سیکیورٹی ذرائع نے بھارتی میڈیا پر ایف 16گرانے کی خبر کو سفید جھوٹ قرار دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
سیکیورٹی ذرائع نے بھارتی میڈیا پر ایف 16گرانے کی خبر کو سفید جھوٹ قرار دیدیا WhatsAppFacebookTwitter 0 8 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)سیکیورٹی ذرائع نے بھارتی میڈیا پر پاکستانی جنگی طیارے ایف 16کو گرانے سے متعلق نشر ہونے والی خبر کو سفید جھوٹ قرار دے دیا۔
بھارتی میڈیا کی جانب سے پاکستانی جنگی طیارے ایف 16 کو گرانے سے متعلق جھوٹا پروپیگنڈا نشر کیا جارہا ہے جس پر سیکیورٹی ذرائع نے ردعمل دیتے ہوئے خبر کو سفید جھوٹ اور جعلی قرار دیا ہے۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ہیروپ ڈرون حملوں کی ناکامی کے بعد بھارت مزید بوکھلاہٹ کا شکار ہوچکا ہے اور ناکامی در ناکامی نے بھارت کو مکمل طور پر مائوف اور کنفیوز کر دیا ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق بھارت اب راجستھان، پٹھان کوٹ اورمقبوضہ کشمیرمیں خیالی حملوں کو نئی جارحیت کا جوازبنانا چاہتا ہے۔ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ افواج پاکستان بھارت کے تمام ناپاک عزائم کو ناکام بنانے کی پوری صلاحیت رکھتی ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرکراچی ایئر پورٹ کو فلائٹ آپریشن کیلئے رات 12 بجے تک بند کرنے کا فیصلہ،نوٹم جاری کراچی ایئر پورٹ کو فلائٹ آپریشن کیلئے رات 12 بجے تک بند کرنے کا فیصلہ،نوٹم جاری پاکستان اور بھارت کے 125طیاروں کی ایک گھنٹہ طویل لڑائی ہوئی، سی این این بھارتی میڈیا پر مقبوضہ کشمیر پر حملے کی خبریں فیک اور جھوٹ ہیں، سیکورٹی ذرائع نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر بھارتی حملہ، واپڈا چیئرمین کا دورہ، نقصانات کا جائزہ لیا امریکا کی پاکستان میں موجود اپنے شہریوں کو ایل او سی کے قریبی علاقوں میں جانے سے گریز کی ہدایت پاکستانی بندرگاہوں پر ہائی الرٹ، کشتیوں کے سمندر میں جانے پر پابندی عائدCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سیکیورٹی ذرائع نے بھارتی میڈیا پر
پڑھیں:
وطن عزیز میں بھارتی مداخلت و تخریبی کردار
ریاض احمدچودھری
پاکستان اور دیگر متاثرہ ممالک کی جانب سے بارہا بین الاقوامی سطح پر بھارت کی مداخلت اور تخریبی کردار کے شواہد پیش کیے جا چکے ہیں، پاکستان ان چند ممالک میں شامل ہے جو اس بھارتی رویے سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں، خصوصاً بلوچستان میں گزشتہ دو دہائیوں کے دوران جاری بھارتی خفیہ دہشت گردی کی مہم عالمی امن کے لیے شدید خطرہ بن چکی ہے۔2009ء میں مصر کے شہر شرم الشیخ میں ہونے والی دو طرفہ بات چیت کے دوران پاکستان نے پہلی بار باضابطہ طور پر بلوچستان میں بھارتی مداخلت کا معاملہ اٹھایا، 2010ء میں وکی لیکس کے انکشافات سے بھی اس بات کی تصدیق ہوئی کہ بین الاقوامی مبصرین پاکستان میں بھارتی خفیہ سرگرمیوں، خاص طور پر بلوچستان میں بدامنی سے متعلق کارروائیوں سے بخوبی آگاہ تھے۔2015ء میں پاکستان نے بھارتی دہشت گردی کے ثبوتوں پر مشتمل ایک جامع ڈوزیئر اقوامِ متحدہ کو پیش کیا، جس میں بھارتی انٹیلی جنس اداروں کے کردار کو بے نقاب کیا گیا، 2016ء میں بھارتی نیوی کے حاضر سروس افسر کلبھوشن یادیو کی گرفتاری نے ان شواہد کو عملی شکل دے دی، کلبھوشن نے پاکستان میں تخریب کاری، خاص طور پر بلوچستان میں کارروائیوں کا اعتراف کیا۔پاکستان نے 2019ء اور پھر 2023ء میں اقوام متحدہ کو مزید ڈوزیئرز فراہم کیے جن میں سرفراز بنگل زئی اور گلزار امام شمبے کے اعترافی بیانات شامل تھے، جنہوں نے بھارتی انٹیلی جنس اہلکاروں سے تربیت اور ہدایات لینے کا اعتراف کیا۔
