شمالی کوریا کا متعدد قسم کے بیلسٹک میزائلوں کا تجربہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
شمالی کوریا نے مختصر فاصلے تک مار کرنے والے متعدد قسم کے بیلسٹک میزائل فائر کردیے۔
یہ بھی پڑھیں:شمالی کوریا کے جنوبی کوریا پر انوکھے طرز کے حملوں میں اضافہ
ادھر،جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف سٹاف نے کہا کہ ان کی فوج نے جمعرات کو مختصر فاصلے تک مار کرنے والے مختلف قسم کے بیلسٹک میزائلوں کے لانچ کا پتا لگایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ میزائل شمالی کوریا کے علاقے ونسن سے مشرقی سمندر میں داغے گئے جسے جاپان کا سمندر بھی کہا جاتا ہے۔
جوائنٹ چیفس آف سٹاف نے کہا کہ میزائلوں نے جزیرہ نما کوریا کے مشرق میں پانی میں گرنے سے پہلے تقریباً 800 کلومیٹر تک اڑان بھری۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلیسٹک میزائل جنوبی کوریا شمالی کوریا میزائل.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلیسٹک میزائل جنوبی کوریا شمالی کوریا شمالی کوریا کوریا کے
پڑھیں:
ایران کا اسرائیل پر میزائل حملہ، پاور پلانٹ نشانہ، متعدد علاقوں میں بجلی بند
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تل ابیب: مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی کے دوران ایران نے اسرائیل کی جانب سے کیے گئے حملوں کے جواب میں شدید میزائل کارروائی کی ہے، جس کے نتیجے میں جنوبی اسرائیل کا ایک اہم پاور پلانٹ براہِ راست نشانہ بنا۔ اس حملے سے متعدد علاقوں میں بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی ہے جبکہ عوام نے گھنٹوں پناہ گاہوں میں پناہ لینے پر مجبور ہو کر خوف و ہراس کی کیفیت میں وقت گزارا۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل الیکٹرک کارپوریشن نے تصدیق کی ہے کہ ایک میزائل ملک کے اسٹریٹجک انفرااسٹرکچر کے قریب آ کر گرا، جس سے پاور سپلائی میں شدید خلل پیدا ہوا۔ نہاریا، حیفا، میعیلیا اور مغربی بیت المقدس سمیت متعدد شہروں میں فضا میں سائرن گونج اٹھے، جس کے بعد شہریوں میں خوف کی لہر دوڑ گئی۔
رپورٹس کے مطابق تل ابیب کی حدود میں آسمان پر ایرانی میزائلوں کو پرواز کرتے دیکھا گیا، جس کے فوری بعد زوردار دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں، اب تک کم از کم چار مختلف مقامات پر میزائل گرنے کی تصدیق ہو چکی ہے، جن میں اشدود اور مغربی بیت المقدس شامل ہیں۔
اسرائیلی حکام کی جانب سے فوجی سنسر شپ عائد کی گئی ہے، جس کے تحت متاثرہ علاقوں یا تنصیبات کی تفصیلات جاری کرنا ممنوع قرار دیا گیا ہے۔ اسی وجہ سے میڈیا پر حملے کی ویڈیوز یا مقامی نقصانات کی تصاویر سامنے نہیں آ رہی ہیں۔
واضح رہے کہ 13 جون کو اسرائیل نے ایران کے خلاف جارحانہ کارروائی کی تھی، جس کے بعد سے اب تک ایران کی جانب سے تقریباً 450 بیلسٹک میزائل داغے جا چکے ہیں۔ یہ حملہ ایران کی اب تک کی سب سے شدید جوابی کارروائی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