وزیردفاع نے بھارت کے ساتھ مکمل جنگ کا خدشہ ظاہرکردیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 مئی2025ء)وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھارت کے ساتھ مکمل جنگ کا خدشہ ظاہر کردیا۔سی این این کو دیئے گئے انٹرویو میں خواجہ آصف دوٹوک پیغام دیا کہ پاکستان کشیدگی بڑھانا نہیں چاہتا، لیکن بھارت صورتحال مزید سنگین بنائے جارہا ہے، اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان ایک مکمل جنگ کیلئے بھرپور طریقے سے تیار ہے۔
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ پاک-بھارت تنازع ایک مکمل جنگ کی شکل اختیار کرسکتا ہے، بھارت نے بین الاقوامی سرحدی خلاف ورزی کرکے صورتحال مزید سنگین بنائی اور دہلی سرکار مسلسل کشیدگی بڑھارہی ہے۔وزیر دفاع نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہم ایک مکمل جنگ کیلئے بھرپور طریقے سے تیار ہیں، ہم کشیدگی بڑھانا نہیں چاہتے لیکن بھارت مسلسل ایسے اقدامات کر رہا ہے، جن سے تنازعات میں اضافہ ہو۔خواجہ آصف نے کہاکہ پاک بھارت کشیدگی کم کرنے کیلئے امریکا کی جانب سے مزید اقدامات کا خیر مقدم کیا جائے گا،بھارت مزید حملے نہ کرے،آزادانہ تحقیقات پراتفاق کرے تو پاکستان مزید اقدامات سے گریز کرے گا۔وزیر دفاع نے کہاکہ پاکستان نے چین کے تعاون سے جے ایف17 تھنڈر اور جے ایف 10 بنائے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
بھارت پر مزید ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی؛ روس کا بڑا بیان سامنے آگیا
روس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بھارت پر مزید ٹیرف عائد کرنے کی دھمکیوں کو مسترد کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روس نے امریکا اور بھارت کے درمیان روسی تیل کی خریداری کے معاملے پر جاری کشیدگی پر پہلی بار کھل کر ردعمل دیا ہے۔
روسی حکومت کے دفتر کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ
ہم ایسے بیانات کو درست نہیں سمجھتے۔
انھوں نے مزید کہا کہ روس کا مؤقف واضح ہے کہ کسی بھی خودمختار ملک کو اپنے قومی مفادات کو مدِنظر رکھتے ہوئے تجارتی اور اقتصادی تعاون کے لیے شراکت داروں کا انتخاب کرنے کا حق حاصل ہے۔
روسی حکومت کے ترجمان نے مزید کہا کہ کس سے کس قسم کی تجارت کرنی ہے، کس سے نہیں کرنی، اس کا فیصلہ بھارت خود کرے گا۔ کسی تیسرے ملک کو اپنی مرضی مسلط نہیں کرنا چاہیے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ ہر ملک کی طرح بھارت بھی توانائی اور فوجی ہتھیاروں سمیت کسی بھی چیز کی خریداری کے لیے قومی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے جہاں سے مالی فائدہ ہو وہاں سے خریدے گا۔
یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پیر کے روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کو خبردار کیا کہ اگر وہ روسی تیل کی خریداری جاری رکھتا ہے تو بھارت کی مصنوعات پر ٹیرف (محصولات) میں نمایاں اضافہ کر دیا جائے گا۔
آج (منگل کے روز) CNBC کو انٹرویو دیتے ہوئے ٹرمپ نے مزید کہا کہ وہ بھارت پر ٹیرف کی شرح 25 فیصد سے بھی زیادہ بڑھا سکتے ہیں اور یہ اعلان آئندہ 24 گھنٹوں میں متوقع ہے۔
قبل ازیں بھارتی وزارتِ خارجہ کا ردعمل میں کہنا تھا کہ امریکا اور دیگر ممالک جو ہمیں تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں، وہ خود بھی روس کے ساتھ تجارت کر رہے ہیں۔
بیان میں اس عمل کو منافقت قرار دیتے ہوئے مزید کہا گیاکہ فرق صرف اتنا ہے کہ ہمارے لیے روس سے تجارت قومی ضروریات کا تقاضا ہے جب کہ ان کے پاس ایسا کوئی جواز موجود نہیں ہے۔
یاد رہے کہ روس اور یوکرین جنگ کے بعد بھارت اور روس کے درمیان تجارتی تعلقات میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ 2022 میں جنگ شروع ہونے سے قبل بھارت روس سے یومیہ تقریباً 1 لاکھ بیرل خام تیل درآمد کرتا تھا جو 2023 میں بڑھ کر 18 لاکھ بیرل یومیہ ہو گیا۔