سٹی42:   پی ٹی آئی کے خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ نے پاکستان کے ارکان قومی اسمبلی کو خیبر پختونخوا میں داخل نہ ہونے دینے کی دھمکی دے دی۔

خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور ایسی دھمکیاں دینے کے عادی ہیں۔ اب خیبر پختونخوا کو  پاکستان کے ارکان  قومی اسمبلی کے لئے ممنوعہ علاقہ بنانے کی دھمکی دینے کا بظاہر سبب یہ ہے کہ آج علی امین گنڈاپور کو اڈیالہ جیل کے حکام نے جیل میں  بانی سے ملنے کی اجازت نہیں دی
 معاصر نیوز ویب سائٹ پر شائع ہونے والی تفصیلات کے مطابق علی امین گنڈاپور نے کہا، " موجودہ جنگی حالات میں میرا پیغام یہی ہے، جس کو ٹھیک لگے ٹھیک، نہیں لگے توبھاڑ میں جائے.


خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے صوبائیت کو منفی انداز سے ابھارا اور کہا،  پنجاب پولیس نے آج مجھے اپنے لیڈر سے ملاقات سے روکا ہے، وزیراعظم اور وفاقی کابینہ سے کہتا ہوں اب آپ کا کوئی ایم این اے "میرے صوبے"  میں داخل ہوکر دکھائے۔

پنجاب بھر کے سکولوں میں  تعطیلات کا اعلان

 علی امین گنڈاپور اڈیالہ جیل پہنچے تو پولیس نےانہیں گورکھ پور کے پولیس چیک پوسٹ پر روک دیا۔

علی امین  نے پولیس اہلکاروں پر دھونس جمانے کی کوشش کی جسے اہلکاروں نے  نظر انداز کر دیا۔ اس پر علی امین نے دھمکیاں دیں اور پولیس اہلکاروں کے سامنے کہا ، " پنجاب پولیس نے آج مجھے اپنے لیڈر سے ملاقات سے روکا ہے۔وزیراعظم اور وفاقی کابینہ سے کہتا ہوں اب آپ کا کوئی ایم این اے میرے صوبے میں داخل ہوکر دکھائے.موجودہ جنگی حالات میں میرا پیغام یہی ہے جس کو ٹھیک لگے ٹھیک، نہیں لگے توبھاڑ میں جائے۔"

علی امین گنڈا پور کا اڈیالہ جیل کی جانب پیدل مارچ، پولیس سے تلخ کلامی

دل چسپ بات یہ ہے کہ اڈیالہ جیل پر وزیراعظم اور وفاقی حکومت کا کوئی انتظامی اختیار نہیں اور  نہ  ہی  اڈیالہ جیل کے اطراف سڑکوں پر حفاظتی چیک پوسٹوں پر تعینات پولیس اہلکار وفاقی حکومت کے ماتحت ہیں۔ 

Waseem Azmet

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: سٹی42 علی امین گنڈاپور خیبر پختونخوا اڈیالہ جیل

پڑھیں:

پی ٹی آئی احتجاج: کارکنوں نے علی امین گنڈاپور کے سامنے ڈی چوک جانے کے نعرے لگا دیے

پشاور کے علاقے رنگ روڈ پر پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے سامنے ڈی چوک جانے کے نعرے لگا دیے۔

علی امین گنڈاپور سابق وزیراعظم عمران خان کی رہائی کے لیے نکالی جانے والی ریلی کی قیادت کے لیے حیات آباد ٹول پلازہ پہنچے تھے جہاں کارکنوں نے ڈی چوک کی جانب مارچ کے حق میں نعرے بازی شروع کردی۔

صورتحال کو سنبھالنے کے لیے ٹریفک پولیس اہلکاروں اور پارٹی قیادت نے مداخلت کرتے ہوئے کارکنوں کو راستے سے ہٹایا، جس کے بعد وزیراعلیٰ کا قافلہ دوبارہ روانہ ہو گیا۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) آج عمران خان کی رہائی کے لیے ملک گیر احتجاج کررہی ہے۔ قومی اسمبلی کے ارکان اور سینیٹرز نے اڈیالہ جیل جانے کا اعلان کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی احتجاج ڈی چوک جانے کے نعرے علی امین گنڈاپور عمران خان رہائی وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی کی احتجاجی واک، پولیس نے ارکان اسمبلی کو پارلیمنٹ کے گیٹ پر روک لیا
  • علی امین گنڈاپور کی وجہ سے عمران خان جیل میں ہیں، کارکنان وزیراعلیٰ کے خلاف پھٹ پڑے
  • پی ٹی آئی کارکنوں نے گنڈاپور کا قافلہ روک لیا ،وزیراعلیٰ کنٹینر پر چڑھ گئے
  • بانی جیل میں انتظار کرتا رہا، چوری کھانے والے مجنوں پارلیمنٹ  سے ہی نہیں نکلے
  •  اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج کا پروگرام؛ کوئی رکن پارلیمنٹ جیل کی طرف نہیں گیا، بانی کی بہنیں واپس
  • پی ٹی آئی احتجاج: کارکنوں نے علی امین گنڈاپور کے سامنے ڈی چوک جانے کے نعرے لگا دیے
  • پی ٹی آئی احتجاج: اڈیالہ جیل کے باہر سیکیورٹی کے سخت انتظامات، کئی کارکنان گرفتار
  • ہمارا مقابلہ سپرپاورز کو ہرانے والے دہشت گردوں سے ہے،علی امین گنڈاپور
  • مفرور ارکان پارلیمنٹ احتجاج کیلئے اڈیالہ جیل نہیں آئیں گے؛  اندر کی کہانی
  • فورسز کا مورال بلند کرنا ہوگا، عوام تنقید سے قبل شہدا کے خاندانوں کا سوچا کریں، علی امین گنڈاپور