وہ آدمی جس نے ایک ہفتہ پہلے ہی رافیل طیارے کو چینی میزائل سے گرائے جانے کی پیشنگوئی کردی تھی
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )بھارت نے 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب پاکستان کے 6 مقامات پر حملے کیئے جس کے جواب میں پاک فضائیہ نے فوری کارروائی کرتے ہوئے بھارتی غرور رافیل زمین بوس کر دیا ، پاکستان نے بھارت کے 5 طیارے گرائے جن میں 3 رافیل شامل ہیں لیکن رافیل پر پاکستان کے جے ایف تھنڈر اور پی ایل 15 کی برتری ایک غیر ملکی وی لاگر نے 10 روز قبل پہلے ہی بیان کرتے ہوئے پیشگوئی کر دی تھی کہ پاکستان اس میں جیت جائے گا۔
’نیوہارزون ٹی وی ‘ نامی یوٹیوب چینل پر دس روز قبل رافیل اور جے ایف تھنڈر ز کی صلاحیت پر مبنی ایک تحقیقی ویڈیو جاری کی گئی جس میں بتایا گیا کہ بھارت نے پاکستان کی فضائیہ پر برتری کیلئے 9 بلین ڈالر کے 36 رافیل طیارے خریدے لیکن اس کے باوجود بھی وہ پاکستان پر برتری حاصل نہیں کر سکا ، پاکستان کے ایک مزائل پی ایل 15 نے بھارت کا 9 بلین ڈالر کا خواب چکنا چور کر کے رکھ دیا ۔
پاک فوج نے ابتک بھارت کے 77 ڈرونز گرا دیئے،سکیورٹی ذرائع
چین کا پی ایل 15 میزائل اب پاکستان کی فضائیہ کے پاس ہے ، جب پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی بڑھی تو چین نے میدان میں آتے ہوئے پاکستان کو پی ایل 15 میزائلوں کی پوری ایک کھیپ فراہم کی ، پاکستان کو 100 پی ایل 15 میزائل دیئے گئے ، یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے جب پاکستان نے پی ایل 15 میزائل چین سے حاصل کیئے ہیں بلکہ اس سے قبل بھی ٹیسٹنگ کیلئے چین سے خرید چکا ہے ، لیکن اب اس کی بڑی کھیپ پاکستان کے پاس موجود ہے ۔
پی ایل 15 بی آر وی میزائل ہے ،، جو کہ لمبے فاصلے تک نظر سے اوجھل ٹارگٹ کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور میک 5 کی سپیڈ کی صلاحیت کا حامل ہے ، جو کہ آواز کی رفتار سے پانچ گنا تیز ہے ، یہ میزائل 300 کلومیٹر رینج تک اپنے ہدف کو کامیابی سے نشانہ بناتاہے ۔یعنی لاہور کی حدود میں رہتے ہوئے پاکستان بھارت کے اندر تک کسی بھی ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے ۔
ریاستی اداروں کیخلاف توہین آمیز پیغامات پر خاتون سرکاری افسرگرفتار
اس میزائل میں ڈیول پلس سالڈ راکٹ موٹر (Dual Plus Solid Rocket Motor)نصب ہے جبکہ یہ میزائل Aesa ریڈار گائیڈڈ ہے ۔ پاکستان کے جے ایف تھنڈر 17 بلاک 3 کے طیارے اس میزائل کیلئے بہترین ہیں، پاکستان نے بلاک تھری کے 50 جے ایف تھنڈر طیارے فضائیہ میں حال ہی میں شامل کیئے ہیں جبکہ مزید بھی جلد شامل کیئے جارہے ہیں ۔
فرانسیسی ساختہ بھارتی رافیل پر دو مرکزی فضا سے فضا میں مار کرنے والے میزائل نصب کیئے جاتے ہیں، جس کا نام ’ میٹیور ‘ ہے جو کہ 100 سے 200 کلومیٹر تک اپنے ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتاہے ، اس کے علاوہ اس میں شارٹ رینج بیک اپ میزائل بھی دیا گیاہے جسے MICA کہا جاتاہے ، یہ میزائل ڈاگ فائٹ کے دوران کارآمد ہے ، رافیل میں اپنے دفاع کیلئے جو سسٹم نصب کیا گیاہے اسے ’ سپیکٹرا کہتے ہیں، جس میں الیکٹرنک جیمنگ ، ریڈار وارننگ ریسور اور میزائل کو ڈیٹیکٹ کرنے کی صلاحیت شامل ہے ۔
وزارت اقتصادی امور کا ایکس اکاؤنٹ ہیک کر لیا گیا
