نے کہا کہ پاکستانی بھرپور جواب سے بھارت گھبراہٹ اور بھوکھلاہٹ کا شکار ہے، پاکستانی بھرپور جواب سے بھارتی فضائیہ خوف میں مبتلا اور شدید کنفیوژن کا شکار ہے۔
مصدقہ ذرائع کے مطابق پاک فضائیہ کی مؤثر کارروائی کے بعد بھارتی فضائیہ دوبارہ ہوائی حملے سے کترا رہی ہے، بھارتی فضائیہ کی ہچکچاہٹ کے بعد 7/8 مئی کی رات سے بھارت اسرائیلی ساخت کے ہیراپ ڈرونز کو پاکستان بھیج کر ایک اور بزدلانہ کاروائی کر رہا ہے رہا ہے۔
سیکورٹی ذرائع نے کہا کہ مستعد افواج پاکستان نے اب تک 12 بھارتی ہیراپ ڈرونز مار گرائے ہیں، بھارت کی ننگی جارحیت کا افواج پاکستان منہ توڑ جواب دے رہی ہیں۔
بھارت اپنے مایوس عوام اور 6/7 مئی کی ہزیمت چھپانے کے لئے پاکستان کو مزید اشتعال دلانے کی کوشش کر رہا ہے، افواج پاکستان بھارت کی ہر طرح کی ننگی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے رہی ہیں اور دیتی رہیں گی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پاکستان نے جنگی و سفارتی محاذ پر بھارت کو شکست دی، بلاول بھٹو زرداری
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سابق وزیر خارجہ اور پارلیمانی سفارتی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان نے جنگی اور سفارتی محاذ پر 7 گنا بڑے ملک بھارت کو شکست دی ہے۔
امریکا، برطانیہ اور یورپ کے دورے میں پارلیمانی سفارتی وفد کی قیادت کے بعد وطن واپس پہنچنے پر پی پی رہنماؤں اور کارکنوں کی بڑی تعداد نے بلاول بھٹو زرداری کا ایئرپورٹ اولڈ ٹرمینل پر شاندار استقبال کیا۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، شیری رحمان، سعید غنی سمیت پیپلز پارٹی کے کئی رہنما بھی موجود تھے۔
کارکنوں سے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بھارت ہم سے 7 گنا بڑا ملک ہے پاک فوج نے اسے عبرت ناک شکست دی، جنگ ہارنے کے بعد بھارت کی کوشش تھی کہ سفارتی محاذ پر ہمیں ہرائے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت سفارتی سطح پر بھی ناکام رہا، ہم نے یہ جنگ بھی جیتی، پاکستان سچ کے ساتھ اور بھارت جھوٹ کے ساتھ کھڑا تھا۔
پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ عالمی میڈیا پر پاکستان کا بیانیہ جیت گیا اور بھارت ہار گیا، جب ملک کے صدر زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف ہیں تو بھارت کو اینٹ کا جواب پتھر سے دیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہم نے ہر دور میں کشمیریوں کی آواز اٹھائی ہے اور اٹھاتے رہیں گے، پی ٹی آئی دور میں بھارت نے کشمیر پر حملہ کیا اس وقت کے وزیراعظم نے کہا میں کیا کروں؟
بلاول بھٹو زرداری نے یہ بھی کہا کہ حالیہ جنگ میں پاکستان نے بھارت کے 6 جہاز گرائے، پوری دنیا مان چکی تھی لیکن بھارت جہاز گرنے کا انکار کررہا تھا، اب مان چکا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کو لگا کہ ہمارے شہریوں کو مارے گا اور سندھ طاس معاہدہ معطل کرے گا تو کیا ہم بانی پی ٹی آئی کی طرح خاموش رہیں گے؟
پی پی چیئرمین نے کہا کہ میں نے وعدہ کیا تھا کہ بھارت کو عالمی سطح پر بے نقاب کروں گا اور وہ کرکے آیا ہوں اب امریکا کے صدر بھی کہتے ہیں کہ مسئلہ کشمیر کے حل کےلیے بات چیت کروانے پر تیار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے مثبت سیاست کرکے آئینی فورمز استعمال کرکے سندھو کو تحفظ دلایا، پاکستان کا مقدمہ اقوام متحدہ میں لڑا، سندھو کا دفاع کیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ جب سندھو کی بات آتی ہے تو ہر سطح پر پیپلز پارٹی صف اول کا کردار ادا کرتی ہے، کشمیر سے کراچی تک پاکستان کا پانی سندھو سے آتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کو سندھ طاس معاہدہ ماننا پڑے گا، بھارت عالمی قانون اور سندھ طاس معاہدہ مانے یا پاکستان ایک اور جنگ لڑے گا۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ سندھو پاکستان بننے سے پہلے چلتا آرہا ہے، اپنے دریا کا دفاع کرنا جانتے ہیں، سیاسی یتیم صوبوں کے درمیان نفرتیں پھیلانے کے عادی ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ جب نریندر مودی نے ہمارے سندھو پر حملہ کیا تو یہ سیاسی یتیم کہاں غائب ہیں؟ ان کے دھرنے اور شور کا کیا ہوا؟ سندھو تو صرف بہانہ تھا نشانہ پیپلز پارٹی تھی۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ان کے پیچھے ہمیشہ بھارت کا پیسا رہا ہے، چار سال بعد الیکشن میں ان سیاسی یتیموں کو پھر عبرتناک شکست دیں گے، سندھو پر بھارت کا حملہ ہوا یہ سیاسی یتیم خاموش رہے عوام ان کو کبھی معاف نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں رہا، ہر دور میں پیپلز پارٹی نے مظلوم کشمیریوں کے لیے آواز اٹھائی ہے اور ہمیشہ آواز اٹھاتے رہیں گے۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ اگر بھارت دریائے سندھ کی طرف میلی آنکھ سے دیکھے گا تو ہم اس سے ایک جنگ اور لڑیں گے اور جیتیں گے اور 6 کے 6 دریا چھین لیں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ قوم پرست دریائے سندھ پر ہونے والے حملے پر کیوں خاموش ہیں؟ دو تین ہفتوں میں ہم نے 70 سے زائد ملاقاتیں کی ہیں، ان ملاقاتوں کے نتیجے میں ہمیں بہت کامیابی ملی ہے۔
Post Views: 2