Islam Times:
2025-09-26@11:50:32 GMT

پاک افغان سرحد چھ ماہ بعد تجارت کے لیے کھول دی گئی

اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT

پاک افغان سرحد چھ ماہ بعد تجارت کے لیے کھول دی گئی

میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انچارج پاک افغان خرلاچی بارڈر میجر معیز اور افغانستان کے سرحدی امور کے انچارج مولانا جاوید کا کہنا تھا کہ دونوں پڑوسی ممالک ایک دوسرے سے برادرانہ اور اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پاک افغان سرحد چھ ماہ بعد تجارت کے لیے کھول دی گئی، افغان سرحد پر باقاعدہ دوبارہ تجارت شروع کر دی گئی ہے۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انچارج پاک افغان خرلاچی بارڈر میجر معیز اور افغانستان کے سرحدی امور کے انچارج مولانا جاوید کا کہنا تھا کہ دونوں پڑوسی ممالک ایک دوسرے سے برادرانہ اور اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاک افغان سرحد پر تجارت دوبارہ شروع کرنا خوش آئند ہے، میجر معیز نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ صوبائی حکومت اور فورسز کی کامیاب کوششوں کے بعد افغان سرحد کھل گئی ہے۔ افغان سرحد کھولنا اور تجارت شروع ہونا ملک و قوم کے بہترین مفاد میں ہے۔ اس موقع پر ٹریڈر سید کامران حسین کا کہنا تھا کہ افغان سرحد تجارت کے لیے مزید فعال  بنایا جائے جبکہ ایم پی اے علی ہادی عرفانی نے کہا کہ مشرقی سرحد بند ہونے کے باعث افغانستان سرحد کھولنا اہم اقدام ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: افغان سرحد پاک افغان

پڑھیں:

ماتلی،بارش نے سابق بلدیاتی ترقیاتی منصوبوں کا پول کھول دیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 

250926-5-11

 

ماتلی (نمائندہ جسارت)حالیہ بارشوں نے ماتلی میں سابقہ بلدیاتی دور کے مبینہ ترقیاتی منصوبوں کا پول کھول دیا ہے۔ اس دور میں پونے دو ارب روپے کا بجٹ مختص کیا گیا تھا، جس میں شہر کی مرکزی شاہراہوں کی مرمت اور سولر لائٹ پولز کی تنصیب جیسے منصوبے شامل تھے، لیکن کئی سال گزرنے کے باوجود یہ سب کاغذوں اور فائلوں تک محدود رہے۔بارش کے بعد شہر کی تینوں اہم سڑکیں مکمل طور پر کھنڈرات میں تبدیل ہو گئی ہیں۔ مرکزی شاہراہ حیدرآباد،بدین روڈ، دوسری بڑی ٹنڈو غلام روڈ اور تیسری اہم فلکارا روڈ، جہاں بیوروکریسی، سرکاری افسران اور بااثر سیاسی رہنماؤں کے بنگلے موجود ہیں، سب جگہ جگہ کھڈوں اور پانی کے تالابوں سے بھری پڑی ہیں۔ فلکارا روڈ کو ماتلی کی ریڑھ کی ہڈی سمجھا جاتا ہے، جو شہر کو مضافاتی علاقوں سے جوڑتی ہے اور روزانہ ہزاروں افراد کی آمدو رفت اسی راستے سے ہوتی ہے، مگر اب اس کی حالت عوام کیلیے عذاب بن گئی ہے۔شہر کا سب سے پوش اور مہنگا علاقہ نظامانی محلہ جسے ماتلی کا “دل” بھی کہا جاتا ہے، وہاں بھی سابقہ ترقیاتی دور کے نام پر کوئی خاطر خواہ کام نہیں ہوا۔ اس علاقے کو “لکڑری ایریا” تصور کیا جاتا ہے جہاں اشرافیہ اور بااثر خاندان آباد ہیں، لیکن بارش کے بعد یہاں کی گلیاں اور سڑکیں بھی تباہی کا منظر پیش کر رہی ہیں۔ اس سے یہ بات مزید عیاں ہو جاتی ہے کہ ترقیاتی فنڈز صرف کاغذی خانہ پری تک محدود رہے اور عوامی سہولت کے لیے کچھ نہیں کیا گیا۔موٹر سائیکل سوار اور چنگچی رکشا ڈرائیور نہ صرف حادثات کا شکار ہو رہے ہیں۔ دوسری طرف شہر میں بجلی کی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے عوامی مشکلات کو دوچند کر دیا ہے۔ شام اور رات کے وقت جب اندھیرا چھا جاتا ہے تو سولر لائٹ پولز نہ لگنے کی وجہ سے شہر کی سڑکیں گھپ اندھیرے میں ڈوب جاتی ہیں، جس سے حادثات اور جرائم کے خدشات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔عوامی حلقوں نے وزیر اعلیٰ سندھ اور اینٹی کرپشن حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ماتلی کے ان منصوبوں کی شفاف تحقیقات کرائی جائیں۔

نمائندہ جسارت گوہر ایوب

متعلقہ مضامین

  • چین، ایران، پاکستان اور روس کا افغانستان پر مشترکہ اعلامیہ
  •  اسداللہ بھٹوکی زیرقیادت ملی یکجہتی کونسل کے وفد کی افغان قونصل جنرل سے ملاقات
  • ماتلی،بارش نے سابق بلدیاتی ترقیاتی منصوبوں کا پول کھول دیا
  • اسداللہ بھٹو کی زیر قیادت ملی یکجہتی کونسل کے وفد کی افغان قونصل جنرل سے ملاقات
  • افغان دشمنی کی وضاحت
  • پاک افغان تعلقات کا نیا چیلنج
  • افغان مہاجرین کی وجہ سے پاکستان کو سنگین مسائل کا سامنا ہے؛ خواجہ آصف
  • پاکستان میں بڑھتی دہشتگردی: کیا افغان طالبان کی ٹی ٹی پی پر گرفت کمزور ہوگئی؟
  • تحریک طالبان کا مسئلہ افغانستان کے تعاون سے حل کیاجائے،امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان
  • افغانستان سمیت وسطی ایشیائی ممالک کیساتھ تجارت 2.4 ارب ڈالر تک پہنچ گئی، حکام وزارت خارجہ