پاکستانیوں کیلیے بیلاروس میں روزگار کے مواقع؛ حکومت کی بڑی پیش رفت
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستانیوں کے لیے بیلاروس میں روزگار کے مواقع سے متعلق حکومت کی جانب سے بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اوورسیز پاکستانیوں کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس کی صدارت سینیٹر ذیشان خانزادہ نے کی۔ اجلاس میں مختلف امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس کے دوران چیئرمین کمیٹی نے سیکرٹری اوورسیز پاکستانیز سے پوچھا کہ بیلاروس میں پاکستانیوں کے لیے کتنی نوکریاں دستیاب ہیں، جس پر انہوں نے بتایا کہ بیلاروس میں پاکستانیوں کے لیے انڈسٹری، زراعت، ہاؤسنگ اور نان اسکولز سمیت 1 لاکھ 98 ہزار اسامیاں موجود ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ بیلاروس میں ملازمت حاصل کرنے کے لیے پاکستانیوں کو روسی زبان سکھائی جا رہی ہے۔ یہ زبان سکھانے کا عمل نمل یونیورسٹی کے ذریعے جاری ہے۔
چیئرمین کمیٹی نے دریافت کیا کہ کن شعبوں کے افراد بیرون ملک جانے میں دلچسپی رکھتے ہیں؟، جس پر سیکرٹری نے بتایا کہ آج کی دنیا صرف اسکلڈ یعنی مہارت رکھنے والے افراد کی ضرورت محسوس کرتی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ بیلاروس کے ٹریکٹرز دنیا بھر میں مشہور ہیں اور یورپ میں سیزنل لیبر کی بہت زیادہ مانگ ہے۔ حکومت ایسے اقدامات کر رہی ہے جن سے سیزنل لیبر کی واپسی کو یقینی بنایا جا سکے۔
سیکرٹری نے کہا کہ سیزنل لیبر کے حوالے سے اٹلی نے پاکستان پر اعتماد کیا ہے اور ہماری لیبر کو ملازمت کے مواقع فراہم کیے جا رہے ہیں۔
چیئرمین کمیٹی نے سوال اٹھایا کہ پاکستانیوں کو بیلاروس جانے کی اجازت کب تک ممکن ہوگی؟، جس پر سیکرٹری نے وضاحت کی کہ بیلاروس کے لیے ویب سائٹ کھلی ہوئی ہے اور پاکستانی براہ راست اپلائی کر سکتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ 2 ماہ کے اندر بیلاروس کے ساتھ ہمارا ایم او یو (معاہدہ) بھی طے پا جائے گا۔ بیلاروس میں کم از کم تنخواہ 7 ڈالر یومیہ مقرر کی گئی ہے، جو پاکستانیوں کے لیے ایک بہتر موقع ہو سکتا ہے۔
اجلاس میں اوورسیز پاکستانیوں کے لیے صحت سہولت پروگرام پر بھی بریفنگ دی گئی۔ سی سی او محمد ارشد نے بتایا کہ 20 کروڑ پاکستانی اس پروگرام کا حصہ ہیں اور اب تک ڈیڑھ کروڑ سے زائد افراد نے صحت سہولیات حاصل کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سے لے کر ایک عام پاکستانی تک سب کے لیے ایک جیسا پیکیج اور سہولت دستیاب ہے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان پاکستانیوں کے لیے بیلاروس میں نے بتایا کہ کہ بیلاروس انہوں نے
پڑھیں:
ہم نہیں جانتے کہ ایران کیا جواب دے گا، امریکی انٹیلیجنس اہلکار
امریکی انٹیلی جنس اہلکار نے سی بی ایس نیوز کو بتایا کہ ہمیں نہیں معلوم کہ ایران اس پر کیسے ردعمل ظاہر کرے گا، کیونکہ یہ ہماری جدید تاریخ میں کشیدگی اور تنازعہ کی سب سے اونچی سطح ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ایک امریکی انٹیلی جنس اہلکار نے کہا ہے کہ ہمیں نہیں معلوم کہ ایران کا ردعمل کیا ہو گا۔ دوسری جانب امریکی وزارت دفاع کے دو سینیئر حکام نے سی بی ایس نیوز کو بتایا ہے کہ اتوار کی صبح سویرے فوردو کے اڈے پر بمباری کے لیے تین امریکی B-2 بمبار استعمال کیے گئے۔ ان میں سے ہر بمبار دو "بنکر بسٹر" بموں سے لیس تھا۔ دونوں حکام نے سی بی ایس کو بتایا کہ نتانز اور اصفہان کی تنصیبات کو آبدوزوں سے فائر کیے گئے "ٹوماہاک" میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا۔ سفارتی ذرائع نے بھی اطلاع دی ہے کہ امریکہ نے خطے کے تمام اتحادیوں کو، جو امریکی افواج کی میزبانی کرتے ہیں، ایران پر حملے کے متوقع منصوبے سے پہلے سے آگاہ نہیں کیا تھا، بلکہ بعض اتحادیوں کو صرف طیاروں کی پرواز کے دوران اطلاع دی گئی۔ امریکی اڈوں پر ایرانی جوابی حملوں کے ممکنہ خطرات کے بارے میں بات کرتے ہوئے ایک امریکی انٹیلی جنس اہلکار نے سی بی ایس نیوز کو بتایا کہ ہمیں نہیں معلوم کہ ایران اس پر کیسے ردعمل ظاہر کرے گا، کیونکہ یہ ہماری جدید تاریخ میں کشیدگی اور تنازعہ کی سب سے اونچی سطح ہے۔ دوسری جانب امریکی حملے کے جواب میں، ایران کے پاسداران انقلاب نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایران کی پرامن جوہری صنعت کسی بھی حملے سے تباہ نہیں ہوگی، اور اس بات پر زور دیا کہ ایران، اپنے جائز حق دفاع کی بنا پر، ایسے آپشنز استعمال کرے گا جو حملہ آور کی سمجھ اور اندازوں سے بالاتر ہوں گے اور انہیں سخت ردعمل کی توقع کرنی چاہیے۔