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے پیش کیے جانے والے شواہد مسلسل عالمی برادری کے سامنے رکھے جا رہے ہیں، لیکن بھارتی حکومت کی جانب سے انکار اور خاموشی خطے کو تصادم کی طرف دھکیل رہی ہے، اب وقت آ چکا ہے کہ عالمی برادری بھارتی ریاستی دہشتگردی پر سنجیدگی سے نوٹس لے اور اس کے خلاف عملی اقدامات کیے جائیں۔سیکیورٹی فورسز نے 15 اور 16 جون کے دوران بھارتی حمایت فتنہ الخوارج کی موجودگی کی اطلاع پر پشاور میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا۔ آپریشن کے دوران سیکیورٹی اہلکاروں کی موثر کارروائی میں 4 ہندوستانی حمایت یافتہ خوارج مارے گئے، جن میں خارجی حارث اور خارجی بصیر بھی شامل ہیں۔ شمالی وزیرستان میں انٹیلی جنس بیسڈ ایک اور آپریشن کے نتیجے میں مزید ایک خارجی مارا گیا۔آپریشنزکے دوران ہلاک خوارج سے اسلحہ، گولیاں اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد ہوا، یہ ہلاک خوارج دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں ملوث تھے۔
علاقے میں کسی بھی ممکنہ ہندوستانی اسپانسرڈ خارجی کو ختم کرنے کے لیے کلئیرنس آپریشن بھی کیا گیا، سیکورٹی فورسز ملک سے ہندوستانی سپانسرڈ دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔پاک فوج کے ترجمان نے ملک سے فتنتہ الخوارج کے مکمل خاتمے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کے عفریت کے خاتمے کے لیے کاروائیاں کر رہی ہیں۔پوری قوم دہشت گردی کے خلاف متحد ہے، دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک فتنتہ الخوارج کے خلاف کاروائیاں جاری رہیں گی۔وزیراعظم شہبازشر یف نے بھی سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کی پیشہ ورانہ مہارت کی بدولت ہم ملک سے دہشتگردی کی عفریت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی اسپانسرڈ دہشتگردوں اور آلہ کاروں کے خلاف سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائیوں کو تحسین کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، بہادرسکیورٹی فورسز پر ہر پاکستانی کو ناز ہے۔ بھارتی سپانسرڈ دہشتگردوں اور سہولت کاروں کا انجام عبرتناک موت ہے، قوم کی حمایت سے بھارتی سپانسرڈ دہشتگردوں کا مکمل صفایا کریں گے۔سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا میں دو علیحدہ کارروائیوں کے دوران بھارت کے حمایت یافتہ گروہ ”فتنہ الخوارج” سے تعلق رکھنے والے پانچ خوارج کو ہلاک کر دیا۔اس کے علاوہ سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں پانچ کارروائیوں میں بھارتی حمایت یافتہ 12 خوارج کو ہلاک کر دیا اور 2 کو گرفتار کر لیا گیا۔ اس دوران اپنے فرائض انجام دیتے ہوئے دو جوان شہید ہو گئے۔17 اور 18 مئی کو سکیورٹی فورسز نے انٹیلی جنس اطلاع پر خیبر پختونخوا میں خوارج کے خلاف کارروائیاں کیں، پہلی کارروائی لکی مروت میں کی گئی جس کے دوران دو طرفہ فائرنگ کے نتیجے میں بھارتی حمایت یافتہ 5 خوارج ہلاک ہوئے۔ بنوں میں ایک اور کارروائی کے دوران دو بھارتی حمایت یافتہ خوارج ہلاک ہوئے جبکہ شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں سکیورٹی قافلے پر فائرنگ کرنے والے خوارج کو جوابی کارروائی میں ہلاک کیا گیا۔
خوارج کے خاتمے کے لیے مذکورہ علاقوں میں آپریشن جاری ہے اور سکیورٹی فورسز بھارتی حمایت یافتہ خوارج و دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے پر عزم ہیں۔ سکیورٹی فورسز اس عزم کا اعادہ کرتی ہیں کہ بھارت کے پروردہ دہشت گردوں کو ختم کر کے وطن عزیز کو امن کا گہوارہ بنایا جائے گا۔ ادھر، سکیورٹی فورسز نے 17 اور 18 مئی کو بلوچستان میں خفیہ اطلاع پر 2 الگ الگ کارروائیوں کے دوران بھارت کے حمایت یافتہ دہشت گرد گروہ بلوچ لبریشن فرنٹ سے تعلق رکھنے والے تین دہشت گرد ہلاک کیے۔سکیورٹی فورسز نے خفیہ معلومات کی بنیاد پر ضلع آواران کے علاقے گِشکور میں ایک آپریشن کیا، جس میں بھارتی سرپرستی میں سرگرم دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع تھی۔ دوسری کارروائی ضلع کیچ کے شہر تربت میں کی گئی اور دو بھارتی حمایت یافتہ دہشت گردوں، گروہ کے سرغنہ صبر اللہ اور دہشت گرد امجد عرف بچھو کو ہلاک کیا گیا۔ سکیورٹی فورسز کی یہ کارروائیاں لائق تحسین ہیں۔ یہ بات کئی بار ثبوتوں کے ذریعے واضح ہو چکی ہے کہ بلوچستان میں ہونے والی دہشت گردی کے پیچھے بھارت ہی ہے۔ بے شک ہماری سکیورٹی فورسز دہشت گردوں کے خلاف برسر پیکار ہیں، لیکن بار بار ہونے والی وارداتوں سے یہی عندیہ ملتا ہے کہ سکیورٹی سسٹم میں اب بھی کہیں نہ کہیں سقم موجود ہے جسے دور کرنے کی ضرورت ہے۔