اسلام آباد (ویب ڈیسک) پاکستان نے بھارتی ہرزہ سرائی کے جواب میں اسی کے ہی طیارے مار گرائے ہیں جس کے بارے میں کچھ ناقدین ثبوت کے بھی بیانات دے رہے ہیں لیکن اب اس بارے میں واضح جواب آگیا ہے اور پاکستان کے پاس ثبوت بھی موجود ہیں۔

نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کے دوران وفاقی وزیراطلاعات عطا تارڑ نے بتایا کہ "جب کسی بھی جہاز پر میزائل فائر کرتے ہیں ، ایئر کرافٹ کا ایک میکنزم ہوتا ہے ،مثال کے طور پر آپ ایک جہاز چلارہے ہیں، آپ نے ایک میزائل فائر کیا ہے تو آپ کے جہاز کا جو کمپیوٹرائز سسٹم ہے وہ اس میزائل کو بھی ٹریک کرتا ہے اور آپ کو دکھاتا ہے کہ آپ کا میزائل کہاں تک پہنچا ہے اور جب آپ کا میزائل اپنا ٹارگٹ اچیو کرلیتا ہے تو اس کی بھی نشاندہی ہوتی ہے ۔

پورا خطہ جنگ کے دہانے پر ہے، قومی سلامتی پر ہرگز آنچ نہیں آنے دینگے: محسن نقوی

انہوں نے مزید بتایا کہ یہ سارا جو الیکٹرانک ڈیٹا  پاکستان کے پاس اور بہترین طریقے سے موجود ہے اور  آپ اگر فائٹر جیٹ کے سیمولیشنز پر بھی جائیں، آپ آن لائن چلے جائیں، کوئی سافٹ ویئر خریدیں یا گیم خرید لیں تو اس کا ڈیٹا ریکارڈ آٹو میٹک ڈیٹا آپ کے پاس ہوتا ہے، یہ تو سادہ سی بات ہے ہر جہاز کے اندر یہ سسٹم موجود ہے تو ہمارے جن جہازوں نے میزائل فائر کر کے ان کے جہاز گرائے ہیں ان کا تمام ڈیٹا، تمام ریکارڈ الیکٹرانکلی ہمارے پاس موجود ہے ،بطور ثبوت  بڑے اچھے طریقے سے پڑا ہوا ہے۔

بھارت بوکھلاہٹ کا شکار، بزدل فوج کی سول آبادی پر گولہ باری، 5 پاکستانی شہری شہید

عطا تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ یہ بڑی بنیادی باتی ہیں،   فوٹیج اور 100 فیصد کلیئر ہے کہ ہم نے successfully  ہٹ کیاہے اور باقی دیکھیں میں ان کو یہ کہوں گا کہ ہمارے پاس تو ڈیٹا ہے ،  آپ کو یاد ہوگا کہ صبح انڈیا ٹوڈے نے دکھایا تھا کہ تین جہازوں کا ملبہ اٹھارہے ہیں تو ان کا جو بلڈوزر ملبہ اٹھا کر لے کر جارہا ہے ، ان کے تو چینلز مان چکے ہیں اس بات کو تو ثبوت مانگنے والوں کو میں کہوں گا کہ ثبوت ہمارے پاس ہیں ، جب انڈیا خود مان گیا ہے تو اس کے بعد کوئی دوسرا سوال پیدانہیں نا ہوتا۔

بلوچستان اسمبلی کے حلقہ 21 سے متعلق انتخابی عذرداری پر الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: ہے اور کے پاس

پڑھیں:

’ایئر کراچی‘ کا ہدف کتنے سو جہاز ہیں اور مسافروں کو کیا سہولیات دی جائیں گی؟

گوہر گروپ آف کمپنیز کے چیئرمین حنیف گوہر نے پاکستان کی نئی ایئرلائن ’ایئر کراچی‘ کے جلد فلائٹ آپریشن شروع کرنے کی نوید سنائی ہے۔ ان کا وی نیوز سے بات چیت میں کہنا تھا کہ چند روز میں دبئی میں ایک اہم میٹنگ منعقد ہوگی، جس کے بعد پروازوں کی باقاعدہ تاریخوں کا اعلان کیا جائے گا۔ ان کے مطابق کوشش کی جا رہی ہے کہ ’23 مارچ‘ کو ایئر کراچی اپنی سروسز کا آغاز کر دے۔

حنیف گوہر کا کہنا تھا کہ آغاز میں کم از کم 3 جہازوں سے آپریشن شروع کیا جائے گا، تاہم اگر زیادہ جہاز دستیاب ہوئے تو یہ خوش آئند بات ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ بین الاقوامی معیار کے جدید طیارے خریدے جا رہے ہیں تاکہ مسافروں کو بہتر اور محفوظ سفر کی سہولت فراہم کی جا سکے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایئر کراچی کے کرائے دوسری ایئر لائنز کے مقابلے میں کم رکھے جائیں گے تاکہ عوام کو معیاری خدمات کے ساتھ کم لاگت پر سفر کی سہولت ملے۔

چیئرمین گوہر گروپ نے مزید کہا کہ کمپنی ایک سال کے اندر بین الاقوامی پروازوں کا آغاز کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اور ہدف یہ ہے کہ جلد از جلد 100 جہازوں پر مشتمل فلیٹ تیار کیا جائے تاکہ ایئر کراچی کو دنیا بھر میں وسعت دی جا سکے۔

ان کا کہنا تھا کہ مستقبل میں اگر کسی کمپنی کے ساتھ جوائنٹ وینچر کا موقع ملا تو اس پر غور کیا جا سکتا ہے، تاہم فی الحال ہمارا مکمل فوکس بہترین اور معیاری سروس فراہم کرنے پر ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • ’ایئر کراچی‘ کا ہدف کتنے سو جہاز ہیں اور مسافروں کو کیا سہولیات دی جائیں گی؟
  • امریکا بھارت دفاعی معاہدے سے پاکستان کو کوئی نقصان نہیں پہنچ سکتا
  • چمن بارڈر پر افغان سائیڈ سے فائرنگ، پاکستان کا ذمہ دارانہ جواب
  • ہمارے قومی رویے خواہشات، تمناؤں کے خواب اور تعبیر
  • 27ویں ترمیم,حکومت نے ہم سے کوئی مشاورت نہیں کی: مولانا فضل الرحمٰن
  • 27ویں ترمیم پر حکومت نے ہم سے کوئی مشاورت نہیں کی: مولانا فضل الرحمٰن
  • افسوس ہوتا ہے جو حکومت قربانی دے کر بنائی، وہی ہمارے مقدمات میں جواب جمع نہیں کر رہی: شیر افضل مروت
  • بروقت انصاف ہر شہری کا حق ہے، سپریم کورٹ کا سول مقدمات میں تاخیر پر اظہارِ افسوس
  • افغان وزیر خارجہ کی متعدد کالز آئیں، انہیں بتا یا کہ ان کی سرزمین ہمارے خلاف استعمال نہ ہو، اسحاق ڈار
  • ٹیلی کام کمپنیوں کیلیے پاکستان میں ڈیٹا ہوسٹنگ لازمی قرار دینے کا فیصلہ