مقبوضہ کشمیر میں حملے سے متعلق خبروں میں صداقت نہیں، سیکیورٹی ذرائع
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
پاکستان کے سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں حملے سے متعلق خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔
یاد رہے کہ خبر رساں ادارے روئٹرز نے ایک عینی شاہد کے حوالے سے خبر دی تھی کہ جمعرات کو مقبوضہ کشمیر کے جموں شہر میں 2 بڑے دھماکوں اور سائرن کی آوازیں سنی گئیں جس کے ساتھ ہی پورے شہر میں بلیک آؤٹ ہو گیا۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی خبر میں بتایا گیا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے جموں میں شدید دھماکوں کی آوازیں سنائی دی ہیں۔ اکھنور، سامبا،کٹھوعہ اور دیگر علاقوں میں دھماکے ہوئے۔ تاہم پاکستان کے سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں حملے سے متعلق خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
مقبوضہ جموں.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر میں 1989ء سے اب تک 22 ہزار 983 خواتین بیوہ ہوئیں
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ متنازعہ علاقے میں گزشتہ 37سال کے دوران تقریبا 2500خواتین کو نیم بیوہ کی زندگی گزارنے پر مجبور کیاںگیا ہے کیونکہ ان کے شوہروں کو بھارتی فوج اور پولیس نے گرفتاری کے بعد غائب کر دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آج جب دنیا بھر میں بیوہ خواتین کا دن منایا جا رہا ہے، کشمیری خواتین کو بھارتی فوجیوں اور ایجنسیوں کی طرف سے مسلسل مظالم کا سامنا ہے۔ایک رپورٹ کے مطابق بھارت کی مسلسل ریاستی دہشت گردی سے جنوری 1989ء سے اب تک 22 ہزار 983خواتین بیوہ ہوئیں جن کے شوہروں کو بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے جعلی مقابلوں میں یا دوران حراست شہید کیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ متنازعہ علاقے میں گزشتہ 37سال کے دوران تقریبا 2500خواتین کو نیم بیوہ کی زندگی گزارنے پر مجبور کیاںگیا ہے کیونکہ ان کے شوہروں کو بھارتی فوج اور پولیس نے گرفتاری کے بعد غائب کر دیا ہے۔ ان میں سے بہت سی خواتین ذہنی تنائو کی وجہ سے فوت ہو گئی ہیں۔ یہ دن کشمیری بیوائوں اور نیم بیوائوں کو درپیش مشکلات کی یاددہانی ہے اور دنیا کو ان کی مشکلات کو فراموش نہیں کرنا چاہیے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں گمشدہ افراد کے والدین کی تنظیم”ایسوسی ایشن آف پیرنٹس آف ڈس ایپئرڈ پرسنز” اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق 1989ء سے اب تک 8 ہزار کے قریب شہری بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی تحویل میں غائب کر دیے گئے ہیں۔برپورٹ میں کہا گیا کہ یہ نیم بیوہ خواتین اپنے شوہروں کو تلاش کرنے کے لئے کئی سالوں سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوج اور پیراملٹر فورسز کے کیمپوں کے چکر کاٹ رہی ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنوری 2001ء سے آج تک 688 خواتین کو فورسز کے اہلکاروں نے شہید کیا ہے۔