جب ہم جے ایف تھنڈر کی بات کرتے ہیں تو یہ 170 سے 200 کلومیٹر کے فاصلے تک دشمن اپنے ریڈار پر ڈھونڈ سکتا ہے ، جبکہ رافیل 200 سے 250 کلومیٹر تک اپنے ٹارگٹ کو ریڈار سے ڈھونڈ نے کی صلاحیت رکھتا ہے ، بطاہر ایسا لگتا ہے کہ رافیل دشمن طیارے کو ڈھونڈنے میں بازی لے جائے گالیکن اصل مسئلہ وہاں شروع ہوتاہے جب میزائل رینج کی بات آتی ہے ، رافیل کے میٹیور میزائلز 100 سے 200 کلومیٹر تک ہی ہدف کو نشانہ بنا سکتے ہیں، جبکہ جے ایف تھنڈر پر نصب پی ایل 15 میزائل 250 سے 300 کلومیٹر تک کامیابی سے نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔
مختلف علاقوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ موسلادھار بارش اور ژالہ باری کی پیشگوئی
جے ایف تھنڈر ریڈار پر دشمن طیارے کو 200 کلومیٹر سے کچھ زیادہ دور ی سے ڈھونڈنے کی صلاحیت رکھتا ہے جو کہ رافیل سے کچھ کم ہے لیکن تھنڈر کو دراصل خود رافیل کو ڈھونڈنے کی ضرورت ہی نہیں ہے بلکہ یہ دشمن طیاروں کی موجودگی کا لمبے فاصلے سے پتا چلانے والے طیارے ’AWACS‘ کے ذریعے معلومات حاصل کر سکتا ہے ،تھنڈر اس کی مدد سے اپنا میزائل داغ سکتا ہے ، تھنڈر بہت زیادہ فاصلے سے پی ایل 15 کو لانچ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے ، اگر رافیل تھنڈر کو پہلے بھی ڈھونڈ لے تو تھنڈر پی ایل 15 میزائل بہت پہلے ہی داغ کر رافیل کو تباہ کر سکتا ہے ، جبکہ رافیل کو واپس فائر کرنے کا موقع بھی میسر نہیں آئے گا۔
غیر ملکی خاتون سے لوٹ مار اور زیادتی کرنیوالا ملزم گرفتار
پی ایل 15 میزائل کی سپیڈ بھی زیادہ ہے جو کہ آواز کی رفتار سے پانچ گنا تیز ہے ، جبکہ میٹیور کی سپیڈ میک 4 ہے یعنی آواز سے 4 گنا تیز۔ اس کا مطلب ہے کہ 200 کلومیٹر کے فاصلے سے دونوں میزائل فائر کیئے جائیں تو پی ایل 15 بھارتی طیارے رافیل کو تقریبا 30 سکینڈ پہلے ہی تباہ کر دے گا ، فضائی لڑائی میں 30 سکینڈ بہت زیادہ وقت ہوتاہے ، جیت اسی کی ہوتی ہے جو پہلے مارنے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: پی ایل 15 میزائل جے ایف تھنڈر پاکستان کے کلومیٹر تک کہ رافیل بھارت کے رافیل کو سکتا ہے پہلے ہی ہدف کو
پڑھیں:
این ڈی آر ایم ایف کے 6.5 ارب روپے کے منصوبے مکمل، قدرتی آفات سے نمٹنے کی صلاحیت میں اضافہ
نیشنل ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ فنڈ (این ڈی آر ایم ایف) نے 2018 سے 2024 کے دوران پاکستان بھر میں 16 بڑے منصوبے مکمل کیے ہیں، جن کی مجموعی مالیت 6.5 ارب روپے سے زائد ہے۔
یہ منصوبے ملک کو قدرتی آفات خصوصاً سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ، خشک سالی اور دیگر موسمیاتی خطرات سے نمٹنے کے قابل بنانے کے ساتھ ساتھ صوبائی و ضلعی سطح پر ریسکیو اور ایمرجنسی خدمات کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے ترتیب دیے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا انسان کبھی قدرتی آفات سے محفوظ رہ سکے گا؟
سرکاری دستاویزات کے مطابق منصوبوں میں ڈھانچہ جاتی اقدامات جیسے حفاظتی بندوں کی تعمیر اور بحالی کے ساتھ غیر ڈھانچہ جاتی اقدامات بھی شامل تھے، جن میں ابتدائی وارننگ سسٹمز، کمیونٹی کی سطح پر آفات سے نمٹنے کی تربیت اور آگاہی پروگرام شامل ہیں۔
منصوبے کہاں مکمل ہوئے؟یہ تمام منصوبے قومی و بین الاقوامی شراکت دار اداروں کے تعاون سے بلوچستان، سندھ، پنجاب، خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کے پسماندہ اور حساس اضلاع میں مکمل کیے گئے۔بلوچستان میں 20 کروڑ 19 لاکھ روپے کے منصوبے کوئٹہ اور چاغی میں سیلاب اور خشک سالی سے بچاؤ کے ڈھانچے مضبوط بنانے کے لیے مکمل کیے گئے۔
