مقبوضہ کشمیر میں حملے سے متعلق خبروں میں صداقت نہیں، سیکیورٹی ذرائع
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
پاکستان کے سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں حملے سے متعلق خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔
یاد رہے کہ خبر رساں ادارے روئٹرز نے ایک عینی شاہد کے حوالے سے خبر دی تھی کہ جمعرات کو مقبوضہ کشمیر کے جموں شہر میں 2 بڑے دھماکوں اور سائرن کی آوازیں سنی گئیں جس کے ساتھ ہی پورے شہر میں بلیک آؤٹ ہو گیا۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی خبر میں بتایا گیا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے جموں میں شدید دھماکوں کی آوازیں سنائی دی ہیں۔ اکھنور، سامبا،کٹھوعہ اور دیگر علاقوں میں دھماکے ہوئے۔ تاہم پاکستان کے سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں حملے سے متعلق خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
مقبوضہ جموں.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
نریندر مودی کو جموں و کشمیر کی مکمل ریاست کا درجہ دینے پر بات کرنی چاہیئے تھی، فاروق عبداللہ
نیشنل کانفرنس کے صدر نے کہا کہ صرف انکی پارٹی ہی نہیں، بلکہ سب کو امید ہے کہ ہمیں اپنی ریاست کا درجہ واپس مل جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو قوم سے اپنے خطاب میں جموں و کشمیر کی ریاست کا درجہ بحال کرنے کی بات کرنی چاہیئے تھی۔ نریندر مودی نے اتوار کی شام قوم سے اپنے خطاب میں لوگوں کو جی ایس ٹی اصلاحات کے فوائد کی وضاحت کی۔ نظرثانی شدہ جی ایس ٹی کی شرحیں پیر سے لاگو ہوئیں۔ فاروق عبداللہ نے یہاں نامہ نگاروں سے کہا کہ آپ جی ایس ٹی کی بات کر رہے ہیں، بہتر ہوتا اگر مودی اپنی تقریر میں ہماری ریاست کی بات کرتے، یہ پوچھے جانے پر کہ کیا نیشنل کانفرنس کو سپریم کورٹ سے ایک سازگار فیصلے کی توقع ہے، جہاں اس معاملے پر ایک عرضی اکتوبر کے دوسرے ہفتے میں سماعت کے لئے درج ہے۔ فاروق عبداللہ نے کہا کہ جموں و کشمیر کے ہر شہری کو امید ہے کہ ریاست کا درجہ بحال ہو جائے گا۔
فاروق عبداللہ نے کہا کہ صرف نیشنل کانفرنس ہی نہیں، بلکہ سب کو امید ہے کہ ہمیں اپنی ریاست کا درجہ واپس مل جائے گا۔ جب جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین یاسین ملک کے معاملے کے بارے میں پوچھا گیا تو فاروق عبداللہ نے کہا کہ یہ عدالت کو فیصلہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیصلہ عدالتیں کرتی ہیں، عدالت فیصلہ کرے گی، اس میں ہمارا کوئی کردار نہیں ہے۔ یاسین ملک جو کہ دہشت گردی کی فنڈنگ کے ایک مقدمے میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں، کو فروری 2019ء میں گرفتار کیا گیا تھا اور انہیں کئی مقدمات کا سامنا ہے، جن میں روبیہ سعید کے اغوا اور 1990ء میں راولپورہ میں ہندوستانی فضائیہ کے اہلکاروں پر حملے سے متعلق مقدمات شامل ہیں۔ فاروق عبداللہ نے جموں و کشمیر میں حکمرانی کے نظام کو "استرے کی نوک پر چلنے" سے تعبیر کیا۔