WE News:
2025-09-22@17:48:05 GMT

شمالی کوریا کا متعدد قسم کے بیلسٹک میزائلوں کا تجربہ

اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT

شمالی کوریا کا متعدد قسم کے بیلسٹک میزائلوں کا تجربہ

شمالی کوریا نے مختصر فاصلے تک مار کرنے والے متعدد قسم کے بیلسٹک میزائل فائر کردیے۔

یہ بھی پڑھیں:شمالی کوریا کے جنوبی کوریا پر انوکھے طرز کے حملوں میں اضافہ

ادھر،جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف سٹاف نے کہا کہ ان کی فوج نے جمعرات کو مختصر فاصلے تک مار کرنے والے مختلف قسم کے بیلسٹک میزائلوں کے لانچ کا پتا لگایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ میزائل شمالی کوریا کے علاقے ونسن سے مشرقی سمندر میں داغے گئے جسے جاپان کا سمندر بھی کہا جاتا ہے۔

جوائنٹ چیفس آف سٹاف نے کہا کہ میزائلوں نے جزیرہ نما کوریا کے مشرق میں پانی میں گرنے سے پہلے تقریباً 800 کلومیٹر تک اڑان بھری۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بلیسٹک میزائل جنوبی کوریا شمالی کوریا میزائل.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بلیسٹک میزائل جنوبی کوریا شمالی کوریا شمالی کوریا کوریا کے

پڑھیں:

اسرائیلی حملے کے بعد خلیج تعاون کونسل کا مشترکہ فوجی مشقوں اور میزائل وارننگ سسٹم پر اتفاق

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

قطر کے دارالحکومت دوحا پر اسرائیلی جارحیت کے بعد خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے 6 رکن ممالک نے خطے کی سلامتی کو مستحکم بنانے کے لیے اہم اور تاریخی فیصلے کیے ہیں۔

بحرین، کویت، عمان، قطر، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات پر مشتمل اس اتحاد نے مشترکہ فوجی مشقوں کے انعقاد، انٹیلی جنس کے تبادلے میں وسعت اور ایک نئے میزائل وارننگ سسٹم کے قیام پر اتفاق کیا ہے۔ یہ اقدام نہ صرف اسرائیلی جارحیت کا براہِ راست جواب ہے بلکہ خطے کے اجتماعی دفاع کے ایک نئے دور کی نشاندہی بھی کرتا ہے۔

اماراتی اخبار دی نیشنل کے مطابق یہ فیصلے عرب و اسلامی سربراہی اجلاس کے بعد سامنے آئے جہاں خلیجی وزرائے دفاع نے دوحا پر اسرائیلی حملے کو کھلی جارحیت اور خطے کی سلامتی کے لیے بڑا خطرہ قرار دیا۔

اجلاس میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ 3 ماہ کے اندر مشترکہ کمانڈ سینٹر کی مشقیں ہوں گی اور اس کے بعد فضائی دفاعی نظام کی عملی مشقیں شروع کی جائیں گی تاکہ بیلسٹک میزائلوں جیسے خطرات سے مؤثر طور پر نمٹا جا سکے۔

یہ پیش رفت ایسے وقت پر ہوئی ہے جب اسرائیل نے دوحا میں حماس کے ایک وفد کو نشانہ بنایا تھا، جس کے نتیجے میں حماس کے 5 ارکان شہید ہوئے، جن میں  ایک رہنما کا بیٹا اور ایک قطری سیکورٹی اہلکار بھی شامل تھا۔ قطر نے واضح کیا کہ اسے اس حملے کی پیشگی اطلاع نہیں دی گئی تھی۔ اگرچہ حماس کی اعلیٰ قیادت محفوظ رہی، لیکن یہ حملہ خطے کے لیے ایک سنگین پیغام بن گیا ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ماضی میں جی سی سی نے دفاعی انضمام کی کوششیں ضرور کیں لیکن سیاسی اختلافات اور خطرات کے مختلف تصورات کے باعث وہ آگے نہ بڑھ سکیں، تاہم دوحا پر اسرائیلی حملہ اس اتحاد کے لیے ایک موڑ ثابت ہو سکتا ہے، کیونکہ اب تمام رکن ممالک اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ اجتماعی سلامتی کے بغیر خطے کو بچانا ممکن نہیں۔

خلیجی وزرائے دفاع نے اس موقع پر اس عزم کا اظہار کیا کہ خطے کو درپیش تمام چیلنجز کا مقابلہ متحد ہوکر کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی بڑھتی ہوئی جارحیت اور خطے میں امریکا پر کمزور اعتماد کے بعد ایک آزاد اور مشترکہ دفاعی ڈھانچہ وقت کی اہم ضرورت بن چکا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کم جونگ اُن کی امریکا سے مذاکرات پر مشروط آمادگی
  • امریکا اگر ایٹمی ہتھیاروں سے دستبرداری کا مطالبہ چھوڑ دے تو مذاکرات کے لیے تیار ہیں، کم جونگ
  • جنوبی وزیرستان میں سیلاب متاثرین کی بحالی، ایف سی ساؤتھ اور انتظامیہ کے مشترکہ اقدامات  
  • روس نے یوکرین پر 40میزائل اور 580ڈرون برسا دیے
  • شمالی سمندر کے نیچے کشودرگرہ کا 43 ملین سال پرانا گڑھا دریافت
  • صدر ٹرمپ کا اکتوبر میں جنوبی کوریا میں چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات اور اگلے برس چین کے دورے کا اعلان
  • کراچی: متعدد بچیوں اور بچوں کے ساتھ زیادتی کرنے والے نے اعترافِ جرم کرلیا
  • روس کے تازہ حملوں میں تین یوکرینی ہلاک ہو گئے، یوکرینی صدر
  • اسرائیلی حملے کے بعد خلیج تعاون کونسل کا مشترکہ فوجی مشقوں اور میزائل وارننگ سسٹم پر اتفاق
  • دوحہ حملے کے بعد خلیج تعاون کونسل کا مشترکہ فوجی مشقوں اور میزائل وارننگ سسٹم پر اتفاق