سوڈان: دارفور کے الفشر شہر میں پرائیویٹ ملیشیا کی کارروائیوں میں 1500 شہری ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 31st, October 2025 GMT
سوڈان کے دارفور ریجن کے الفشر شہر میں رواں ہفتے پرائیویٹ ملیشیا ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کی کارروائیوں کے نتیجے میں تقریباً 1500 شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔
 عرب میڈیا کے مطابق، سوڈانی فوج کے انخلا کے بعد RSF نے علاقے کا کنٹرول سنبھالا اور تب سے قتل عام جاری ہے۔ سوڈانی مسلح افواج کا کہنا ہے کہ اتوار سے بدھ تک تقریباً 2 ہزار افراد ہلاک ہوئے، جبکہ سوڈانی ڈاکٹرز نیٹ ورک نے ہلاکتوں کی تعداد 1500 بتائی ہے۔
 اقوام متحدہ کے مطابق دو دن میں 26 ہزار سے زیادہ شہری الفشر سے نکلنے میں کامیاب ہوئے، مگر اب بھی تقریباً 1 لاکھ 77 ہزار شہری شہر میں محصور ہیں۔
 گذشتہ روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ہنگامی اجلاس میں اس قتل عام کی شدید مذمت کی۔ اقوام متحدہ کی اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل برائے افریقہ مارٹھا نے کہا کہ الفشر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں اور شہریوں کے لیے کوئی محفوظ راستہ موجود نہیں۔
 واضح رہے کہ اپریل 2023 سے جاری حکومت اور پرائیویٹ ملیشیاز کے درمیان لڑائی میں ہزاروں افراد ہلاک اور تقریباً 1 کروڑ 20 لاکھ لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
سوڈان میں ہولناک قتلِ عام، سینکڑوں مریض اور شہری ہلاک
سوڈان کے مغربی علاقے دارفور کے شہر الفاشر میں نیم فوجی تنظیم ریپڈ سپورٹ فورسز یعنی آر ایس ایف نے قبضے کے بعد اسپتال سمیت متعدد مقامات پر درجنوں شہریوں کو ہلاک کردیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ، مقامی باشندوں اور امدادی اداروں کے مطابق، حملوں میں سینکڑوں مریض اور ان کے تیماردار مارے گئے۔
یہ بھی پڑھیں:سوڈان خانہ جنگی: قحط، ہیضے اور ڈینگی سے لاتعداد اموات کا خدشہ
عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس ایڈہانوم نے بتایا کہ سعودی میٹرنٹی اسپتال میں 460 مریض اور ان کے رشتہ دار ہلاک کیے گئے۔
Horror unfolds in el-Fasher #Darfur as RSF militias take town from Sudanese army. Reports of mass killings, rape, & other war crimes. Time to call out those who fund these war criminals. Long past time for UN Security Council to act decisively. #Sudan ????????https://t.co/kx4SyAMhFB pic.twitter.com/g8OlXRaAGW
— Helen Clark (@HelenClarkNZ) October 29, 2025
انہوں نے کہا کہ ادارہ ان ’ہولناک‘ واقعات پر سخت صدمے میں ہے۔ سوڈان ڈاکٹرز نیٹ ورک کے مطابق آر ایس ایف اہلکاروں نے اسپتال کے تمام افراد کو سفاکی سے قتل کیا۔
مقامی باشندوں نے بتایا کہ 2 سال سے جاری خانہ جنگی کے دوران آر ایس ایف نے دارفور میں فوج کے آخری مضبوط گڑھ پر قبضے کے بعد بڑے پیمانے پر مظالم ڈھائے ہیں۔
آر ایس ایف کے سربراہ جنرل محمد حمدان دقلو نے واقعات کے بعد پہلی بار بیان دیتے ہوئے تسلیم کیا کہ ان کی فورسز سے ’زیادتیوں‘ کا ارتکاب ہوا ہے اور تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
مزید پڑھیں: سوڈان کے علاقے دارفور میں لینڈ سلائیڈ سے ایک ہزار افراد ہلاک، ایک شخص زندہ بچ پایا
اقوام متحدہ کے مطابق الفاشر سے 35 ہزار سے زائد افراد نقل مکانی کر چکے ہیں، جب کہ سینکڑوں زخمی اور متاثرین پڑوسی قصبے تویلہ پہنچے ہیں۔
امدادی کارکنوں کے مطابق آرایس ایف اہلکار گھروں میں گھس کر عورتوں، بچوں اور معذوروں پر فائرنگ کرتے رہے، بعض کو فرار کے دوران گولی ماری گئی۔
عینی شاہدین کے مطابق آر ایس ایف جنگجوؤں نے گرفتار شدہ افراد پر تشدد کیا اور کم از کم 4 قیدیوں کو گولی مار دی۔
مزید پڑھیں: سوڈان میں 7 لاکھ بچے بدترین غذائی قلت کا شکار، دسیوں ہزار کے ہلاک ہونے کا خدشہ
ڈاکٹرز وِد آؤٹ بارڈرز کے مطابق تویلہ کے اسپتال میں بمباری اور فائرنگ سے زخمی متعدد بچے، یتیم اور کمزور حالت میں لائے گئے۔
ییل یونیورسٹی کے ہیومینیٹیرین ریسرچ لیب نے سیٹلائٹ تصاویر کی بنیاد پر تصدیق کی کہ الفاشر میں سعودی اسپتال اور دیگر مقامات پر قتل عام کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق آر ایس ایف نے اسپتالوں، طبی عملے اور امدادی کارکنوں کو نشانہ بنایا، جو جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سوڈان میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں میں داخلے کیلئے ایک لاکھ 40 ہزار امیدوار، ٹیسٹ کا آغاز
میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں میں داخلے کیلئے ایک لاکھ 40 ہزار امیدوار، ٹیسٹ کا آغاز