شمالی کوریا کا متعدد قسم کے بیلسٹک میزائلوں کا تجربہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
شمالی کوریا نے مختصر فاصلے تک مار کرنے والے متعدد قسم کے بیلسٹک میزائل فائر کردیے۔
یہ بھی پڑھیں:شمالی کوریا کے جنوبی کوریا پر انوکھے طرز کے حملوں میں اضافہ
ادھر،جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف سٹاف نے کہا کہ ان کی فوج نے جمعرات کو مختصر فاصلے تک مار کرنے والے مختلف قسم کے بیلسٹک میزائلوں کے لانچ کا پتا لگایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ میزائل شمالی کوریا کے علاقے ونسن سے مشرقی سمندر میں داغے گئے جسے جاپان کا سمندر بھی کہا جاتا ہے۔
جوائنٹ چیفس آف سٹاف نے کہا کہ میزائلوں نے جزیرہ نما کوریا کے مشرق میں پانی میں گرنے سے پہلے تقریباً 800 کلومیٹر تک اڑان بھری۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلیسٹک میزائل جنوبی کوریا شمالی کوریا میزائل.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلیسٹک میزائل جنوبی کوریا شمالی کوریا شمالی کوریا کوریا کے
پڑھیں:
شیر افضل مروت کی پی ٹی آئی میں واپسی کے امکانات روشن، متعدد رہنماؤں کی حمایت حاصل
پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کی پارٹی میں واپسی کے امکانات بڑھ گئے کیونکہ قومی اسمبلی کے متعدد ارکان نے ان کی دوبارہ شمولیت کی حمایت کر دی ہے۔
پارٹی اجلاس کے دوران کئی اراکین نے رائے دی کہ شیر افضل مروت کو دوبارہ تحریک انصاف میں شامل کیا جائے اور اس حوالے سے بانی چیئرمین عمران خان کو باضابطہ سفارش پیش کی جائے۔ بیرسٹر گوہر علی، شہریار آفریدی، اسد قیصر، ڈاکٹر نثار جٹ اور دیگر رہنماؤں نے ان کی واپسی کی بھرپور حمایت کی۔
اراکین کا کہنا تھا کہ مروت کی واپسی سے قبل اُنہیں پارٹی کے خلاف تنقیدی بیانات سے روکنے اور مثبت ماحول قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ تاہم کچھ ارکان نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ مستقبل میں پارٹی قیادت کے خلاف بیانات نہ دینے کی گارنٹی کون دے گا؟
ڈاکٹر نثار جٹ نے کہا کہ وہ عمران خان کو مروت کی واپسی کے لیے سفارش کریں گے، جبکہ عظیم الدین زاہد لکھوی کے مطابق پارٹی کے بیشتر ارکان اس فیصلے کے حامی ہیں۔
شیر افضل مروت نے ارکان کی حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ خود بھی بانی چیئرمین عمران خان کے ساتھ وابستہ ہیں اور تحریک انصاف میں ہی رہنا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر اُن کے خلاف بے بنیاد الزامات نہ لگائے جائیں تو وہ بھی سخت بیانات سے گریز کریں گے، تاہم تنقید پر خاموشی اختیار نہیں کریں گے، البتہ آئندہ سخت زبان کے استعمال سے اجتناب کریں گے۔
Post Views: 2