ضلع قلعہ سیف اللہ میں 40 کروڑ 7 لاکھ روپے کی لاگت سے کمیونٹی کی سطح پر آفات سے نمٹنے کی صلاحیت کو بہتر بنایا گیا۔ آزاد کشمیر میں ایک ارب روپے سے زائد مالیت کے منصوبے پونچھ، نیلم، باغ، جہلم اور ہٹیاں بالا اضلاع میں لینڈ سلائیڈنگ روکنے اور سیلاب سے بچاؤ کے لیے نافذ کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: مون سون کے دوران کتنی اموات اور کیا کیا نقصانات ہوئے؟ این ڈی ایم اے نے تفصیلات جاری کردیں
سندھ میں 68 کروڑ 50 لاکھ روپے کے منصوبے سیلابی حفاظتی اقدامات کے لیے مختص کیے گئے، جن کے تحت ضلع لاڑکانہ میں ہاجی پور اور آگانی اسپرس سمیت مختلف حفاظتی بندوں کی مرمت اور بحالی کی گئی تاکہ دریائی علاقوں میں رہنے والے عوام کو بچایا جا سکے۔
پنجاب میں اقداماتپنجاب میں 65 کروڑ روپے سے زائد مالیت کے منصوبوں کے تحت نارووال میں بین نالہ اور جلیالہ حفاظتی بند جبکہ شیخوپورہ میں ڈی ای جی نالہ کی بحالی کی گئی۔سب سے اہم منصوبوں میں سے ایک خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان میں ریسکیو 1122 خدمات کی توسیع تھی۔
اس مقصد کے لیے 2 ارب 26 کروڑ روپے سے زائد مالیت کے منصوبے مکمل کیے گئے جن کے تحت جی بی کے 10 اضلاع اور کے پی کے 35 اضلاع بشمول ضم شدہ قبائلی اضلاع میں ایمرجنسی رسپانس نظام کو جدید بنایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں زرعی اور ماحولیاتی ایمرجنسی: اس کا مطلب اور فائدہ کیا ہے؟
اس میں گاڑیوں کی فراہمی، ریسکیو آلات کی خریداری اور انفراسٹرکچر کی تعمیر شامل ہے تاکہ ہنگامی حالات میں فوری اور مؤثر ردعمل یقینی بنایا جا سکے۔ گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا کے لیے تقریباً 98 کروڑ 60 لاکھ روپے کی لاگت سے شمالی پاکستان میں مربوط پہاڑی تحفظ کے منصوبے کے دو مرحلے مکمل کیے گئے۔
آغا خان ایجنسیاں اس منصوبے کو نافذ کرنے میں پیش پیش رہیں، جس کے تحت عمارتوں کی مضبوطی، مقامی سطح پر آفات سے نمٹنے کی تیاری اور ابتدائی وارننگ سسٹمز نصب کیے گئے۔
یہ منصوبے نہ صرف آفات سے نقصانات کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوئے بلکہ زرعی اراضی، اہم انفراسٹرکچر اور مقامی آبادی کو موسمیاتی جھٹکوں سے بچا کر ملکی معیشت کو بھی مضبوط کیا۔
خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان کے لاکھوں شہری براہِ راست مستفید ہوں گےریسکیو 1122 کی توسیع سے خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان کے لاکھوں شہری براہِ راست مستفید ہوں گے، جہاں ایمرجنسی کے دوران بروقت ریسکیو، جان بچانے والی سہولتوں کی فراہمی اور اقتصادی نقصانات میں کمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔
یہ تمام منصوبے این ڈی آر ایم ایف کے فریم ورک کے تحت وفاقی حکومت کی معاونت سے ملکی و غیر ملکی وسائل کو بروئے کار لا کر مکمل کیے گئے ہیں تاکہ پاکستان کو مستقبل میں قدرتی آفات کے خطرات کے مقابلے کے لیے مزید مضبوط بنایا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news این ڈی آر ایم ایف خیبرپختونخوا سیلاب قدرتی آفات گلگت بلتستان نیشنل ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ فنڈ