Islam Times:
2025-05-09@18:43:04 GMT

پاک افغان سرحد چھ ماہ بعد تجارت کے لیے کھول دی گئی

اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT

پاک افغان سرحد چھ ماہ بعد تجارت کے لیے کھول دی گئی

میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انچارج پاک افغان خرلاچی بارڈر میجر معیز اور افغانستان کے سرحدی امور کے انچارج مولانا جاوید کا کہنا تھا کہ دونوں پڑوسی ممالک ایک دوسرے سے برادرانہ اور اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پاک افغان سرحد چھ ماہ بعد تجارت کے لیے کھول دی گئی، افغان سرحد پر باقاعدہ دوبارہ تجارت شروع کر دی گئی ہے۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انچارج پاک افغان خرلاچی بارڈر میجر معیز اور افغانستان کے سرحدی امور کے انچارج مولانا جاوید کا کہنا تھا کہ دونوں پڑوسی ممالک ایک دوسرے سے برادرانہ اور اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاک افغان سرحد پر تجارت دوبارہ شروع کرنا خوش آئند ہے، میجر معیز نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ صوبائی حکومت اور فورسز کی کامیاب کوششوں کے بعد افغان سرحد کھل گئی ہے۔ افغان سرحد کھولنا اور تجارت شروع ہونا ملک و قوم کے بہترین مفاد میں ہے۔ اس موقع پر ٹریڈر سید کامران حسین کا کہنا تھا کہ افغان سرحد تجارت کے لیے مزید فعال  بنایا جائے جبکہ ایم پی اے علی ہادی عرفانی نے کہا کہ مشرقی سرحد بند ہونے کے باعث افغانستان سرحد کھولنا اہم اقدام ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: افغان سرحد پاک افغان

پڑھیں:

آرمی ایکٹ کی اصل شکل میں بحالی، جسٹس مندوخیل و جسٹس نعیم افغان کا اختلافی نوٹ جاری

جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس نعیم اختر افغان—فائل فوٹوز

سپریم کورٹ آف پاکستان کے آرمی ایکٹ کو اس کی اصل شکل میں بحال کرنے کے فیصلے سے اختلاف کرنے والے 2 ججز جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس نعیم اختر افغان نے اختلافی نوٹ جاری کر دیا۔

ججز کا مختصر اختلافی نوٹ 2 صفحات پر مشتمل ہے جس میں لکھا گیا ہے کہ آرمی ایکٹ آرمڈ فورسز کےلیے ہے۔

اختلافی نوٹ کے مطابق آرٹیکل 175 کے تحت عدالتوں کے قیام اور اختیارات واضح ہیں، عدالتی نظام ایگزیکٹیو سے مکمل الگ ہے۔

دونوں ججز نے اختلافی نوٹ میں کہا ہے کہ آئین اور اسلام میں شفاف ٹرائل اور معلومات تک رسائی کا حق دیا گیا ہے۔

اختلافی نوٹ میں کہا گیا ہے کہ آئین کا آرٹیکل 10 اے اور آرٹیکل 25 بالکل واضح ہے، 9 مئی کے ملزمان کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل کالعدم قرار دیا جاتا ہے۔

جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس نعیم اخترافغان نے اختلافی نوٹ میں کہا ہے کہ 9 مئی کے تمام کیسز عام عدالتوں میں چلائے جائیں۔

اختلافی نوٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ گرفتار ملزمان کا درجہ انڈر ٹرائل قیدی کا ہو گا۔

سپریم کورٹ نے آرمی ایکٹ کو اسکی اصل شکل میں بحال کردیا

سپریم کورٹ نے سویلین کے کورٹ مارشل کیس میں انٹرا کورٹ اپیلوں پر فیصلہ سنا دیا، عدالتِ عظمیٰ نے فیصلہ پانچ دو کے تناسب سے سنایا۔

واضح رہے کہ آج سپریم کورٹ آف پاکستان نے آرمی ایکٹ کو اس کی اصل شکل میں بحال کر دیا ہے۔

سپریم کورٹ نے سویلین کے کورٹ مارشل کیس میں انٹرا کورٹ اپیلوں پر فیصلہ سنا دیا، عدالتِ عظمیٰ نے یہ فیصلہ پانچ دو کے تناسب سے سنایا۔

سپریم کورٹ نے آرمی ایکٹ کی کالعدم قرار دی گئی شقیں بھی بحال کر دیں، جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس نعیم اختر افغان نے فیصلے سے اختلاف کیا ہے جبکہ اکثریتی فیصلہ دینے والے ججوں میں جسٹس امین الدین، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس حسن اظہر رضوی شامل ہیں۔

سپریم کورٹ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔

سپریم کورٹ نے وزارتِ دفاع اور دیگر اپیلیں منظور کر لیں اور 23 اکتوبر کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

فیصلے کے مطابق آرمی ایکٹ کی شق 2 (1) (ڈی) (ون)، 2 (1) (ڈی) (ٹو) اور 59 (4) بحال کر دی گئی ہیں۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ حکومت 45 دن میں اپیل کا حق دینے کے حوالے سے قانون سازی کرے، ہائی کورٹ میں اپیل کا حق دینے کے لیے آرمی ایکٹ میں ترامیم کی جائیں۔

فوجی عدالتوں کے فیصلے کے خلاف اپیل کا حق دینے کے لیے معاملہ حکومت کو بھجوا دیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان، چین، افغانستان سہ فریقی مذاکرات کل کابل میں ہوں گے
  • مویشی منڈی میں لوٹ مار کی غرض سے گھومنے والا ڈاکو زخمی حالت میں گرفتار
  • بزدل دشمن کے ڈرون کی باقیات گرنے سے کسان شہید
  • بھارتی طیاروں کی مغربی سرحد سے دور منتقلی کیوں؟
  • جموں علاقے میں 72 گھنٹے کا الرٹ، کئی مقامات گھر خالی کرائے گئے
  • ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران کی ہدایت پر متعدد تھانوں کے ایس ایچ اوز،انچارج چوکی تبدیل
  • آرمی ایکٹ کی اصل شکل میں بحالی، جسٹس مندوخیل و جسٹس نعیم افغان کا اختلافی نوٹ جاری
  • پاکستان کی فضائی حدود پروازوں کے لیے کھول دی گئی: سول ایوی ایشن اتھارٹی
  • خود کش حملہ آور برائے فروخت، دہشت گردبیچنے کا انکشاف